find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label Musalman. Show all posts
Showing posts with label Musalman. Show all posts

Le Palak bacche ke bare me Kya Hukm hai? Aulad nahi hone ki wazah se yatim Khane se bacche lekar Uski Parwarish kar sakte hai?

Le Palak Bacche ke bare me Sharai Ahkamat kya hai?

Kya Aulad na hone ki Surat me Yatim khane se ya Rishtedar se Baccha God lekar usko Moonh Bola Beta/Beti banana aur Uski Parwarish karna jayez hai?
Kya wah Baccha Hamari Khawateen ka Mehram Ban jayega aur Hamari Jayedad ka bhi warish Hoga? Tafseel se rahnumai Farmaye.
"Mera Jism meri marji" Ke naare se ab tak kya Hasil hua?
Muslim Ladkiyo ko BLT se kaise Mahfuz rakhe?
Dusri shadi ki istaa"at rakhte hue bhi Shadi nahi karne dena.

"سلسلہ سوال و جواب نمبر -388"
سوال_  لے پالک بچے کے بارے شرعی احکامات کیا ہیں؟ کیا اولاد نا ہونے کی صورت میں کسی رشتہ دار یا یتیم خانے سے بچہ گود لے کر اسکو منہ بولا بیٹا بنانا اور اسکی پرورش کرنا جائز ہے؟ نیز کیا وہ بچہ ہماری خواتین کا محرم بن جائے گا اور  ہماری جائیداد کا بھی وارث ہو گا؟  تفصیل سے رہنمائی کریں؟

Published Date: 12-09-2024

جواب..!
الحمدللہ۔۔۔!

 *لے پالک کہتے ہیں کسی دوسرے کے بچے کو اپنا منہ بولا بیٹا یا بیٹی بنانے کو، جیسے کہ اکثر لوگ اولاد نا ہونے کی صورت میں یا احسان کرتے ہوئے اپنے کسی رشتے دار یا کسی یتیم بچے کو اپنے گھر میں رکھتے ہیں،اسکی پرورش کرتے ہیں،حتی کہ اپنی حقیقی اولاد کی طرح اسکو بھی اپنا نام دیتے ہیں، اسکی پڑھائی لکھائی اور شناختی کارڈ وغیرہ تمام جگہوں پر اسکو اپنی ولدیت/شناخت دیتے ہیں، اور وہ بچہ اپنے حقیقی باپ کی بجائے ان پرورش کرنے والوں کی طرف منسوب ہو جاتا ہے، اور اس گھر کی خواتین سے گھل مل جاتا ہے اور بظاہر انکا محرم بن جاتا ہے.

بچوں کومنہ بولا بیٹا بنانے کی شرعی حیثیت۔۔؟

بچوں کو منہ بولا بیٹا بنانے کی دو قسمیں ہیں :
ممنوع اور غیر ممنوع!

*پہلی قسم : ممنوع :-
وہ یہ کہ کسی دوسرے کے بچے کو اپنا بیٹا بیٹے کے احکام دیے جائيں اور ایسا کرنا جائز نہیں،

جیسا کہ قرآن میں اللہ پاک فرماتے ہیں..!
ما جَعَلَ اللَّهُ لِرَ‌جُلٍ مِن قَلبَينِ فى جَوفِهِ ۚ وَما جَعَلَ أَزو‌ٰجَكُمُ الّـٰـٔى تُظـٰهِر‌ونَ مِنهُنَّ أُمَّهـٰتِكُم ۚ وَما جَعَلَ أَدعِياءَكُم أَبناءَكُم ۚ ذ‌ٰلِكُم قَولُكُم بِأَفو‌ٰهِكُم ۖ وَاللَّهُ يَقولُ الحَقَّ وَهُوَ يَهدِى السَّبيلَ ﴿٤﴾ ادعوهُم لِءابائِهِم هُوَ أَقسَطُ عِندَ اللَّهِ ۚ فَإِن لَم تَعلَموا ءاباءَهُم فَإِخو‌ٰنُكُم فِى الدّينِ وَمَو‌ٰليكُم ۚ وَلَيسَ عَلَيكُم جُناحٌ فيما أَخطَأتُم بِهِ وَلـٰكِن ما تَعَمَّدَت قُلوبُكُم ۚ وَكانَ اللَّهُ غَفورً‌ا رَ‌حيمًا ٥﴾....

اپنی جن بیویوں کو تم ماں کہہ بیٹھتے ہو انہیں اللہ نے تمہاری (سچ مچ کی) مائیں نہیں بنایا، اور نہ تمہارے لے پالک لڑکوں کو (واقعی) تمہارے بیٹے بنایا ہے، یہ تو تمہارے اپنے منہ کی باتیں ہیں، اللہ تعالٰی حق بات فرماتا ہے اور وه سیدھی راه سجھاتا ہے ،لے پالکوں کو ان کے (حقیقی) باپوں کی طرف نسبت کر کے بلاؤ ۔ اللہ کے نزدیک پورا انصاف یہ ہے پھر اگر تمہیں ان کے (حقیقی) باپوں کا علم ہی نہ ہو تو تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں، تم سے بھول چوک میں جو کچھ ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ، البتہ گناہ وہ ہے جسکا تم ارادہ دل سے کرو ، اللہ تعالٰی بڑا ہی بخشنے والا ہے۔
(سورہ الاحزاب آئیت ـ4٫5)

یعنی کسی کو ماں کہہ دینے سے وہ ماں نہیں بن جائے گی، نہ بیٹا کہنے سے بیٹا بن جائے گا، یعنی ان پر بنوت کے شرعی احکام جاری نہیں ہونگے۔
((کیا ظہار سے بیوی شوہر پر حرام ہوجائے گی؟ پھر اس کا کفارہ.؟ دیکھیے سلسلہ نمبر 257))

اس لئے اس کی اتباع کرو اور ظہار والی عورت کو ماں اور لے پالک کو بیٹا مت کہو، خیال رہے کہ کسی کو پیار اور محبت میں بیٹا کہنا اور بات ہے اور لے پالک کو حقیقی بیٹا تصور کر کے بیٹا کہنا اور بات ہے۔ پہلی بات جائز ہے، یہاں مقصود دوسری بات کی ممانعت ہے۔

اس حکم سے اس رواج کی ممانعت کر دی گئی جو زمانہ جاہلیت سے چلا آرہا تھا اور ابتدائے اسلام میں بھی رائج تھا کہ لے پالک بیٹوں کو حقیقی بیٹا سمجھا جاتا تھا۔

حدیث ملاحظہ فرمائیں!

صحیح بخاری
کتاب: تفاسیر کا بیان
باب: باب: آیت کی تفسیر یعنی ”ان (آزاد شدہ غلاموں کو) ان کے حقیقی باپوں کی طرف منسوب کیا کرو“۔
حدیث نمبر: 4782

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي سَالِمٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:‏‏‏‏ أَنَّ زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا كُنَّا نَدْعُوهُ إِلَّا زَيْدَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَتَّى نَزَلَ الْقُرْآنُ:‏‏‏‏ ادْعُوهُمْ لآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ سورة الأحزاب آية 5.

ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ  رسول اللہ  ﷺ  کے آزاد کئے ہوئے غلام زید بن حارثہ کو ہم ہمیشہ زید بن محمد کہہ کر پکارا کرتے تھے، یہاں تک کہ قرآن کریم میں آیت نازل ہوئی (ادعوهم لآبائهم هو أقسط عند الله‏)
کہ انہیں ان کے باپوں کی طرف منسوب کرو کہ یہی اللہ کے نزدیک سچی اور ٹھیک بات ہے۔

اس آیت کے نزول کے بعد حضرت ابوحذیفہ رض کے گھر میں بھی ایک مسئلہ پیدا ہوگیا، جنہوں نے سالم کو بیٹا بنایا ہوا تھا جب منہ بولے بیٹوں کو حقیقی بیٹا سمجھنے سے روک دیا گیا تو اس سے پردہ کرنا ضروری ہوگیا۔ نبیﷺ نے حضرت ابوحذیفہ رض کی بیوی کو کہا کہ اسے دودھ پلا کر اپنا رضاعی بیٹا بنالو (کیونکہ اس طرح تم اس پر حرام ہو جاؤ گی) اور تمہارے شوہر کو جو اس منہ بولے بیٹے کے گھر رہنے سے پریشانی ہے وہ بھی ختم ہو جائیگی ۔۔۔چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا۔

(صحیح مسلم ، کتاب الرضاع باب رضاعۃ الکبیر
(ابوداود ، کتاب النکاح ، باب فیمن حرم بہـ2061)

(رضاعت کبیر کے حوالے سے مکمل تفصیل کیلیے دیکھیے سلسلہ نمبر - 148)

دوسری قسم : مباح اور جائز :
وہ یہ ہے کہ بچے پر احسان کرتے ہوئے اس کی کفالت کی جائے اور دینی اور اصلاحی تربیت کی جائے اوراس کی صحیح اور بہتر راہنمائی کرتے ہوئے اسے دین و دنیا میں نفع دینے والی اشیاء کی تعلیم دی جائے ۔

*یتیم کی کفالت اور منہ بولا بیٹا بنانے میں بہت فرق ہے جسے ہم ذيل کے کچھ نقاط میں بیان کرتے ہیں :*

*1 - منہ بولا بیٹا بنانا یہ ہے کہ :*
کوئي شخص کسی یتیم بچے کو حاصل کرکے اسے اپنے صلبی بیٹے جیسا بنا کراسے اپنی طرف منسوب کر لے یعنی اسے اس کی ولدیت کے ساتھ پکارا جانے لگے ، اور اس مرد کی محرمات عورتیں اس یتیم بچے کے لیے حلال نہ ہوں اور منہ بولے بیٹے کے والدکے دوسرے بیٹے اور بیٹیاں اس کے بہن بھائي اور اس شخص کی بہنیں یتیم کی پھوپھیاں بن جائیں اور اسی طرح باقی رشتہ دار بھی ۔

دور جاھلیت میں ایسا کیا جاتا تھا ، حتی کہ یہ نام بعض صحابہ کرام کے ناموں سے بھی چمٹے رہے مثلا مقدار بن اسود حالانکہ ان کے والد کانام عمرو تھا لیکن انہيں منہ بولا بیٹا بنانے کی بنا پر مقداد بن الاسود کہا جاتا تھا ۔

اور ابتدائے اسلام میں بھی اسی طرح معاملہ چلتا رہا حتی کہ اللہ تعالی نے اسے ایک مشہور قصہ میں حرام قرار دیا کہ زيدبن حارثہ رضي اللہ تعالی عنہ کو زید بن محمد صلی اللہ علیہ وسلم پکارا جاتا تھا تو اللہ تعالی نے اسے حرام کردیا اور حکم دیا کہ انہيں ان کے آباء کے نام سے پکارا جائے ۔

*2 - اب یقینا اللہ تعالی نے منہ بولابیٹا بنانا حرام کردیا ہے اس لیے کہ اس میں نسب کی ضياع ہے حالانکہ ہمیں تو حکم ہے کہ ہم نسب ناموں کی حفاظت کریں ۔

صحیح بخاری
کتاب: فرائض کی تعلیم کا بیان
باب: اس شخص کا بیان جو غیر کو اپنا باپ بنائے
حدیث نمبر: 6766
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِدٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ. 
حدیث نمبر: 6767
فَذَكَرْتُهُ لِأَبِي بَكْرَةَ فَقَالَ:‏‏‏‏ وَأَنَا سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ: سعد ؓ نے بیان کیا کہ  میں نے نبی کریم  ﷺ  سے سنا نبی کریم  ﷺ  نے فرمایا کہ جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کے بیٹے ہونے کا دعویٰ کیا یہ جانتے ہوئے کہ وہ اس کا باپ نہیں ہے تو جنت اس پر حرام ہے۔  
پھر میں نے اس کا تذکرہ ابوبکر ؓ سے کیا تو انہوں نے کہا کہ  اس حدیث کو نبی کریم  ﷺ  سے میرے دونوں کانوں نے بھی سنا ہے اور میرے دل نے اس کو محفوظ رکھا ہے۔

دوسری حدیث ملاحظہ فرمائیں!

