Kya Hm Kal Qyamat Ke Din Allah Ke Samne khud ko imaan wala Payenge?
اللہ رب العالمين كي تعريفات ہيں جو پہلوں اور بعد ميں آنےوالوں كا الہ اور معبود ہے، بغير ابتداء كےوہي اول ہے اور بغير انتہاء كےوہي آخر ہے، اس كےعلاوہ ہر چيز ہلاك ہونےوالي ہے، حكم بھي اسي كا ہےاور اسي كي طرف مرجع اورلوٹنا ہے.
اور ميں گواہي ديتا ہوں كہ اللہ تعالي كےعلاوہ كوئي معبود برحق نہيں وہ اكيلا ہےاس كا كوئي شريك نہيں، اور ميں گواہي ديتاہوں كہ محمد صلي اللہ عليہ وسلم اللہ تعالي كےبندے اور رسول ہيں، اللہ تعالي ان پراللہ تعالي پھولوں كےمہكنےتك اورروشني پھوٹنےتك اور جب تك دن اور رات ہيں اپني بہت زيادہ رحمتں اور سلامتي نازل فرمائے.
اما بعد:
يقيناجوكوئي بھي دنيا كو بصيرت كي آنكھ سےديكھےنہ كہ بصارت كي آنكھ سےوہ يقين كرليتا ہےكہ دنيا كي نعمتيں ابتلاء اور آزمائش ہيں اور اس كي زندگي مشقت اور اس كي عيش وعشرت محرومي اوراس كي عمدگي اور محبت گندگي ہے، اور دنيا والےموت كےدھانےپر ہيں اس سےجانےوالے ہيں، دنيا ياتوزائل اور چھن جانےوالي نعمت ہے ياپھر نازل ہونےمصيبت يا جلداور بدير موت ہے.
جس نےبھي دنيا پر اطمنان كيا اسے دنيا نے پريشان ہي كيا اور جو بھي اس كي طرف مائل ہوا دنيا نےاسے ذليل كر ديا، اور جس نے بھي دنيا پر بھروسہ كيا دنيا نےاس كےساتھ خيانت كي، اور جس نےبھي دنيا سےتعاون حاصل كيا دنيا نے اسےچھوڑ ديا، اور جس نےبھي دنيا سےمدد چاہي دنيا نےاسےذليل كرديا، اور جس نےدنيا كےساتھ خوشي اور فرحت حاصل كرنا چاہي دنيا نےاسے غمگين كيا، اور جس نے بھي اس كےساتھ وصال چاہا دنيا نے اس سے بائيكاٹ كرليا، اور جس نےبھي دنيا كا قرب حاصل كرنا چاہا دنيا نے دور كر ديا.
ميرے بھائي: جوشخص بھي اپنےآپ سےغافل ہوجاتا ہےاس كےاوقات ختم ہوجاتےہيں، اور اس پر اس كي حسرتيں شدت اختيار كر جاتي ہيں، بندے پر اس سےبڑھ كر اور كيا حسرت ہوگي كہ اس كي عمر ہي اس كےخلاف حجت اور گواہ بن جائےاور اس كےايام اسےمزيد شقاوت وبدبختي اور ردي كي طرف دھكيل ديں.
اخي في اللہ: كيا كبھي آپ نےموت اور اس كي سختياں ياد كي ہيں؟ كيا اس كي ہولناكي اور كرب ياد كيا؟ اور آپ كي روح كا شدت سےكھنچا جانا ياد كيا؟ جيسا كہ كہا جاتا ہےكہ موت تلواروں كے ساتھ مارنے اور آرےكےساتھ چيرے جانےاور قينچي كےساتھ كاٹے جانے سے زيادہ شديد اور سخت ہے، غرور اور گھمنڈ ميں مبتلا شخص ذرا موت اور اس كي سختياں، موت كے جام كي كڑواہٹ كوياد كر، كيونكہ موت كسي سےنہيں ڈرتي اور نہ ہي كسي پر باقي رہتي اور كسي كو پكڑتے وقت شفقت نہيں كرتي سچ فرمايا اللہ تعالي نے:
{ہرنفس نےموت كا ذائقہ چكھنا ہے} آل عمران ( 185 )
جي ہاں ہر نفس نےموت كا ذائقہ چكھنا ہے، كسي نفس كا دوسرے نفس سے كوئي فرق نہيں، نہ ہي چھوٹےاور بڑے ميں، عظيم اور حقير ميں غني اور فقير ميں كوئي فرق نہيں، جس شخص كو موت پچھاڑنے والي ہو اور مٹي اس كے ليٹنےكي جگہ ہو اور كيڑےاس سے انس كرنے والے ہوں اور جس كے پاس بيٹھنے والے منكر اور نكير ہوں اور قبر اس كا ٹھكانہ ہواور زمين كا پيٹ اس كا مستقر ہو اور قيامت اس كا موعد اور جنت يا پھر جہنم اس كےوارد ہونےكي جگہ ہو ايسےشخص كےليے اسے زيب نہيں ديتا كہ وہ اس كےعلاوہ كوئي اورفكر كرے بلكہ اسے اسي موت كے بارہ ميں سوچنا اور غور وفكر كرنا ہوگا اور موت كے علاوہ كسي اور چيز كي تياري نہ كرے.
