Hellowin Manane ki asal wazah kya hai?
Is Fectival ko kaise log manate hai aur kyu manate hai?
Hellowin Festival ki tarikh, yah kab se aur kyu manaya jane laga? Ye Festival Shaitan ko kis tarike se khush karta hai?
Saudi Arab me Kaise Hellowin Festival celebrate kiya gaya?
Jis ne jis Qaum ka tarika Apnaya wah usi me se hai ham me se nahi.
Aaj ka Muslim Naw jawan (youths) Europe ki gulami kaise kar raha hai?
Umar Mukhtar: The Lion of Desert
Jab Ek American Lady Journalist Taliban se impress hokar Islam Qubool ki.
Sana Khan ke Bad Bhojpuri Film industry ki Actress "Sehar Afshaa" Showbiz chhor di.
Muslim Countries me kaise Islamic Nijam laya Ja sakta hai?
تین دن قبل جنوبی کوریا (South Korea) کے دارالحکومت سول (Seoul) میں ہیلووین کے موقع پر ہونے والا شیطانی جشن میں بھگدڑ مچنے کچل کر کم از کم 151 افراد ہلاک ہو گئے۔ سانحے کے کئی گھنٹوں بعد ہزاروں افراد نے علاقے کے کلبوں میں جشن جاری رکھا۔ یہاں تک کہ ریسکیو اہل کار لاشوں کو ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کے انتظار میں تھے۔
حکام کے مطابق سیول کے اتیون علاقے میں ہفتے کو ہونے والی ہیلووین پارٹی میں 2700 افراد زخمی بھی ہوئے جس میں پیر کو چھٹی کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ یہ جنوبی کوریا کی تاریخ میں بدترین حادثہ ہے.
جب کہ مقامی اور دیگر ممالک کے سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
ہیلووین پارٹی میں شریک افراد جب آگے بڑھ رہے تھے تو وہ تنگ گلی میں پھنس گئے جس کے سبب لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ گلی میں لاشیں پڑی تھیں جب کہ قریب واقع کلبوں سے بلند آواز میں میوزک کی آواز آ رہی تھی۔
ہیلوئین ، روشنی سے اندھیرے کی طرف سفر
اکتیس اکتوبر کو مغربی دنیا میں منایا جانے والا تہوار "ہیلوئین " کیا ہے؟
یہ شیطان، چڑیلوں اور کئی خداؤں کی عبادت کرنے والے قدیم مذہب کا ایک تہوار ہے جن کا ماننا تھا کہ ہیلوئین کی رات مرے ہوئے لوگ بھوت اور چڑیلیں بن کر ان کے درمیان اترتے ہیں ۔
اس لئے وہ خود کو ان سے بچانے کے لئے ان جیسا روپ دھار کر، جانوروں کی کھالیں اور ان کے سر پہن کر آگ کے گرد ناچنے تھے ، اس آگ پر قربانیاں پیش کرتے تھے اور پھر وہی آگ گھروں میں لے جا کر جلاتے تھے ، یہ مانتے ہوئے کہ یہ آگ ان کی حفاظت کرے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ ان مرے ہوئے لوگوں کی بدروحوں کے لئے کھانے کا سامان بھی گھر سے باہر رکھتے تھے تاکہ بد روحیں انہیں تنگ نہ کریں ۰
جب عیسائیت آئی اور ان قبائل تک پھیلی تو عیسائیت نے اپنے مُردوں کو یاد کرنے کے دن کو اس دن کے ساتھ ملا لیا تاکہ ان غیر عیسائی قبیلوں کو اپنے اندر سمونے میں آسانی ہو۰
غریب عیسائی امیروں کے در کھٹکھٹاتے کہ وہ انہیں کچھ کھانے کو دیں گے اور غرباء اس کے بدلے ان کے مُردوں کے لیے دعا کریںگے۰
لیکن تب سے آج تک بنیاد پرست عیسائی اس تہوار کو ناپسند کرتے ہیں اور یہودیوں کے ہاں بھی یہ دن نہیں منایا جاتا البتہ یہودی ساری مغربی دنیا میں اس دن کی مناسبت سے ڈراونے لباس فروخت کر کے پیسہ کمانے میں پیچھے نہیں رہتے۰
1966 میں شیطانیت نے خود کو دوبارہ ایک مذہب کے طور پر عوام الناس کے سامنے رکھا اور چرچ آف سیٹن ( شیطان کا گرجا) نام کی تنظیم منظر عام پر آئی ۔
مذہب شیطانیت میں تین اہم تہوار ہیں اور دو کم اہم۔ ان تین اہم تہواروں میں پہلا ہر شیطان (اس تنظیم کے رکن ) کی سالگرہ ہے جسے یہ اس لئے مناتے ہیں کہ کہ اپنی ذات کو یہ اپنا خدا مانتے ہیں اور خوشی مناتے ہیں کہ اس دن شیطان ( ان کا اپنا آپ) دنیا میں آیا۔
دوسرا اہم ترین تہوار ان کے لئے یہی ہیلیوئین ہے ۰ ان کا ماننا ہے کہ اس دن یہ تہوار منانے والا ہر انسان ان شیطانوں جیسا ہو جاتا ہے اور اپنے وجود میں سے ان شیطانی جبلتوں کو گھنگھالتا ہے جسے یہ عام دنوں میں محسوس نہیں کرنا چاہتا ۔ مذہب شیطانیت کا کہنا ہے کہ سارا سال جو لوگ ان پر ہنستے ہیں ، ہیلوئین کے دن شیطان ان پر ہنستے ہیں کہ آج تم بھی ہم جیسے ہو ۔ یہ تمام باتیں افسانے نہیں حقائق ہیں ۔ مذہب شیطانیت کی آفیشل ویب سائیٹ پر یہ تمام حقائق موجود ہیں۔
یہ یاد رہے کہ اسلام اور شیطانیت ایک دل میں اکٹھے نہیں رہ سکتے کہ یہ ایک دوسرے کی ضد ہیں ۰
جہاں اللہ کی روشنی نہ رہے ، اس دل کا نصیب لا متناہی اندھیرا ہے ۔ ہم کیسے اپنی اور اپنے بچوں کی روشنی کی حفاظت نہ کریں کہ ہم اپنی قبروں کے منور ہونے کی دعا کرتے ہیں اور ہم وہ لوگ نہیں جن کے مردے بدروح کی شکل میں خوف پھیلانے اترتے ہیں ۰ ہمارے لیے سال میں خوف اور بد روحوں کی رات نہیں ہوا کرتی بلکہ ایسی رات اترتی ہے جو طلوع صبح تک سلامتی ہے۰
(عائشہ غازی )
چند سال پہلے کی ایک تفصیلی تحریر سے اقتباس ۰۰
No comments:
Post a Comment