صحیح بخاری
کتاب: انبیاء علیہم السلام کا بیان
حدیث نمبر: 3508
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْحُسَيْنِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَعْمَرَ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدِّيلِيّ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ لَيْسَ مِنْ رَجُلٍ ادَّعَى لِغَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُهُ إِلَّا كَفَرَ وَمَنِ ادَّعَى قَوْمًا لَيْسَ لَهُ فِيهِمْ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ.
ترجمہ:

ابوذر ؓ نے بیان کیا  کہ  انہوں نے نبی کریم  ﷺ  سے سنا، آپ  ﷺ  فرما رہے تھے   جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اس نے کفر کیا اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملایا جس سے اس کا کوئی  (نسبی)  تعلق نہیں ہے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے،

*حدیث میں کفر کا معنی یہ ہے کہ اس نے کفریہ کام کیا ہے نہ کہ وہ دین سے ہی خارج ہوگيا ۔*
اس لیے کہ اس میں اللہ تعالی کے حرام کردہ چيز کو حلال کرنا ہے ۔
اور اس لیے بھی کہ مثلا یتیم جسے منہ بولا بیٹا بنایا جائے اس پر منہ بولا بیٹا بنانے والے نے اپنی بیٹیاں حرام کردی ہیں حالانکہ وہ اس کے لیے مباح اور جائز تھیں جسے اللہ تعالی نے حرام نہيں ،
اور اسی طرح جس نے منہ بولا بیٹا بنایا ہے اس نے اپنے بعد اس کے لیے وراثت حلال کرلی ، اس میں بھی اللہ تعالی کے حرام کردہ کو مباح کرنا ہے ، اس لیے کہ وراثت تو صلبی اولاد کا حق ہے اور اس نے غیرصلبی کو بھی اس میں شریک کرلیا ہے ۔

اور یہ بھی ہے کہ اس سے منہ بولا بیٹا بنانے والے کی اولاد اور منہ بولے بیٹے کے مابین حسد و بغض پیدا ہوگا ۔
اس لیے کہ ان کے بعض حقوق کی حق تلفی ہوگی اور وہ یتیم اور منہ بولا بیٹا بغیر کسی حق کے کچھ حقوق حاصل کرلے گا ، حالانکہ صلبی بیٹوں کویہ علم ہے کہ ان کے ساتھ وہ اس کا مستحق نہيں تھا ۔

لیکن یتیم کی کفالت یہ ہے کہ کوئي شخص کسی یتیم بچے کواپنےگھر یاکسی دوسری جگہ میں ہی اپنی طرف منسوب کیے بغیر ہی اس کی کفالت کرے اوراس کی پرورش اورنان نفقہ کی ذمہ داری برداشت کرے ، اوراس میں نہ تو وہ کسی حرام کردہ کو حلال اور نہ کی حلال کو حرام کرے جیسا کہ منہ بولا بیٹا بنانے میں ہوتا ہے ۔
بلکہ کفالت کرنے والے کواللہ تعالی کے بعد کریم اوراحسان انعام کرنے والے کی صفت سے متصف ہوگا ، اس لیے یتیم کی کفالت کرنے والے کو منہ بولابیٹا بنانے والے پرقیاس نہيں کیا جائے گا اس لیے کہ اس میں فرق پایا جاتا ہے ، اوراس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یتیم بچے کی کفالت کرنے پر ابھارا ہے ۔

اور اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
 اور آپ سے یتیموں کےبارے میں بھی سوال کرتے ہیں ، آپ کہہ دیجۓ کہ ان کی خیرخواہی کرنا بہتر ہے اور اگر تم ان کا مال اپنے مال میں ملا بھی لو تو وہ تمہارے بھائي ہیں اللہ تعالی بدنیت اورنیک نیت ہر ایک کو خوب جانتا ہے ، اور اگر اللہ تعالی چاہتا تو تمہيں مشقت میں ڈال دیتا یقینا اللہ تعالی غلبہ والا اورحکمت والا ہے
(سورہ البقرۃ- 220 )

اور پھر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یتیم کی کفالت کرنے کو جنت میں اپنے ساتھ مرافقت کا سبب بتایا ہے کہ وہ جنت میں ان کے ساتھ رہے گا ۔
سھل بن سعد رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہونگے ۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی شہادت اور درمیانی انگلی کے درمیان تھوڑا سا فاصلہ کر کے اشارہ کیا )
(صحیح بخاری حديث نمبرـ5304 )

لیکن یہاں پر ایک تنبیہ کرنا ضروری ہے کہ جب بھی یہ یتیم بچے بالغ ہوجائيں تو انہيں کفالت کرنے والے شخص کی عورتوں اور بیٹیوں سے علیحدہ کرنا واجب ہوجائیگا ، یہ نہ ہو کہ وہ ایک جانب تو اصلاح کرے اور دوسری طرف غلطی اور فساد کا مرتکب ہوتا رہے ۔

اور اسی طرح یہ بھی علم میں ہونا چاہیے کہ بعض اوقات کفالت میں یتیم بچی بھی ہو سکتی ہے اور ہوسکتا ہے وہ خوبصورت بھی ہو اور بلوغت سے قبل اسے اشتہاء بھی ہو اس لیے کفالت کرنے والے کو چاہیے کہ وہ اپنے بیٹوں کا خیال رکھے کہ کہيں وہ یتیموں کے ساتھ کہيں حرام کام کا ارتکاب نہ کرنے لگيں ، بعض اوقات یہ ہوسکتا ہے اورپھر یہ فساد کا ایسا سبب ہوگا جس کی اصلاح کرنا ممکن نہيں ہوگی ۔
پھر ہم آخر میں اپنے بھائيوں کو یتیموں کی کفالت کرنے پر ابھارتے اوراس کا شوق دلاتے ہیں کہ اس میں بہت زيادہ اجروثواب ہے اور یہ ایک اخلاقی فريضہ ہے جوآج کل بہت ہی نادر لوگوں میں ملتا ہے صرف وہی لوگ اس پر عمل کرتے ہیں جنہیں اللہ تعالی نے خیر اور بھلائي کی محبت اور یتیموں اور مسکینوں کی اصلاح اور ان پر مہربانی و نرمی کا برتاؤ کرنا ھبہ کیا ہے،

(مآخذ الاسلام سوال وجواب/اردو فتویٰ )
ـــــــ&ـــــــــــــــــ

*اس تفصیل کے بعد ہم سعودی فتاویٰ ویبسائٹ islamqa کا فتویٰ یہاں درج کرتے ہیں ملاحظہ فرمائیں!*

سوال - ایک شخص کی اولاد نہیں اور اس نے لاوارث بچوں کے ادارے سے ایک بچہ حاصل کرکے اس کی پرورش کی اوراسے تعلیم دلائي اوراس کے ساتھ حسن سلوک کیا ، اس کوشش اوراپنی جانب سے مہربانی کرتے ہوئے اس نے سرکاری اوراق میں بچہ اپنے نام سے اندراج کروایا ، اب اس کا حکم کیا ہوگا ؟

جواب کا متن!
الحمد للہ 

شرعا جائز نہيں کہ کسی لاوارث بچے کو لے پالک بنانے والا اپنے نسب میں شامل کرے اور اس بچے کو اس کے بیٹے اور اسے اس کے والد کا نام دیا جائے اور اس کے قبیلے کی طرف منسوب کیا جائے ، جیسا کہ سوال میں وارد ہے ، اس لیے کہ اس میں دروغ بیانی اور دھوکہ اور نسب ناموں کا اختلاط پایا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عزتوں کو بھی خطرہ ہے ۔
اور اس میں وراثت کی تقسیم میں بھی تغییر پایا جاتا ہے کہ بعض مستحقین کو محروم اور غیر مستحق کو مستحق قرار دیا جاتا ہے اور اسی طرح حرام کو حلال اور حلال چيز کو حرام کرنا پایا جاتا ہے ، مثلا نکاح اور خلوت وغیرہ اور اسی طرح دوسری حرمتوں کو توڑا جاتا اور حدود اللہ سے تجاوز کیا جاتا ہے ، اسی لیے اللہ تعالی نے بچے کی والدکے علاوہ کسی اورکی طرف نسبت کرنا حرام قراردیتے ہوئے فرمایا :
{ اورتمہارے لے پالک لڑکوں کوتمہارے حقیقی بیٹے نہيں بنایا ہے ، یہ توتمہارے اپنے منہ کی باتیں ہیں ، اللہ تعالی حق بات فرماتا ہے ، اوروہ سیدھی راہ دکھاتا ہے ۔
منہ بولے بیٹوں کوان کے حقیقی باپوں کی طرف نسبت کر کے بلاؤ اللہ کے نزدیک مکمل انصاف تویہی ہے ، وہ تمہارے دینی بھائي اور دوست ہیں تم سے بھول چوک میں جوکچھ ہوجائے اس میں تم پر کوئي گناہ نہيں ، البتہ گناہ وہ ہے جس کا تم ارادہ دل سے کرو ، اللہ تعالی بڑا ہی بخشنے والا مہربان ہے } الاحزاب ( 4-5 ) ۔
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جس نے بھی اپنے والد کے علاوہ علم رکھتے ہوئے کسی اورکی طرف نسبت کی تو اس پر جنت حرام ہے ) اسے بخاری اورمسلم اور امام احمد نے روایت کیا ہے ۔
اورایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کچھ اس طرح ہے :
( جس نے بھی اپنے والد کے علاوہ کسی اورکی نسبت کا دعوی کیا یا اپنے اولیاء کے علاوہ کسی اورکی طرف منسوب ہوا اس پر قیامت تک مسلسل اللہ تعالی کی لعنت ہے ) ۔
لھذا فتوی لینے والے کا مذکورہ نام کے بارہ میں اجتھاد غلط ہے اور اس پر جمے رہنا جائز نہيں بلکہ اسے اس کی حرمت میں وارد شدہ نصوص کی بنا پر بدلنا اور صحیح کرنا ضروری ہے ، ان نصوص اور دلائل کو اوپر بیان کیا جاچکا ہے ۔
لیکن لاوارث بچے پر مہربانی اور اس کی حسن تربیت اور اس پراحسان کرنا ایک نیکی اور اچھا کام ہے ، اور شریعت اسلامیہ نے ایسا کرنے کی ترغیب بھی دلائي ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔
واللہ اعلم  .