ميرے مسلمان بھائي: كيا كبھي قبر اور اس كےاندھيرے ، اس كي تنگي اور وحشت كو ياد كيا؟ كيا كبھي آپ نےاس تنگ كوٹھري جوہرحقير اور عظيم بادشاہ و حكمران اور رعايا كي لاش كو پہلوؤں تك دبائےگي اس جگہ كوياد كيا؟ ، قبر يا تو جنت كے باغيچوں ميں سےايك باغيچہ ہےيا پھر آگ كےگڑھوں ميں سےايك گڑھا، يا سعادت و تكريم كا گھر ہے يا شقاوت وبدبختي اور ذلت كا گھر.
تعجب ہے گنہگاروں اور معصيت كرنے والوں پر انہيں علم ہے كہ وہ قبر كي جانب بڑھ رہے ہيں! پھر تعجب ہے اہل غفلت اور اعراض كرنے والوں پر كہ وہ كس طرح اپني غفلت سے نكلتے كيوں نہيں اور اپني اس نيند سے بيدار كيوں نہيں ہوتےحالانكہ انہيں علم كہ وہ كل كسي بھي وقت قبر كي لحد ميں رہائش اختيار كرنے والے ہيں؟ ! .
ميرے بھائي: كيا كبھي آپ نےقبر كي پہلي رات ياد كي؟! جہاں نہ كوئي دوست اور يار ہوگا اور نہ ہي انس و محبت كرنےوالا رفيق وصديق نہ تو وہاں بيوي اور بچے ہونگےاور نہ ہي دوست ومددگار، اور نہ ہي رشتہ دار اور عزيز و اقارب اور جگري يار...
فرمان باري تعالي ہے:
{پھر سب اپنےمالك حقيقي كي طرف لائےجائيں گےخوب سن لوفيصلہ اللہ تعالي كا ہي ہوگااور وہ بہت جلد حساب لينےوالا ہے} الانعام ( 62 )
ميرے پيارے اور محبوب بھائي ! ذرا خيال كريں كہ دو يا تين دن ہي گزريں گےكہ آپ قبر ميں ہونگےاور آپ كو بے لباس كيا جاچكا ہوگا اور آپ نے مٹي كو اپنا تكيہ بنار كھا ہوگا دوست و احباب كو داغ مفارقت اور ہم نشينوں كو چھوڑ چكےہونگےوہاں آپ كے اعمال كے علاوہ آپ كا كوئي غم خوار اور ہم نشين نہ ہوگا، لھذا آپ اپنے ليے اس مھلت كےزمانے ميں كيا بھيجنا پسند كرتے ہيں حتي كہ آپ يہي بھيجے ہوئےاعمال كو اس دن اپنےانتظار ميں پائيں گےجس دن آپ دار جزاء اورحساب كي طرف منتقل ہونگے؟!