(ماخذ: اللجنۃ الدائمۃ : دیکھیں فتاوی اسلامیۃ ( 3 / 12 - 13 )

*یعنی اگر بھول چوک میں کسی نے لے پالک بچے کو اپنا نام دے دیا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اسکے اصل والد کا نام اسکی ولدیت میں لکھوائے اور اگر کسی کو اصل والد کا نام ،نسب نہیں پتہ تو ایسے بچے کی ولدیت میں نام عبداللہ لکھوا دیا کریں ،کیونکہ عبداللہ کا معنی اللہ کا بندہ۔۔ اور جتنے لوگ سب اللہ کے بندے ۔۔اس میں حرج نہیں ہو گا ان شاءاللہ ،*

((( واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )))
________________&______________

سوال_خاوند اگر اپنی بیوی کو ماں یا بہن کہہ دے تو کیا اس طرح کہنے سے بیوی اس پر حرام ہوجائے گی؟ نیز اس کا کفارہ کیا ہو گا؟ مکمل تفصیل بیان کریں..!
(جواب کیلئے دیکھیں نمبر -257)

سوال_رضاعت کب ثابت ہوتی ہے ؟ کیا بڑی عمر کا شخص کسی کا رضاعی بیٹا بن سکتا ہے؟ یا شوہر بیوی کا دودھ پی لے تو کیا وہ اسکا بیٹا بن جائے گا؟ اور انکا نکاح ٹوٹ جائے گا؟ تفصیل کیلیے دیکھیے سلسلہ نمبر ـ148، 147

ـــــــــــــــ&ــــــــــــــــــــــــ

اپنے موبائل پر خالص قرآن و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے پر سینڈ کر دیں،
آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!
سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے
کیلیئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں
یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::
یا سلسلہ بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*

آفیشل واٹس ایپ
+923036501765

آفیشل ویب سائٹ
http://alfurqan.info/

آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2/

Share:

22 January aur 6 December: Musalmano ko 22 December ko kya karna Chahiye?

Musalman 22 January ko kya kare?

6 December 1992 ko Babri Masjid jab Shaheed kar diya gaya tab Secular Hukumat thi, Jab Babri maszid me Boot rakha gaya tab Nehru ka daur tha.


22جنوری کو مسلمان کیا کریں ؟

❶ مسلمان اس دن اپنے گھروں میں اپنے بچوں کو بابری مسجد کی تاریخ یاد کرائیں.

اپنے بچوں کو بتائیں کہ اس جگہ بابری مسجد تھی جسے ہندتوا غنڈوں نے منہدم کرکے مندر بنایا ہے،

❷ توحید پر مبنی قرآنی آیتوں اور کلمہءشہادت کو دن بھر پڑھتے رہیں،

❸ رام مندر سے متعلق کسی بھی پروگرام کسی بھی نعرہ بازی میں شریک نہ ہوں، اپنے بچوں کے اسکولوں پر نظر رکھیں کہ کہیں انہیں اسکولوں میں رام مندر کےنام پر ہندوانہ عقائد اور ہندو رسومات کی عادت تو نہیں ڈلوائی جارہی؟
اگر ایسا ہو تو بچوں کو گھروں پر سمجھائیں کہ اسلام کا نظریہ ایمان اور توحید ہے جو کسی بھی طرح سے دوسرے مذاہب کی عبادت، نعروں اور رسومات میں شرکت سے منع کرتا ہے اگر ہم رام۔مندر سے متعلقہ کسی بھی پروگرام میں شرکت کریں گے یا ۲۲ جنوری کو دیپ جلائیں گے تو اللہ ہم سے ناراض ہوگا اور ہم اسلام سے بھی خارج ہو سکتے ہیں، مسلمان اپنی جان تو دےسکتا ہے لیکن ایمانی عقائد سے دستبردار ہو ہی نہیں سکتا ہے۔
شری رام ہوں یا کوئی بھی شخصیت جن کی عبادت ہمارے ملک کے ہندو کرتے ہیں ہم ان کی بےتوقیری نہیں کرتے ہم ان کے مذہب کا بھی احترام کرتے ہیں یعنی ان کی توہین نہیں کرتے لیکن ہم ان کی مذہبی رسومات میں جیسے رام مندر کےنام پر ہونے والی تقریبات میں کسی بھی طرح سے شرکت نہیں کر سکتے ہیں، کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں کرسکتا ہے_

❹: رام مندر چونکہ ہماری بابری مسجد توڑ کر بابری مسجد کی جگہ پر بنائی گئی ہے جس میں سینکڑوں مسلمانوں کا خون بھی بہایا گیا رام مندر کےنام پر رتھ یاترا کے نام پر جو فسادات مسلمانوں کےخلاف کیے گئے اس میں ہمارے معصوموں کا خون بہا ہے، اس لیے بھی اس تقریب میں مسلمانوں کی شرکت مزید ناجائز اور ملّت سے غدّاری کہلائے گی_

❺: مسلمان اپنے اپنے مقام پر اپنی مقامی مسجدوں کو آباد کرنے کا عہد کریں، مسلمان ویسے بھی مسجد جاتے ہیں اب مزید عہد کریں اور پہلے سے زیادہ مسجدوں میں جائیں،

❻: مسلمان آپسی اتحاد کو ہرسطح پر بڑھائیں، اور سب مل کر اس ملک میں ہندوتوا طاقتوں کے ظلم و ستم کو بند کروانے کے لیے متحدہ محاذ بنائیں، اس ملک میں قانون و انصاف کی بالادستی کو قائم کرنے کے لیے اور ہندوتوا کے ظالمانہ پنجوں سے مسلمانوں کو بچنا ہے تو چند کام ضروری ہیں.

ایک۔  ایمان سے سمجھوتہ کبھی نہیں کرنا ہے، ایمانی نظریات سے کوئی کمپرومائز ہرگز نہیں۔
۲۔ مسلکی زنجیروں سے اوپر اٹھ کر اتحاد کریں ہر کلمہ پڑھنے والے سے اتحاد کریں، آپس میں مسلک کی وجہ سے لڑنا جھگڑنا چھوڑ دیجیے،
۳۔ ظلم پر خاموش نہ رہیں، مسلمان تاجروں، انجینئروں اور سیاستدانوں کی حمایت کریں انہیں مضبوط بنائیں۔۔
4. اپنی قوت کو یکجا کریں،
۲۲ جنوری کو یہ عہد سماجی میدانوں میں اتارنے کا سب سے اچھا دن ہے_

Share:

Qustuntuniya Aur Aaj ka Turkiye: Usmaniya Saltnat ki Tarikh aur Roman Empire.

Turkiye ki tarikha aur Usmaniya Saltnat.

Bizentine Saltnat aur Musalmano ka Usmaniya Saltnat.


29 مئی فتح قسطنطنیہ کی مناسبت سے۔۔
۔بازنطینی سلطنت________

( Byzantine empire)________

بازنطینی سلطنت کو مشرقی رومی سلطنت بھی کہتے ہیں ۔ یہ سلطنت شام ، فلسطین ، اور مصر کی ریاستوں پر مشتمل تھی ، بازنطین دراصل ایک یونانی شہر کا نام تھا اور اس شہر کے نام پر اس سلطنت کا نام رکھا گیا ۔

330 ء میں قسطنطین اعظم نے اسے مشرقی رومی سلطنت کا پایہ تخت بنایا بعد میں اسکا نام بدل کر قسطنطنیہ ہوگیا ۔

اوکٹویس نے جمہوریہ روم کی باگ ڈور سنبھالی ان دنوں رومی سلطنت اپنی آخری سانس لے رہی تھی وہ ایک بہترین حکمران ثابت ہوا اس نے سینیٹ کی مدد سے    اپنا نام بدل کر آگسٹس رکھا ۔ آگسٹس دراصل دیوتاؤں کے لئے رائج تھا جسے اوکٹویس کے لئے استعمال کیا جانے لگا ۔ اسکے بعد بادشاہ کی یاد میں مجلسِ شوریٰ Senate نے یہ قانون جاری کیا رومن سال کے چھٹے مہینے کو اب سے آگسٹس یا اگست کہا جائے گا۔ آگسٹس ہی کے عہد میں عیسی علیہ السلام کی پیدائش باسعادت ہوئی ۔ آگسٹس کا دور 25 قبل از مسیح سے 14 عیسوی تک رہا ۔۔

عیسائیت ۔۔۔۔۔۔ Christianity

عیسائیت کی تبلیغ سب سے پہلے پادری پال  st.paul نے کی ۔ پال انطاکیہ کا رہنے والا تھا جو آج کل ترکی میں ہے ۔ عیسی علیہ السلام کے پیروؤں کو کو ابتدا میں طنزاً Christan کہتے تھے ۔ پادری پال Paul کی کامیاب کوششوں اور تبلیغ سے عیسائیت کی تعلیمات ایشیائے کوچک Asia Minor سے روم تک پھیل گئی ۔

نیرو Nero روم کا بادشاہ 54ء تا 68ء نے عیسائیت کی بھرپور مخالفت کی لیکن عیسائیت دن بدن روم زور پکڑتی جا رہی تھی  ۔ ڈائے کلٹین نے 284ء تا 305ء نے بھی نیرو کی طرح عیسائیت کی راہ میں مشکلات کھڑی کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی ناکام رہا آخر کار قسطنطین اعظم ڈائے کلٹین کے بعد اقتدار سنبھالا اور عیسائیت نے روم میں ایک نئے مذہب کے طور قدم رکھا اور کامیابی کیساتھ دوسرے علاقوں تک پہنچ گئی۔ قسطنطین اعظم کا دور 306ء سے 337 تک رہا ۔ قسطنطین اعظم نے قانونی طور پر عیسائیت قبول کرلیا اور اسے سرکاری مذہب قرار دیا گیا۔۔

فتح قسطنطنیہ۔۔

مسند امام حنبل کی روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" تم ضرور قسطنطنیہ فتح کرلو گے اور وہ فوج بھی خوب ہے اور اسکا امیر بھی خوب ۔۔ نیز بخاری ، مسلم ، مسند امام حنبل میں مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ میری امت کی پہلی فوج جو قیصر کے شہر پر حملہ آور ہوگی اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا۔۔

قسطنطنیہ کی جانب سب سے پہلے عربوں نے پیشقدمی کی جن میں سیدنا امیر معاویہ  اس وقت سپہ سالار تھے جنہوں نے 668ء 48 ھ ہجری میں قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا جن جلیل القدر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین موجود تھے۔

ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ، عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ ، ابن زبیر رضی اللہ عنہ اور ابو درداء شامل تھے ۔ یہی نہیں امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے بعد سلیمان بن عبد الملک نے مسلمہ بن عبد الملک جو جوکے انکے بھائی تھے انہیں 715 ء میں روم اور قسطنطنیہ کے محاذ پر بھیجا  جنہوں نے کئی عرصے تک سمندری راستے سے رومیوں کیساتھ جنگیں لڑی ۔

اسکے بعد ہشام کے دور خلافت میں 739ء میں قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا گیا ۔ فلپ کے حتی اپنی کتاب تاریخ عرب میں لکھتے ہیں کہ سلیمان بن عبد الملک سمیت تمام لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کی فکر تھی جس میں انہوں نے قسطنطنیہ فتح ہونے کی بشارت اور انکے ہم نام یعنی محمد کا بھی ذکر کیا اسی سلسلے میں سلیمان بن عبد الملک قسطنطنیہ کی جانب لشکر روانہ کیا۔

ہشام کے بعد عباسی خلفاء میں مہدی نے 780ء اور ہارون الرشید نے 798ء میں قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا۔  اسکے بعد ترک سلاطین کی باری آئی جس میں سب سے پہلے بایزید یلدرم نے 1402ء میں قسطنطنیہ کا دو بار محاصرہ کیا لیکن ظالم اور سفاک تیمور لنگ عین اسی وقت بایزید یلدرم کو اس سے باز رکھا اور یوں قسطنطنیہ کچھ وقت کے لیے بچا رہا ، اگر تیمور لنگ بایزید یلدرم کے مقابلے میں نہ آتا تو قسطنطنیہ کا فتح ہونا یقینی تھا ۔۔ بایزید یلدرم کے بعد مراد ثانی 1422ء نے قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا ۔ لیکن کسی بنا پر شاہ قسطنطنیہ نے معاملہ افہام وتفہیم سے حل کردیا لیکن اسکے بیٹے محمد ثانی الفاتح کی نصیب میں لکھا جاچکا تھا اور وہ حدیث جس میں محمد نام لے کر کہا گیا وہ بھی مکمل ہوگئی ۔۔ 1453ء میں قسطنطنیہ مسلمانوں کے قبضے میں چلا جاتا جسے گیارہ مرتبہ کی کوششوں کے بعد آخر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سمیت کئی غیر عرب مجاہدین جن میں ترک تھے نے مقدس خون سے اسکی آبیاری کی تھی جسکا فتح ہونا یقینی تھا ۔

فتح کے تیسرے روز سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مزار کے بارے بزرگوں نے انکشاف کیا جو 48ھ 668ء میں یہی محاصرے کے دوران وفات پاگئے تھے۔ سلطان محمد نے یہاں مسجد تعمیر کروائی جسکا نام جامع ایوب رضی اللہ عنہ رکھا گیا جہاں سلاطین عثمانی کی رسم تاج پوشی کی جاتی تھی۔۔۔۔

محمد رفیق مینگل۔

Share:

New world Order ya Jewish world order: Yahudiyo ko jisne panah diya use hi rahne ke liye jagah nahi.

Yahudiyo ko jisne panah diya usne usi ko pahle Bhagaya.

Spain me jab Musalmano ne yahudiyo ko Rahne ke liye jagah di FIR Musalmano ki hukumat khatm ho gayi.
Umar Mukhtar: the Lion of Desert.

Palestinian ke Haque ki aawaz kyu nahi uthata UN, Us aur Europe?

Islam ko badnam karne ke liye France aur Sweden ki sajish.

Muslim country me Kaise Islamic nijami nafiz ho sakta hai?

European Shikari (Hunter) aur Musalman Parinde (Birds)

Kya Quran me Gair Muslimon ko marne ka hukm hai?
Muslim Ladkiyo ke liye Magrib ki Khatarnak Sajish.

#اہل_ایمان کے بدترین دوشمن #یہود ہیں۔اور اگرقریب ترین کسی کو پاوگے دوستی میں تو وہ #نصاری ہیں#سورہ_معاہدہ۔

یہود کل بھی یہود تھے آج بھی وہی ہیں لیکن فرق اب یہ ہے۔کہ آج یہودی عیسائیوں پر مسلط ہوچکے ہیں۔#یہودئیت نے #عیسائیت کو فتع کرلیا ہے اس لئے آج عیسائیت یہودیئت کی آلہ کار بن چکا ہے۔
پہلے ایسا نہیں تھا۔جب تک #پوپ یعنی #کیتولک کا کنٹرول تھا یورپ پر اس وقت پورے یورپ میں #سود خرام تھا۔ کہی انٹرسٹ یعنی سود کا کاروبار تک نہیں ہوسکتا تھا۔
پھر کنٹرول کے بعد یہودیوں نے

  White anglo sexon protestant

کی ذریعے اجازت حاصل کیا۔ کیونکہ یہ تو پہلے سے انکے ساتھ ملے ہوئے تھے۔ جس کے بارے میں #علامہ_اقبال فرماتا ہے،

#فرنگ_کی_رگیں_جاپنجہ_یہود_میں۔

پہلے تو #ہزار #بارہ_سو_سال عیسائیوں کی طرف سے یہودیوں پر ظلم وستم ہوتا رہا۔

یہ۔پورے یورپ میں #یہودیوں کو سر چھپانے کیلئے جگہ نہیں تھا۔

انکو اگر کہی پر سہارا ملا تو وہ مسلمانوں کی ذریعے

#سپین میں ملا تھا۔
#بن_گوریان نے خود لکھا ہے اپنی کتاب میں کہ ہمیں اگر کہی آرام ملا سکون ملا
  تو وہ #ہسپانیہ میں مسلمانوں کے ہاں ملا۔

کیونکہ پھر وہاں سے اس نے ترتیبات کیئے عیسائیوں کیلئے اور سب کچھ.اور دوسرا کام یہ کیا کہ عیسائیوں کا روخ اپنے کی بجائے مسلمانوں کے حلاف کر دیا ۔اسکو کہتے ہے چالاکی۔

حلانکہ #عمرؓ جب یروشلم آیا تو عیسائیوں نے یہ شرط رکھ دیا کہ ہمارے ساتھ ایسا معاہدہ کرلیا جائے کہ یہاں یعنی #یروشلم پر یہودیوں کو آباد نہیں کیا جائی گا۔سوائے مذہبی رسومات ادا کرنے کے۔

میں مانتا ہو کہ سب سے بڑا دوشمن ہمارہ  نفس ہے جو ہمارے اندر ہے ۔لیکن دوسرا خارجی یعنی باہر والا دوشمن یہودی ہے۔ جو پہلے #آرڈر_آف_دی_ایلومناٹی 1776 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہودیوں کی سازش۔ اور آج ایک New world order کا نقشہ بنا کر آچکے ہیں۔

لیکن جس وقت #حضورؐ کے زمانے یہود مسلمانوں کی محالفت کر رہے تھے اس وقت عیسائی اور یہودیوں کی اپس میں #دوشمنی تھی۔ آج عیسائی اور یہودی ایک پیچ پر ہیں۔

#اب_عرب_تو_گئے عربوں کے ہاتھ سے تو خدا نے #عالم_اسلام کی #قیادت چین لی۔

لیکن ایک #سالڈ_مسلم_بلاک یہودیوں کی #نیو_ورلڈ_آرڈر کی انکھوں میں لٹک رہی ہے۔ایران ،پاک, افغان، اور روس سے آزاد مسلم ممالک۔ انکو ایک ایک کرکے بجا دینگے۔

#ڈاکٹر_اسرار
#تحریر_و_انتخاب_اینیجنئر_عالمگیر_خان_وزیر۔
#جاری_ہے
۔۔۔

Share:

Shikari Aur Musalmaan: Aaj Musalmano ka Haal isi Parinde (Bird) ke Jaisa hai?

Musalmano Ke Badtar halat ka Zimmedar kaun hai?

आज मुसलमानो का हाल  इसी परिंदे के जैसा है?


जॉर्ज बर्नाड शॉ” का भी कहना है- ‘‘अगर अगले सौ सालों में इंग्लैंड ही नहीं, बल्कि पूरे यूरोप पर किसी धर्म के शासन करने की संभावना है तो वह इस्लाम है।’’

शिक्षा (तालीम) के नाम पर मुसलमान लड़कियो को बे पर्दा करने का रिवाज बढ़ता जा रहा है।*

यूरोप के #लोकतंत्र जाल मे फंसा पाकिस्तान की मजबूरी।

#इस्लाम से पहले #मक्का मे किसकी #हुकूमत थी और किस #धर्म के मानने वाले थे?

Muslim world me Europe ka Cultural dron, मिस्र मे यूरोप का कल्चर वार

यूरोप का बिकनी जाल जिसके जरिये मुसलमान लड़कियो को फंसाया जा रहा है।

पुराने दौर की बात है। एक शिकारी चिड़िया को पकड़ कर मुनासिब दामो मे बाजार ले जाकर बेचता था।

एक दिन एक दीनदार शख्स का उस बाजार से गुजर हुआ तो उसने उन परिंदो को देखा जो पिंजरे मे कैद थे।
वो ईमानदार शख्स ने सोचा के इन परिंदो को पिंजरे मे रखना और किसी के हाथो बेचना बहुत बड़ा गुनाह है।

इसलिए उसने उन परिंदो को आज़ाद करने के बारे मे सोचा, मगर उसे ख्याल आया के अगर मै इन परिंदो को मूंह मांगी रकम मे खरीद कर आज़ाद कर देता हूँ तो फिर यह शिकारी इसी परिंदे को पकड़ लेगा और पिंजरे मे डाल देगा इस तरह से मेरी मेहनत पर पानी फेड जायेगा।

इसलिए वह सब परिंदो को घर ले गया और उन को  चंद अल्फ़ाज़ सिखाने शुरू कर दिये।

जैसे

हम बाग मे सैर करने नही जायेंगे, अगर गए भी तो शाख और टहनिया पर नही बैठेंगे, अगर बैठ भी गए तो शिकारी को आता देख उड़ जायेंगे, हम कभी शिकारी के झांसे मे नही आयेंगे, कभी दुसरो के फेंके हुए दाने को नही खायेंगे ....... वगैरह

काफी अरसे बाद वह सिखाये हुए बोली बोलने लगा, यह सुनकर नेक दिल आदमी बहुत खुश हुआ के चलो मैंने अपनी मेहनत मे कामयाब हुआ।
वह वही सबकुछ बोलता था जो उसने सिखाया था।

वह अब एक एक करके सारे परिंदे आज़ाद करने शुरू कर दिये। अगले दिन सुबह जब शिकारी बाग मे शिकार करने गया तो उसने देखा के उनमे से कुछ परिंदे इंसानो के जैसे बोल रहे थे। फिर शिकारी सोचने लगा के अब तक मै बगैर बोलने वाले परिंदे बेचता था, अगर इन बोलने वाले परिंदो का शिकार करू तो ज्यादा कीमत मिलेगी।
शिकारी उन परिंदो की तरफ देखा जो बाग मे बैठे गुनगुना रहे थे। मै बाग मे नही जाऊंगा, शाख पर नही बैठूंगा, शिकारी के आते ही उड़ जाऊंगा......

शिकारी ने अपना जाल फैलाया , दाना डाला और चंद लम्हो मे उन आज़ाद परिंदो को फिर पिंजरे मे बंद कर लिया।
अब वह मूंह मांगी कीमत पर बाजार मे बेच दिया।

जब उस नेक शिफत इंसान ने उन परिंदो को पिंजरे मे यह बोलते हुए देखा तो हैरत मे पड़ गया।

उन परिंदो को क्या मालूम था के..

यह बाग क्या होता है?
शिकारी किस बला का नाम है?
शाख और टहनी क्या किस चीज को बोलते है?
उड़ना क्या होता है, और शिकारी कौन है?