فرمان باري تعالي ہے:
{اس دن ہر نفس اپني كي نيكيوں كو اور اپني كي ہوئي برائيوں كو موجود پائےگا، اس كي يہ آرزو ہوگي كہ كاش اس كے اور برائيوں كے مابين بہت سي دوري ہوتي، اللہ تعالي تمہيں اپني ذات سے ڈرا رہا ہے اور اللہ تعالي اپنے بندوں پر بڑا ہي مہربان ہے} آل عمران ( 30 )
ميرے ديني بھائي: كيا آپ نےصور پھونكنے كو بھي كبھي ياد كيا؟! كيا كبھي حشر اور نشر اور اعمال نامےاڑنےكا دن بھي كبھي آپ كو ياد آيا ! كيا كبھي آپ كي آنكھوں كےسامنےاس دن كاحال بھي آيا جس دن اللہ جبار جل جلالہ كےسامنے ہر چھوٹي اور بڑي كم اور زيادہ چيز، حتي كہ دھاگہ اوركھجور كي گٹھلي ميں پايا جانے والے چھلكے كا بھي سوال ہوگا ! اور مقدار معلوم كرنے كے ليے ترازو لگا ديے جائيں گے! پھر اس كےبعد پل صراط كوپار كرنا اور آخري فيصلہ كےوقت سعادت مندي يا پھر شقاوت وبدبختي كي پكار كا انتظار بھي كبھي ياد آيا؟ .
ميرے بھائي: اپنےآپ كو ذرا اس حالت كي طرح بنا كر تو ديكھو جب چيخ كي شدت كي بنا تم قبر سے مبھوت اور بدحواس ہوكر اٹھائےجاؤگے تمہاري آنكھيں پكار كي جانب اٹھي ہوئي ہونگي اور ساري مخلوق صور پھونكنےكي شدت كي بنا سےگھبرائي ہوئي ايك يكبارگي نكلےگي اور ذلت و انكساري كے ساتھ انتظار ميں ہوں گےكہ ان كے بارہ ميں كيا فيصلہ ہوتا ہے، تو پھرآپ اور آپ كےدل كي حالت كيا ہوگي؟
اےمسكين ذرا اس دن كےلمبا ہونےاور اس ميں انتظار اور اللہ جبار وقھار كےسامنے پيش ہونے كےوقت جو رسوائي اورشرمندگي حياء اٹھاني پڑےگي اس كےمتعلق تو ذرا غور كر، پھر يہ بھي ديكھ كہ حشرونشر كےبعد لوگوں كو كس طرح مادر زاد ننگےاور جوتےاور ختنہ كے بغير ميدان محشر كي طرف ہانكا جارہا ہوگا، ميدان محشر بالكل صاف ہموار اورچٹيل ہوگا اس ميں آپ كوئي موڑ اوراونچ نيچ نہيں ديكھيں گے.
سھل بن سعد رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:
روزقيامت لوگ سفيد اورصاف ٹكيہ جيسي زمين ميں جمع كيےجائيں جہاں كسي كي بھي كوئي عمارت اور رہنےكي علامت نہيں ہوگي. صحيح بخاري حديث نمبر ( 6521 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 6686 )
قرصۃ النقي بغير چھان كےآٹے كو كہتے ہيں .
اللہ سبحانہ وتعالي كا فرمان ہے:
{جس دن ہم متقي اور پرہيزگاروں كواللہ رحمن كي طرف بطور مہمان جمع كريں گے، اور مجرم گنہگاروں كوسخت پياس كي حالت ميں جہنم كي طرف ہانك كےلےجائيں گے} مريم ( 85 - 86 )
توپھر اس وقت غائب موجود اور راز علانيہ اور پردہ والي مكشوف اورچھپي ہوئي ظاہر ہوجائيں گي، ايك گروہ جنت ميں اور ايك گروہ جہنم ميں جائےگا، اور آواز آئےگي اے جنتيوں اب ہميشہ رہنا ہےموت نہيں، اور اے جہنميوں ہميشہ كي زندگي ہےموت نہيں آئےگي .