कुछ ऐसे ही हालत आज हम मुसलमानो की है। चंद रटे रटाये अल्फ़ाज़ याद कर लिए जो नमाज मे पढ़ लेते है, दुआओ मे गुनगुना लेते है और रमज़ान का महिना आने पर कुरान ए शरीफ पढ़ लेते है।
कहीं सफर पर जाने के लिए, खाना खाने पर पढ़ी जाने वाली दुवाये याद कर लिए हो गया।

हमने कभी कुरान ए करीम को समझा ही नही और नही समझने की कोशिश की।

मुसलमानो ने कभी कुरान का मफहुम् समझा ही नही के

अल्लाह ने हम सब से क्या मुतालाबात किया है?
किन कामो से रोका है और किसका हुक्म दिया है?
क्या जाएज़ है और क्या नाजाएज़ है?
तरक्की का असल मकसद क्या है?
ईमान और हया क्या है और इसकी अहमियत और फजीलत क्या है?
दोस्त कौन है और दुश्मन कौन है?
असल कामयाबी क्या है, आखि़रत की गिरवी रखकर दुनिया बनाना?

जब यह हाल होगा तो शिकारी (बातिल कुव्वतें) हमे देख कर खुश भी होंगे और अपनी सरकाशि, मकर व फरेब का जाल फेंक कर हमारा शिकार करेंगे।

Share:

Musalmano ki Halat (Situations) aaj usi tarah hai Jaise Pinjre ke Tote jo rati bato ko Dohrate hai.

Musalmano ki Halat aaj Kuchh Is Tarah ki hai.

Aaj Musalman usi parinde (Bird) ki tarah hai jise Batao ko Rataya jata hai magar Samjhaya nahi jata.
Is Tahrir ko Hindi me Padhne ke liye Yahan Click kare.


*قرآن مجید اور مسلمانوں کی حالت*


پرانے زمانے کی بات ہے کہ ایک شکاری پرندے پکڑ کر بازار میں چند داموں کے عوض فروخت کرتا تها، ایک دن اس بازار میں ایک نیک دل آدمی کا گزر ہوا تو اس نے سوچا کہ ان آزاد پرندوں کو قید کرنا تو بہت بڑا گناہ ہے، اس لئے اس نے ان پرندوں کو آزاد کرنے کا سوچا اور شکاری سے سارے پرندے خرید لئے، لیکن آزاد کرنے سے پہلے اس نے سوچا کہ یہ شکاری تو پهر ان پرندوں کو پکڑ کر قید کر لے گا، اس لئے وہ سب پرندوں کو گهر لے گیا اور وہاں ان کو چند الفاظ سکهانے شروع کئے کہ ہم سیر کرنے باغ نہیں جائیں گے، اگر باغ گئے تو شاخ پر نہیں بیٹھیں گے اور اگر شاخ پر بهی بیٹھ گئے تو جیسے ہی شکاری آئے گا ہم اڑ جائیں گے۔

    ایک عرصہ محنت کے بعد وہ نیک دل آدمی اپنی اس محنت میں کامیاب ہوا اور پرندے وہ بولی بولنے لگے، نیک دل آدمی بہت خوش ہوا کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوا اور اس نے ایک ایک کرکے سارے پرندے آزاد کر دیئے۔

    اب ہوا یوں کہ دوسرے دن صبح سویرے جب شکاری باغ میں پرندیں پکڑنے گیا تو کیا دیکهتا ہے کہ پرندے شاخوں پر بیٹھے گنگنا رہے تهے کہ ہم سیر کرنے باغ نہیں جائیں گے اور اگر باغ گئے تو شاخ پر نہیں بیٹھیں گے اور اگر شاخ پر بیٹھ گئے تو جیسے ہی شکاری آئے گا ہم اڑ جائیں گے، شکاری یہ دیکھ کر بہت خوش ہوا کہ اب تو ان پرندوں کی وہ منہ مانگی قیمت وصول کر سکے گا اور یوں اس نے وہ پرندے پکڑ کر مہنگے داموں فروخت کر دئیے۔

    پرندوں نے تو صرف الفاظ رٹ لئے تهے ان کو کیا معلوم تها کہ باغ کیا چیز ہے؟
شاخ کیا ہوتی ہے؟
اور شکاری کس بلا کا نام ہوتا ہے؟ اور اڑنا کسے کہتے ہیں؟

    ہم مسلمانوں کا بهی آ ج کل یہی حال ہے، قران کو ہم سمجهتے نہیں تو سینوں میں کیسے اترے گا؟ بس رٹے رٹائے الفاظ ہیں جسے ہم نماز میں پڑھتے ہیں، برکت کے لیے پڑتے ہیں، مصیبت کے آنے پر اور سفر پر جانے سے پہلے اور رمضان کے روزوں میں خالص ثواب کی نیت سے ہم ان رٹے ہوئے الفاظ کا ورد کرتے ہیں۔

    ان پرندوں کی طرح ہمیں بهی قانون کے اس کتاب کی سمجھ ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس میں ہم سے کیا مطالبات کئے ہیں؟
کون سے احکامات دیئے ہیں اور کن چیزوں سے روکا ہے؟
کامیابی کے رموز کیا ہیں اور خسارے کا رستہ کون سا ہے؟
ہمارا دوست کون ہے اور ہمارا دشمن کون ہے؟

    جب یہ حال ہو گا تو شکاری (باطل قوتیں) ہمیں دیکھ کر خوش بهی ہو گا اور اپ.

Share:

Aaj Musalman Apne juban se jyada Magribi Juban English ko tawajjo de raha hai, Angrejiyat Musalmano par Hai hai.

Magribi Prast Musalman Apne Juban Se Jyada Angreji ko tawajjo dete hai?
Bare Shaharo se lekar Chhote shahro tak Yahi haal hai Musalmano ka, Angrejiyat ke pichhe Pagal bane hue Khas kar Muslim Naw jawan.

انگریزی بولنے کی حیثیت:

میں جو انگریزی بولنے پر ٹوکتا رہتا ہوں اور بلا ضرورت بولنے سے روکتا ہوں، اس کی وجہ یہ نہیں کہ یہ کوئی ناجائز اور حرام کام ہے۔

وجہ یہ ہے کہ آج کا مسلمان انگریز کی محبت میں گرفتار ہے، دل میں اس کی محبت اور عظمت بھری ہوئی ہے۔

انگریز سے محبت کا یہ عالم ہے کہ چھوٹا سا بچہ جب توتلی زبان میں بولنا شروع کرتا ہے تو والدین اور بھائی بہن اسے انگریزی الفاظ سکھاتے ہیں۔

جب وہ غلط سلط انگریزی الفاظ بولتا ہے تو یہ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن عربی سے لگاؤ کی یہ حالت ہے کہ بوڑھا ہو جاتا ہے مگر قرآن کے دو چار لفظ بھی صحیح نہیں کر پاتا۔

مر جاتا ہے مگر قرآن کے الفاظ صحیح نہیں ہوتے، عربی زبان تو الگ رہی قرآن صحیح نہیں ہوتا۔

میں تنبیہ صرف اس لیے کرتا ہوں کہ زبان کے الفاظ دل کی غمازی کرتے ہیں۔ افسوس کہ آج کے مسلمانوں کو قرآن سے محبت نہیں، دل میں اس کی عظمت نہیں مگر انگریز مردود کی محبت اور عظمت دل میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ بتایئے! یہ چیز خطرناک ہے یا نہیں؟

❖ مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللّٰه
📚 خطبات الرشید، جلد 6
📄 باب : عیسائیت پسند مسلمان

‏ اردو کی ایک کتاب KG میں بچوں کو پڑھائی جاتی ہے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ہے.
حیرت ہے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ کر لیا گیا.
اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کر‏ اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے.

اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ہوتو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں.

*"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر"
‏اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا۔

"ڈبا" سے "ڈبیا" تک، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی" سے لے کر سانپ کے "ڈسنے" تک "ڈ" ہر جگہ دستیاب ہے.

‏سوچا "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاکیا" اور "ڈاک خانے" کے آپ تک پہنچادوں کہ لفظوں کی مالا شاید نصاب کی کوتاہیوں کی "ڈھال" ثابت ہو".

Share:

Coca Cola aur Pepsi Jaisi Companiya Musalmano ke Khoon ka Buisness karti hai.

Coca cola Aur Israel Ki Dosti.
Pepsi, Coca cola jaisi Companiya Musalmano ke Khoon ki Buisness karti hai.

کوکا کولا اور اسرائیل تعلقات :

کوکا کولا 1966ء سے ناجائز، غاصب، ظالم اور دہشتگرد ریاست اسرائیل کی معاون کمپنی ہے۔ 1997ء میں اسرائیلی حکومت کے اقتصادی مشن نے کوکا کولا کو عزت افزائی بخشی اور اسے "اسرائیل ٹریڈ ایوارڈ" دیا۔ یہ ایوارڈ کوکا کولا کو اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تعاون کے اعتراف کے طور پر دیا گیا تھا، کیونکہ کوکا کولا نے گزشتہ تیس سالوں میں مسلسل اسرائیل کو اخلاقی و مالی مدد و تعاون فراہم کیا تھا۔ 1990ء میں 'عرب لیگ' کی طرف سے پیپسی کا وسیع پیمانے پر بائیکاٹ کیا گیا تھا، جو مئی 1991ء تک جاری رہا تھا۔ 1992ء کے بعد پیپسی بھی اسرائیل میں کاروبار کر رہی ہے۔

2001ء میں کوکا کولا کے ورلڈ ہیڈکوارٹر میں 'امریکن اسرائیل چیمبر آف کامرس' کی طرف سے سب سے بڑے معاون کے طور پر کوکا کولا کو "گالا ایوارڈ" دیا گیا تھا۔ اسرائیل کے ساتھ تعاون کے پروگرام کیلئے کوکا کولا نے اپنے کارکنوں کو اسرائیل عرب تنازعہ کے حوالے سے خصوصی تربیت دے رکھی تھی۔ اس تربیت کا خصوصی نصاب "جیوئش ایجنسی" اور اسرائیلی گورنمنٹ کی طرف سے دیے گئے فنڈ کی مدد سے تیار کیا گیا تھا۔ فروری 2002ء میں کوکا کولا نے ناجائز، غاصب، ظالم اور دہشتگرد ریاست اسرائیل کے ساتھ تعاون بڑھانے کے موضوع پر "فرینڈز آف اسرائیل" نامی تنظیم کے ساتھ مشترکہ لیکچر کا اہتمام کیا تھا اور اس میں ایک صہیونی نمائندہ نے لیکچر دیا تھا۔ کوکا کولا اور اسرائیل کے اشتراک سے کمپنی کے کارکنوں کو تربیت دی جاتی ہے کہ فلسطین یہودیوں کی آبائی زمین ہے اور مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنا ہوگا۔

اسرائیل کو مالی امداد کے بدلے اسرائیلی حکومت نے فلسطینیوں سے ہتھیائے گئے علاقے Karyat Gat میں کوکا کولا کو پلانٹ لگانے کی اجازت دی تھی اور اس میں یہودیوں کو ملازمت بھی دی گئی۔ 11 اکتوبر 2001ء کو کوکا کولا ورلڈ ہیڈکوارٹر کی میزبانی میں 'امریکن اسرائیل چیمبر آف کامرس' نے سال کی بہترین اسرائیلی کمپنی کے عنوان سے "ایگل اسٹار ایوارڈ گالا" تقسیم کیے اور کوکا کولا کمپنی اس تقریب کی سب سے بڑی اسپانسر تھی۔

Share:

Hellowin: Saudi Arab me is Tyohaar (Festival) ko kin logo ne manaya aur kaise Khushiyaan manayi?

Hellowin Saudi Arab me kaise logo ne manaya?

Kya Saudi Arab me Gairo ka Festival manana Jayez hai?
Hellowin Islam me Manana kaisa hai?

Hellowin ki tarik (History) , ye kyu aur kaise Shuru hua? 
 

Europe ki Gulami karne wale kaun Musalman hai?

Hadees: jis ne jis Qaum ka Tarika Apnaya wah usi me se hai ham me se nahi.

Muslim Country me Kaise Islamic Hukumat kayem ho sakti hai?

Umar Mukhtar: Europe ko Shikast dene wale "The Lion of Desert".

Islam Khatre me hai ha Europe?

Ind o Pak ke Musalmano ka Apna Christmas Day.

سعودی عرب میں ہیلووین کی تقریب میں لوگوں نے خوفناک روپ دھار کر شرکت کی۔

اس تقریب کا انعقاد سعودی عرب کی جنرل انٹرٹیمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ہورر ویک (Horror Week) کے عنوان کے تحت کیا گیا۔
دارالحکومت ریاض کے تفریحی مقام بولیوارڈ میں منعقدہ اس تقریب میں ایسے لوگوں کی انٹری مفت تھی جنہوں نے خوفناک روپ دھار رکھے تھے۔

تقریب میں سعودیوں اور رہائشی ڈیزائنرز نے زیادہ سے زیادہ خوف ناک نظر آنے والے تخلیقی ڈیزائنز کی نمائش کی۔

لوگ اپنی فیملیز اور بچوں کے ہمراہ اس تقریب میں شریک ہوئے۔ تقریب کے شرکاء کا کہنا تھا کہ انکے لیے یہ ایونٹ ایک شاندار تفریح ہے جو کسی کیلئے نقصان دہ نہیں۔
شریک افراد کے مطابق یہ تقریب تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے ایک اچھا موقع تھا، انھوں نے کہا کہ تقریب میں شرکت سے نہ صرف وہ لطف اندوز ہوئے بلکہ ان کا ذہنی دباؤ بھی کم ہوا۔
(اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن)

بتدریج جدت پسندی اپنانے والے سعودی عرب میں بالآخر ہیلووین کا تہوار بھی منالیا گیا، جو اس سے قبل منانے پر پابندی عائد تھی۔
سعودی عرب میں اس بار نہ صرف منایا گیا بلکہ منانے کے لیے تقریب کی میزبانی بھی کی کیونکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مملکت کو جدید بنانے کے لیے سماجی اصلاحات کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
ریاض کے بلیوارڈ میں جمعرات اور جمعہ کو ہونے والی تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ساتھ ہی خوفناک ملبوسات اور فینسی ڈریس زیب تن کیے۔ یہ تقریب سعودی دارالحکومت میں جاری ریاض سیزن کا حصے تھی۔ چند سالوں قبل ہی سعودی عرب ہیلووین پارٹی کرنا جرم تھا، جس پر گرفتار کرلیا جاتا تھا۔
لیکن اس بار حکومت کے زیر اہتمام ہیلووین منایا گیا۔
کیا یہی ہے اسلام اور اسلام کا مرکز کہے جانے والے وطن کا نظام ؟؟

کیا یہی ہے جدیدیت ؟؟
ہیلوئین ، روشنی سے اندھیرے کی طرف سفر ۔

تین دن قبل جنوبی کوریا (South Korea) کے دارالحکومت سول (Seoul) میں ہیلووین کے موقع پر ہونے والا شیطانی جشن میں بھگدڑ مچنے کچل کر کم از کم 151 افراد ہلاک ہو گئے۔ سانحے کے کئی گھنٹوں بعد ہزاروں افراد نے علاقے کے کلبوں میں جشن جاری رکھا۔ یہاں تک کہ ریسکیو اہل کار لاشوں کو ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کے انتظار میں تھے۔

حکام کے مطابق سیول کے اتیون علاقے میں ہفتے کو ہونے والی ہیلووین پارٹی میں 3000 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے جس میں پیر کو چھٹی کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

یہ جنوبی کوریا کی تاریخ میں بدترین حادثہ ہے جب کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر نوجوان تھے۔

سیول کا علاقہ اتیون وسطی سیول میں واقع ہے جو کہ نائٹ کلبوں اور بارز سے کے لیے مشہور ہے جب کہ مقامی اور دیگر ممالک کے سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

ہیلووین پارٹی میں شریک افراد جب آگے بڑھ رہے تھے تو وہ تنگ گلی میں پھنس گئے جس کے سبب لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ گلی میں لاشیں پڑی تھیں جب کہ قریب واقع کلبوں سے بلند آواز میں میوزک کی آواز آ رہی تھی۔

Share:

Hellowin ek Shaitani Tyohaar (Festival) jo insano ki Shaitan banata hai. Raushani se andhere ki taraf Safar.

Hellowin Manane ki asal wazah kya hai?
Is Fectival ko kaise log manate hai aur kyu manate hai?

Hellowin Festival ki tarikh, yah kab se aur kyu manaya jane laga?
Ye Festival Shaitan ko kis tarike se khush karta hai?

Saudi Arab me Kaise Hellowin Festival celebrate kiya gaya? 

Jis ne jis Qaum ka tarika Apnaya wah usi me se hai ham me se nahi.

Aaj ka Muslim Naw jawan (youths) Europe ki gulami kaise kar raha hai?

Umar Mukhtar: The Lion of Desert

Jab Ek American Lady Journalist Taliban se impress hokar Islam Qubool ki.

Sana Khan ke Bad Bhojpuri Film industry ki Actress "Sehar Afshaa" Showbiz chhor di.

Muslim Countries me kaise Islamic Nijam laya Ja sakta hai?

تین دن قبل جنوبی کوریا (South Korea) کے دارالحکومت سول (Seoul) میں ہیلووین کے موقع پر ہونے والا شیطانی جشن میں بھگدڑ مچنے کچل کر کم از کم 151 افراد ہلاک ہو گئے۔ سانحے کے کئی گھنٹوں بعد ہزاروں افراد نے علاقے کے کلبوں میں جشن جاری رکھا۔ یہاں تک کہ ریسکیو اہل کار لاشوں کو ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کے انتظار میں تھے۔

حکام کے مطابق سیول کے اتیون علاقے میں ہفتے کو ہونے والی ہیلووین پارٹی میں 2700 افراد زخمی بھی ہوئے جس میں پیر کو چھٹی کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ یہ جنوبی کوریا کی تاریخ میں بدترین حادثہ ہے.
جب کہ مقامی اور دیگر ممالک کے سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
ہیلووین پارٹی میں شریک افراد جب آگے بڑھ رہے تھے تو وہ تنگ گلی میں پھنس گئے جس کے سبب لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ گلی میں لاشیں پڑی تھیں جب کہ قریب واقع کلبوں سے بلند آواز میں میوزک کی آواز آ رہی تھی۔

ہیلوئین ، روشنی سے اندھیرے کی طرف سفر

اکتیس اکتوبر کو مغربی دنیا میں منایا جانے والا تہوار "ہیلوئین " کیا ہے؟

یہ شیطان، چڑیلوں اور کئی خداؤں کی عبادت کرنے والے قدیم مذہب کا ایک تہوار ہے جن کا ماننا تھا کہ ہیلوئین کی رات مرے ہوئے لوگ بھوت اور چڑیلیں بن کر ان کے درمیان اترتے ہیں ۔

اس لئے وہ خود کو ان سے بچانے کے لئے ان جیسا روپ دھار کر، جانوروں کی کھالیں اور ان کے سر پہن کر آگ کے گرد ناچنے تھے ، اس آگ پر  قربانیاں پیش کرتے تھے اور پھر وہی آگ گھروں میں لے جا کر جلاتے تھے ، یہ مانتے ہوئے کہ یہ آگ ان کی حفاظت کرے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ ان مرے ہوئے لوگوں کی بدروحوں کے لئے کھانے کا سامان بھی گھر سے باہر رکھتے تھے تاکہ بد روحیں انہیں تنگ نہ کریں ۰

جب عیسائیت آئی اور  ان قبائل تک پھیلی تو عیسائیت نے اپنے مُردوں کو یاد کرنے کے دن کو اس دن کے ساتھ ملا لیا تاکہ ان غیر عیسائی قبیلوں کو اپنے اندر سمونے میں آسانی ہو۰

غریب عیسائی امیروں کے در کھٹکھٹاتے کہ وہ انہیں کچھ کھانے کو دیں گے  اور غرباء اس کے بدلے ان کے مُردوں کے لیے دعا کریںگے۰

لیکن تب سے آج تک بنیاد پرست عیسائی اس تہوار کو ناپسند کرتے ہیں اور یہودیوں کے ہاں بھی یہ دن نہیں منایا جاتا البتہ یہودی ساری مغربی دنیا میں اس دن کی مناسبت سے ڈراونے لباس فروخت کر کے پیسہ کمانے میں پیچھے نہیں رہتے۰

1966 میں شیطانیت نے خود کو دوبارہ ایک مذہب کے طور پر عوام الناس کے سامنے رکھا  اور چرچ آف سیٹن ( شیطان کا گرجا) نام کی تنظیم منظر عام پر آئی ۔
مذہب شیطانیت میں تین اہم تہوار ہیں اور دو کم اہم۔ ان تین اہم تہواروں میں پہلا ہر شیطان (اس تنظیم کے رکن ) کی سالگرہ ہے جسے یہ اس لئے مناتے ہیں کہ کہ اپنی ذات کو یہ اپنا خدا مانتے ہیں  اور خوشی مناتے ہیں کہ اس دن شیطان ( ان کا اپنا آپ)  دنیا میں آیا۔
دوسرا اہم ترین تہوار ان کے لئے یہی ہیلیوئین ہے ۰ ان کا ماننا ہے کہ اس دن  یہ تہوار منانے والا ہر انسان ان شیطانوں جیسا ہو جاتا ہے اور اپنے وجود میں سے ان شیطانی جبلتوں کو گھنگھالتا ہے جسے یہ عام دنوں میں محسوس نہیں کرنا چاہتا ۔ مذہب شیطانیت کا کہنا ہے کہ سارا سال جو لوگ ان پر ہنستے ہیں ، ہیلوئین کے دن شیطان ان پر ہنستے ہیں کہ آج تم بھی ہم جیسے ہو ۔ یہ تمام باتیں افسانے نہیں حقائق ہیں ۔ مذہب شیطانیت کی آفیشل ویب سائیٹ پر یہ تمام حقائق موجود ہیں۔

یہ یاد رہے کہ اسلام اور شیطانیت ایک دل میں اکٹھے نہیں رہ سکتے کہ یہ ایک دوسرے کی ضد ہیں ۰

جہاں اللہ کی روشنی نہ رہے ، اس دل کا نصیب لا متناہی اندھیرا ہے ۔ ہم کیسے اپنی اور اپنے بچوں کی روشنی کی حفاظت نہ کریں کہ ہم اپنی قبروں کے منور ہونے کی دعا کرتے ہیں اور ہم وہ لوگ نہیں جن کے مردے بدروح کی شکل میں خوف پھیلانے اترتے ہیں ۰ ہمارے لیے سال میں خوف اور بد روحوں کی  رات نہیں ہوا کرتی بلکہ ایسی رات اترتی ہے جو طلوع صبح تک سلامتی ہے۰

(عائشہ غازی )

چند سال پہلے کی ایک تفصیلی تحریر سے اقتباس ۰۰

Share:

Sana Khan ke Bad Bhojpuri Film Industri ki Actress Sahar Afsaa Kyu Filmi duniya ko alavida kah gayi?