ميرے بھائي: كيا كسي دن آپ نےخلوت ميں اكيلے بيٹھ كر اپنےاقوال اور اعمال كا محاسبہ كيا ہے؟ جس طرح آپ اپني نيكياں شمار كرتے ہو كيا كسي دن آپ نے اپني برائياں اور جرم وگناہ شمار كرنےكي بھي كوشش كي ؟ بلكہ كيا آپ نے كسي دن اپني اس اطاعت اور فرمانبرداري كےمتعلق بھي غور وفكر كيا جسے بيان كرنےميں فخر كرتا ہےكہ وہ نيكي تو رياءكاري اور دكھلاوےاور بڑا پن سےآلودہ ہے ؟
تم اس حالت پر كس طرح صبر كرتےپھرتے ہو، حالانكہ تمہارا راستہ خطرناك اورمكروہ اشياء سے اٹا پڑا ہے؟ گناہوں كا بوجھ لےكر اللہ تعالي كےسامنے كيسےجاؤ گے؟
فرمان باري تعالي ہے:
{اے ايمان والو اللہ تعالي سےڈر جاؤ اور ہر كوئي نفس ديكھےكہ اس نے كل قيامت كےليے كيا آگےبھيجاہے، اور اللہ تعالي سےڈر جاؤ اس كا تقوي اختيار كرو يقينا اللہ تعالي جو تم عمل كررہے اس سےپوري طرح باخبر ہے} الحشر ( 18 )
اور نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
روز قيامت ابن آدم كےپاؤں اس كےرب كےپاس سےاس وقت تك نہيں ہليں گےجب تك اس سے پانچ اشياء كا سوال نہ ہوجائے، اس كي عمر كےمتعلق سوال ہوگا كہ اس نےاسےكس طرح فنا كيا، اس كي جواني كےمتعلق پوچھا جائےگا كہ اس نےجواني كہاں صرف كي، اس كےمال كےبارہ سوال ہوگا كہ مال كہاں سےكمايا اور كہاں خرچ كيا، اور جواس نےعلم حاصل كيا اس پر عمل كتنا كيا. جامع الترمذي ( 7/ 145 ) حديث نمبر ( 2416 ) مسند ابويعلي ( 9/ 178 ) حديث نمبر ( 5271 ) طبراني صغير ( 1 / 269 ) وغيرہ نےروايت كيا ہے اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے السلسلۃ الصحيحۃ ( 946 ) ميں اسےشواھد كے ساتھ قوي كہا ہے.
اور عمربن خطاب رضي اللہ تعالي عنہ كا قول ہےكہ: اپنےنفسوں كا محاسبہ خود كرلو قبل اس كےتمہارا محاسبہ كيا جائے، اور اس كےوزن سےقبل خود ہي وزن كرلو.
اور ايك روايت ميں ہےكہ:
اپنےاعمال كاوزن خود كرلو قبل اس كےان كا وزن كيا جائے، اس ليے آج كا محاسبہ تمہارے ليے كل كےمحاسبہ سےزيادہ آسان ہے، اور بہت عظيم اور بڑي پيشي كےليے اپنےآپ كو تيار كرلو.
فرمان باري تعالي ہے:
{جس دن تم پيش كيےجاؤ گےاورتمہارا كوئي بھيد پوشيدہ نہيں رہےگا} الحاقۃ ( 18 ) اسے ترمذي نے روايت كيا ہے( 7 / 201 )
اے اللہ كےبندے تيرے ليےيہ زيادہ بہتر اور اچھا ہے كہ كچھ ديركےليے اپنےنفس كا محاسبہ كرلواس ليےكہ اس دنيا كےبعد جنت يا جہنم كےعلاوہ كوئي اور گھرنہيں.
ميمون بن مہران رحمہ اللہ تعالي كا قول ہےكہ:
يقينا فصل كو بعض اوقات كاٹنےسےقبل ہي آفت اور وبا پہنچ جاتي ہے، اور نوجوان كےليےتوبہ ميں دير كرنا بہت قبيح حركت ہے، اور اس سےبھي زيادہ قبيح حركت بوڑھےكا توبہ ميں ديركرنا ہے.
جي ہاں ميرے بھائي بيماري سےقبل اپني صحت سےفائدہ اٹھالواورمشغول ہونےسےقبل اپني فراغت كوغنيمت جانو، اور موت سےقبل اپني زندگي اور فقر سےقبل مالداري سےفائدہ حاصل كرلو، اور دنيا ميں اس طرح رہو جيسے كوئي اجنبي ہو يا پھر مسافر بن كررہولھذا اگر صبح كرلو توپھر شام كا انتظار مت كرو اورجب شام پڑجائے تو صبح كا انتظار مت كرو، اور اپنےآپ سےيہ كہو:
خبردار اے ميري جان توہلاك ہو اندھيري راتوں ميں ميري مدد كر، ہو سكتا ہےتو روز قيامت عيش وعشرت كي زندگي حاصل كرنےميں كامياب ہو جائے.
ميرے بھائي: يہ ماہ رمضان المبارك بہت دير غائب رہنےكےبعد آپ پر سايہ فگن ہورہا ہے، آپ كےپاس بشارتيں اور خيروبھلائي اور بركتيں لارہا ہے، اس ماہ ميں رحمتوں كانزول ہوتا اور گناہ وبرائياں معاف كردي جاتي ہيں، اور لغزشيں كم ہوجاتي اور جنت كےدروازے كھول ديےجاتےاور جہنم كےدروازے بند كرديے جاتےاور سركش شيطانوں كوجكڑ ديا جاتاہے، توآپ رمضان المبارك كو محاسبہ كا موقع كيوں نہيں بناتے، اسےاپنےاللہ كےساتھ مصالحت كي فرصت سمجھواور اپني زندگي كےصفحات كا نيا دور شروع كرو، تويہ اللہ تعالي كي جانب صحيح توجہ كي ابتدا ہوگي، لھذا جواپنےآپ كا محاسبہ كرنا چاہتا ہے اس كےليےرمضان المبارك ايك بہترين موقع اور فرصت ہےاسےاس طريقہ پر عمل كرناچاہيے.
ميرے عزير بھائي آپ پر واجب ہےكہ: آپ اپنےنفس كےساتھ كچھ دير كےليے خلوت ميں بيٹھ كراس كا محاسبہ كريں اور وقتا فوقتا ايسا كرتےرہيں، شروع ميں فرائض مثلا توحيد، نماز، زكاۃ اور روزے وغيرہ جواللہ تعالي نےجوآپ پر فرض كيا ہے اس كےبارہ ميں اپنا محاسبہ كريں، اگراس ميں كوئي كمي اور كوتاہي اورنقص ہوتواس كا تدارك كريں .
اور اس كےبعد اپنےنفس كا محاسبہ ان برائيوں اور معصيت كےبارہ ميں كريں جوآپ سے سرزد ہو رہي ہيں مثلاوالدين كي نافرماني اور قطع رحمي، سود خوري اور جھوٹ، غيبت اورچغلي، حرام كردہ اشياء كي طرف ديكھنا، اور فحش كام كرنے، حرام اشياء كا استعمال كرنا مثلا سگرٹ نوشي اور نشہ آور اشياء ، اس كےعلاوہ صغيرہ اوركبيرہ گناہ جن سےاللہ جل جلالہ نےمنع فرمايا ہے، اس ليےآپ واجب اور ضروري ہےكہ آپ انہيں فوري طور پر ترك كرديں اور اس كا تدارك توبہ واستغفار اوراللہ تعالي كےذكر اور دعا سےكريں كہ اللہ تعالي آپ كي توبہ قبول فرمائے.
اوراللہ تعالي سےيہ بھي دعا كريں كہ وہ جس طرح اور جس كےساتھ چاہے آپ سےبرائي كو دور كردے، اور اسي طرح آپ اپنےنفس كا اللہ تعالي سےغفلت اوراس كي اطاعت سےاعراض پر بھي محاسبہ كريں اور اس كا تدارك يہ ہے كہ جتني جلدي ہوسكےنيكي وبھلائي اورخير كےكام جوبرائيوں كومٹانےوالےہيں كرنا شروع كرديں.
اسي طرح اپني حركات وسكنات اور اعضاء كا بھي محاسبہ كريں كہ زبان سےكيا نكلا اور پاؤں كہاں چل كرگئےاورآنكھوں كيا كچھ ديكھااور كانوں نےكيا سنااس كےعلاوہ باقي اعضاء كا بھي محاسبہ كريں ، اوراپنےنفس سےہر كلمہ اور بات اور ہر فعل يا حركت پر سوال كرو كہ اس سےوہ كيا چاہتا ہے؟ اور كس كےليے كيا؟ اور ايسا كيوں كيا؟ اوراس فعل كو كرنےكا فائدہ كيا ہے؟
يہ سوال ايسےہيں جوآپ كو ہر وقت اپنےنفس كےليےبيدار ركھيں گےاور اسےلگام ديں گے، اورآپ كےليےضروري ہےكہ آپ نفس كوتقوي و پرہيزگاري كي لگام پہنائيں تاكہ آپ بھي كاميابي حاصل كرنےوالوں ميں سےہوں :
فرمان باري تعالي ہے:
{اور جوكوئي بھي اللہ تعالي اور اس كےرسول صلي اللہ عليہ وسلم كي اطاعت وفرمانبرداري كرے اور اللہ تعالي كا خوف ركھےاور اس كےعذاب سے ڈرتا رہےيہي كامياب ہيں} النور ( 52 )
اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتيں برسائے.
No comments:
Post a Comment