Sana Khan ke Bad Bhojpuri Actress Kyu Cinema chhod di?

सना खान के बाद एक और अदाकारा फिल्मी दुनिया को अलविदा कर दी।

अल्लाह से करे दूर, तो तालीम भी फितना
इमलाक भी औलाद भी जागीर भी फितना
नाहक के लिए उठे तो शमशिर भी फीतना
शमशीर ही क्या नार ए तकबीर भी फितना

भोजपुरी अदाकारा सहर अफशा ने शोबिज की दुनिया को छोड़ने का एलान किया है। उन्होंने एक पोस्ट शेयर किया है, जिसमें बताया है कि वह इस्लाम के बताये हुए राह पर चलेंगी।

ज़ायेरा वसीम, सना खान के बाद फिल्मी दुनिया छोड़ने वालो के फेहरिस्त मे एक और नाम जुड़ गया है सहर अफसां का, जो भोजपुरी फिल्म इंडस्ट्री से तल्लुक् रखती है।

फिल्मी दुनिया मे अपना एक अलग मुकाम बनाने वाली, लोगो के दिल पर राज करने वाली भोजपुरी सिनेमा की अदाकारा सहर अफसां भोजपुरी सिनेमा छोड़कर अपने मजहब इस्लाम पर चलेगी।

उन्होंने इसके बारे मे सोशल मीडिया पर एक तस्वीर पोस्ट करके बताया जो तीन भाषाओं उर्दू, हिंदी और इंग्लिश मे है। इसमे उन्होंने अपने चाहने वाले लोगो को बहुत ही संजीदगी से समझाने की कोशिश कीं है।

क्या इन्हे आज़ादी नही चाहिए? 

क्या इनको तरक्की नही करना है? 

क्या इन्हे लोगो का तवज्जो नही चाहिए, उनका ध्यान अपनी तरफ नही लगाना है? 

क्या उन्हें मॉडर्न और लिबरल नही कहलाना है? 

क्या उन्हें एक शसक्त, आधुनिक, आज़ाद ख्याल, नारीवादी महिला नही बनना है, जो इन्होंने औरतों को ज़ंजीर मे जकड़कर रखने वाला मजहब ..... दिन ए इस्लाम की राह पर चलने के लिए इतनी मेहनत से हासिल की गयी कामयाबी दौलत व शोहरत को पीछे छोड़ दी। 

क्या पूर्व एक्ट्रेस सेहर अफ़शा भी वैसी ही आम औरतों की तरह जिंदगी गुजारगी जैसे दूसरी मुस्लिम औरते जीती है, क्या यह भी हिजाब, नकाब और पर्दा करेगी जैसे और खवातीन पर्दा करती है? 

उन्होंने अपने पोस्ट मे लिखा:

असल्लामु वालैकूम

मै आप सब को इत्तला करना चाहती हूँ मै ने यह तय किया है के मै यह शोबिज (फिल्म इंडस्ट्री) छोड़ने जा रही हूँ अब मेरा इससे कोई ताल्लुक़ नही रहेगा।

और इन शा अल्लाह मै अपनी अगली जिंदगी इस्लामी तालीमात् और अल्लाह के हुक्म के मुताबिक गुजारने का इरादा रखती हूँ। और अपनी गुजस्ता ( पिछली) जिंदगी से तौबा करती हूँ, अल्लाह से तौबा करती हूँ और अल्लाह से माफी की तलबगार हूँ।
अगर चे मुझे बहुत ज्यादा दौलत और शोहरत भी मिल जाए लेकिन हमेशा मै एक खलस मे मुब्तिला रही क्योंके इस जिंदगी का मै बचपन मे भी तसव्वुर नही की बस इत्तेफाक से मै इस इंडस्ट्री मे आगयी और बढ़ती ही गयी , लेकिन अब ये सब खत्म करने का इरादा कर लिया है और अगली जिंदगी इन शा अल्लाह अल्लाह के हुक्म के मुताबिक गुजारने का इरादा है।

आप सब से दुआ की दरखवास है के अल्लाह मुझे इस्तिकामत् और नेकी वाली जिंदगी अता फरमाये।
उम्मीद करती हूँ के मुझे पिछली जिंदगी से नही बल्कि आने वाली जिंदगी से याद रखा जायेगा।

उनके इस फैसले पर कला छोड़ इस्लाम पर चलने वाली पूर्व अदाकारा सना खान ने मुबारक बाद दी।

सहर अफसां जिनके नामो का चर्चा चारो तरफ है, सोशल मीडिया पर लोग इनके बारे मे सवाल कर रहे के आखिर उन्होंने ऐसा फैसला क्यु किया?
इन्होंने तेलुगु सिनेमा से शुरुआत की और फिर भोजपुरी मे भी छा गयी।

लेकिन यह कोई पहली बार नही है, न जाने कितनी एक्ट्रेस अपने मजहब के लिए कला को छोड़ कर एक सादगी और मजहबी जिंदगी जी रही है, फिल्मी दुनिया की चकाचौंध और ग्लामरेस् वाली जिंदगी से परेशान होकर बहुत सारी एक्ट्रेस खुदकुशी भी कर चुकी है मगर जिन्होंने सही वक़्त पर सही फैसला किया उन्हे बाद मे अफसोस न रहा और न खुदकुशी जैसे गुनाह करने पड़े।
अगर इसलाम औरतों को जंजीर में ज़कर कर रखता, तरक्की की राह में रुकावट होता, महिला विरोधी होता तो क्यों इतने पैसे वाली तालीम याफ्ता बॉलीवुड अदाकारा सना खान , ज़ायरा वसीम इतने दौलत, शोहरत, इज्जत और लोगो की हिमायत छोर कर अल्लाह के हुक्म को मानती?

इस्लाम के खातिर बॉलीवुड को अलविदा कहा सना खान।

मै हिजाब करने वाली मॉडर्न लड़की हूँ तब भी मुझे रूढ़ीवादी कहा जाता है?

ज़ायेरा वसीम क्यों बॉलीवुड को त्याग दी।

इससे पहले भी कई एक्ट्रेस फिल्मी दुनिया को अलविदा कर चुकी है।

बता दें कि इससे पहले, जायरा वसीम ने जून 2019 में इस्लाम के लिए अपनी ख्यालात का हवाला देते हुए एक्टिंग छोड़ दी थी। अक्टूबर 2020 में एक्ट्रेस सना खान ने अल्लाह के लिए अपनी मुहब्बत का हवाला देते हुए शोबिज छोड़ दिया। अब सहर अफशा ने ऐलान किया है कि वह भी इसी वजह से फिल्म इंडस्ट्री छोड़ रही हैं।

पाकिस्तानी सिंगर अब्दुल्ला कुरैशी ने भी हाल ही में इसी तरह का फैसला लिया, उन्होंने 6 अक्टूबर 2022 को एलान किया के उन्होंने इस्लाम के लिए मौशिकी (संगीत इंडस्ट्री) को छोड़ दिया है।

Share:

Musalmano Ki asal Taqat kisme hai Imaan me ya Hathiyaro me, Taliban kis Taqat se America ko Shikashat diya?

Musalman kin wazaho se Aaj Zaleel ho raha hai?

Musalmano ki asal Taqat Imaan ki Daulat hai ya Duniyawi takat?

جہاد کی بدولت افغانستان میں 30 سالوں میں دو بار اسلامی حکومت کا قیام ہوا ہے۔ الحمدللّٰه!  ماشاءاللّٰه لا قوۃ الا باللّٰه! جبکہ جمہوریت کی بدولت پاکستان میں 75 سالوں میں کئی بار غیر اسلامی بلِ منظور ہوئے ہیں، اسلام سے مذاق اور مسلمانوں سے دھوکہ ہوا ہے۔

مسلمانوں کا مسئلہ ایمانی طاقت یا مادی طاقت؟

مکہ کے پڑھے لکھے طبقے نے اسلام کی دعوت کو ٹھکرایا تھا، جبکہ دنیاوی تعلیم سے محروم افراد نے رسول اللّٰه ﷺ کی دعوت پر لبیک کہا تھا۔

جنگِ بدر کے معرکہ میں مسلمانوں نے اُس وقت کی تعلیم یافتہ، زیادہ فوجی طاقت اور عددی طور پر برتر قوت کو اللّٰه کی مدد سے شکست دی۔
اگر تعلیم مسئلہ ہوتی تو مسلمان کفار کے قیدیوں کو چھوڑنے کی یہ شرط نہ رکھتے کہ دس مسلمانوں کو لکھنا پڑھنا سکھاؤ تو تمہیں چھوڑ دیں گے۔

یہ اسلام کی علم دوستی تھی، لیکن اکثر مسلمان لکھنے پڑھنے کے ہنر سے ناواقف تھے۔ صرف ایمان تھا!

یہ بات آج کے ایٹمی دَور میں کسی کو ہضم ہی نہیں ہوتی تھی۔

لیکن طالبان نے دنیا کی دو سپر پاورز کو خاک میں ملا کر دکھایا ہے۔

ان کے پاس بھی صرف ایمان کی دولت تھی۔ امریکا، مغرب، مشرق، پاکستان ہر طرف سے ان افغان مجاہدین کے لیے رکاوٹیں اور اختلاف ہی تھا۔

ان کے پاس تو ہیلی کاپٹر، جنگی طیارے، بم اور جدید میزائل نہیں تھے۔ ایمان کی دولت تھی!

مسلمانوں نے پہلے ایمان حاصل کیا، عمل کیا، دنیا کو فتح کیا اور ساتھ ساتھ علم و ہنر سیکھتے اور ایجادات بھی کرتے چلے گئے۔

وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر،
اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہوکر۔
اقبالؒ

Share:

Muslim Country me kaise Islami Nijam Nafiz ho sakta hai , Pakistaan kaise America aur IMF ka Gulam bana?

Pakistan kya islami Mulk hai ya America ka Gulam.

Muslim Mumalik me Kaise Islami Nejam Nafij ho sakta hai?

مذہبی سیاسی جماعتیں کیسے اسلامی نظام نافذ کر پائیں گی، جب تک وہ حق بولنے سے خوفزدہ ہونا چھوڑ نہیں دیتیں اور جب تک یہ تسلیم نہیں کیا جاتا کہ یہ جمہوریت اور یہ جمہوری سیاست مسلمانوں کے مسائل کا حل اور ان کے درد کی دوا نہیں ہے!

جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن مرحوم نے جب حق بولا اور کہا کہ طالبان شہید ہیں اور امریکہ کے ساتھ مل کر لڑنے والے پاکستانی فوجی شہید نہیں، تو ان کو منظر سے ہٹا دیا گیا۔ اس بات کا قوی گمان ہے ان کو جماعتی الیکشن میں دھاندلی کرکے ہرایا گیا تھا اور موجودہ امیر سراج الحق کو منتخب کیا گیا۔

بہرحال، اللّٰه تعالیٰ نے ان کو عمر کے آخری حصے میں جمہوری نظام کا مزید حصہ بنے رہنے سے بچا لیا۔

جمہوریت کے متعلق بھی سید منور حسن کہا تھا کہ ملک کے موجودہ حالات پر محض انتخابی سیاست اور جمہوری سیاست کے ذریعے قابو نہیں پایا جا سکتا، بلکہ اس کے لیے جہاد اور قتال فی سبیل اللّٰه کے کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

2014ء میں سید منور حسن نے لاہور میں جماعت اسلامی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا:

"میں ڈنکے کی چوٹ پر اور بِلا خوف و تردید یہ کہتا ہوں کہ جس معاشرے میں ہم رہتے ہیں، اس میں اگر جہاد اور قتال فی سبیل اللّٰه کے کچلر کو عام نہیں کیا گیا تو محض انتخابی سیاست اور جمہوری سیاست کے ذریعے اس وقت کے حالات پر قابو نہیں پایا جا سکتا ہے۔

جہاد اور قتال فی سبیل اللّٰه کے لفظ کا استعمال متروک ہوتا جا رہا ہے اور اس کو دہشت گردی سے جوڑ دیا گیا اور شدت پسندی قرار پایا ہے اور بڑے بڑے لوگ اس لفظ کے زیادہ استعمال سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔"

لاپتہ افراد کے بارے میں سید منور حسن مرحوم نے کہا تھا کہ:

"لوگوں کو لاپتہ کرنے والے اپنی ہی فوج اور ایجنسیوں والے ہیں۔ ہمیں حیا آتی ہے کہ ہماری ایجنسی کے لوگ ہمارے نوجوانوں کو اغوا کرتی ہے۔

خدا کرے ان فوجیوں کے بیٹوں کے ساتھ بھی، اغوا کرنے والوں کے ساتھ بھی اللّٰه تعالیٰ وہی سلوک کرے۔ جو انہوں نے کیا ہے وہ ان کے سامنے آئے، یہ بھی رسوا ہوں۔"

Share:

Maulana Jarjis Ansari ko Rape ke Jhoote iljam me 10 saal ki Sza hui.

Maulana Jarjis Chturvedi ko 10 Saal ki sza kyu sunayi gayi?


मौलाना ज़र्ज़ीस् साहब को 10 साल की सजा और 10 हजार रुपये का ज़ुर्माना।

मुझे तो अपनो ने लूटा गैरो मे कहा दम था
मेरी कश्ती थी वहाँ डूबी जहाँ पानी कम था। 

मौलाना ज़र्ज़ीस् साहब की गिरफ्तारी एक साजिश है।

मौलाना की गिरफ्तारी के पीछे राजीनीतिक कारण है, इसमे गैरो से ज्यादा अपने शामिल है। 2018 मे मौलाना ज़र्ज़ीस् हफिजुल्ला एक जलसे मे बताये थे के कैसे बिद्दती उनके खिलाफ दिन रात साजिश रच रहे है। उस वक़्त भी यही लोगो का हाथ था।

उस लड़की ने उस समय खुद यह कुबूल की थी पुलिस के सामने की उसे बहला फुसला कर, पैसे की लालच देकर और धमकी देकर उस ऐसे बयान दिलवाये गए मौलाना को जेल भेजने के लिए।

इटावा के रहने वाले मशहूर मौलाना जरजिस सिराजी चतुर्वेदी  साहब को झूठे रेप केस  मे वाराणसी की फास्ट ट्रैक कोर्ट ने  10 साल की सश्रम कारावास की सजा सुनाई है. साथ ही उन पर 10 हजार रुपए का जुर्माना भी लगाया गया है. हालांकि, मौलाना ने कोर्ट के इस फैसले के खिलाफ हाई कोर्ट में अपील करने की बात कही है.

वाराणसी के जैतपुरा इलाके की एक औरत ने मौलाना पर साल 2016 में रेप करने का आरोप लगाया था.

महिला के इल्जाम के मुताबिक, मौलाना जरजिस चतुर्वेदी बनारस मे तकरीर करने आते थे, इस दौरान साल 2013 में उसकी   मौलाना से पहचान हुई थी.

मीडिया और सोशल मीडिया पर मौलाना के खिलाफ तरह तरह के प्रोपगंडे चलाये जा रहे है, जबकि यह मामला 2016 का है। उस वक़्त लड़की खुद यह स्वीकार की थी के उसे पैसे देकर जबरदस्ती झूठे केस करवाये गए है।

उस लड़की ने उन लोगो के बारे मे भी बताई थी जिन्होंने पैसे देकर उसे ऐसा करने के लिए कहा था। इन सबके पीछे वैसे लोग है जिन्हे मौलाना की तकरिर् से परेशानी थी, उनके आवाज़ को दबाने के लिए यह सब साजिश की गयी।

यह मामला उसी वक़्त झूठा साबित हो चुका था जब लड़की, उसके बाप और मौलाना को पुलिस बुलाकर पूछताछ की थी, मगर मौलाना को फंसाने के लिए उनपर फिर से बलात्कार का इल्जाम लगाया गया ताकि मौलाना की लोकप्रियता को कम किया जा सके और लोग उनसे नफरत करने लगे।

तीर लगा जब सीने मे ज़ख़्म का इतना न हुआ एहसास

दर्द की इंतेहा तो तब हुई जब कमान देखी अपनो के हाथ मे।

Share:

Dark of Western: Europe wahi hai Jaha Suraj (Sun) bhi jakar Guroob ho jata hai.

Suraj bhi Mashrik se nikal kar Magrib me Guroob ho jata hai.

Aaj ki Musalman Nasl Europe ki andhi Taqleed kar rahi hai?
European Gulam apne Gulami ko Modern Bata rahe hai.

कीमती चीजो को छुपाया जाता है न के बाजारों मे उसका प्रदर्शन किया जाता है।*

इंग्लैंड की महारानी के ताज मे मुसलमान बादशाहो के हीरे चोरी करके लगाए गए थे।

अप्पी मै मुकम्मल #शरई #पर्दा करना चाहती हूँ मगर मेरे घरवाले इससे मना करते है, मै कैसे मैनेज करू?

Tasneem Nazim Ghazi
( डार्क ऑफ वेस्टर्न ..... यूनिवर्सल ट्रुथ पर एक नज़र ✍ ).....

वह मशरिक से उभरता है , और मग़रिब में डूब कर गर्क हो जाता है ,
यह #सूरज  सुबह शाम यह सबक देता हैं कि सीखो , कहाँ से उभरना है और कहाँ गए तो डूब कर अपना वजूद खो दोगे ।।

पश्चिम में जा कर सूरज डूब जाता है तो यह नई नस्लों की क्या बिसात की वेस्टर्न से उभर सकें .... आखिर उन्हें डूब ही जाना है ....

डूब जाना है आज की रात जश्न में ,,
जश्न , उन्माद , जवानी और शराब , रक्स और मौशिकी

सिर्फ इतना ही नही रहता .... उसके बाद का जो दौर शुरू होता है वह भयावह है ।

मौका भी है दस्तूर भी है ,
जाम भी है सुरुर भी है ,
जवां जिस्म बाहों में रँजूर भी है ।।

हैरत होती है जब बिन्ते हव्वा किसी गैर मर्द को यह हक़ देती है कि आज की रात वह उसके जिस्म के जिस हिस्से को छूना चाहे छू सकता है ।।

और लाखों लाख बलात्कार बिन्ते हव्वा और इब्ने आदम की सहमति से मुकम्मल होते हैं ।।

जिस्मो की हवस मिट जाने के बाद इस जश्न का अंत होता है ,

सुबह की विश करते हुए घर जाने के लिए तैयार दोनों लोग एक दूसरे को सुबह की मुबारकबाद देते हैं ?

सूरज हमेशा की मानिंद फिर मशरिक से नमूदार होता है ,
और जिस वक्त सूरज मशरिक से नमूदार
होता है , ठीक उसी वक़्त पूरी एक वेस्टर्न ( मग़रिबी ) गुलाम पीढ़ी पष्तियों की गहराइयों में गर्क हो कर घर लौट रही होती है ।।

अहले हुक़ूक़ इसको आज़ादी कहते हैं ।

"बिन फेरे हम तेरे
और फिर
त्याग त्याग त्याग तो कुबूल है "

पर पूरे मुआशरे के सामने निकाह होकर आए कपल्स अगर मिस अंडर स्टैंडिंग के चलते #शरई तरीके से अलग होना चाहते हैं तो यह अहले सियासत और अहले हुक़ूक़ की नज़र में यौन शोषण है "...?

अल्लामा इकबाल ने सही कहा था कि। हर मग़रिबी तहज़ीब अपने ख़ंजर से खुद ही खुदकशी करेगी "

समझ नही आता कि जिस बात को हम अपने छोटे भाइयों के लिए गवारा नही कर सकते , उस बात को लोग अपनी बेटियों , बहनो और बीबियों के लिए कैसे गवारा कर लेते हैं ?....

एक गैरत मन्द शायर लिखता है कि
" तेरी बाहों में देखो , मैं औरों की बाहें
कहाँ से लाऊंगा मैं , सनम ऐसी निगाहें ?
यह कोई रस्म होगी , कोई दस्तूर होगा ।
मगर दस्तूर यह क्यों मुझे मंजूर होगा ?
.
सूरज तो दरस देता है , अब हम सुनिश्चित करें कि हमारी पीढ़ियों को हम गर्क होने देंगे या उन्हें मग़रिब के उफ़क़ पर नमूदार करके औजे सुरैया के लिए रास्ता हमवार करेंगे ।।।

"मैं कौन ............ ?
सूरज हूँ ज़िन्दगी की रमक छोड़ जाऊंगा
मैं डूब भी गया तो चमक छोड़ जाऊंगा..
मैं ग़ाज़ी ✍

औरत से इलम छीन लिया जाए तो जहालत फैल जायेगी, मगर इल्म के नाम पर पर्दा खतम कर दिया जाए तो बे हयायी फैल जायेगी।

जब #मिस्र की #शहज़ादी ने #इंग्लैंड से पढाई पूरी करने के बाद अपने #देश वापस आकर एक #फंक्शन मे अपने #बुर्क़े को कदमो तले रौंद डाली और आगे के हवाले कर दी।  #इतिहास

कैसे कोई #ट्रांसजेंडर पैदा होता है, पाकिस्तान मे #ट्रांसजेंडर कानून क्यों बनाया गया, इससे #समाज पर क्या प्रभाव होगा?

अमेरीका के #हॉस्पिटल मे एक अजीब वाक्या पेश आया जिसके बाद #अस्पताल के #ईसाई डॉक्टर #मुसलमान बन गए।

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS