Misr (Egypt) Islam ke aane se Pahle kaisa tha?
Allah ke Nabi ke aane se Pahle Misr ki kya halat thi?
इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।
کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: مصر
مصر کی قدامت کا تصور اور مصری تمدن کی عظمت کا اندازہ کرنے کے لیے اہرام مصر ابوالہول کے مجسمے اور موجودہ زمانہ میں تہ خانوں سے برآمد ہونے والی اشیاء سے بہت کچھ مدد مل سکتی ہے.
مصر چونکہ ایک زرعی ملک ہے لہذا قدیم مصریوں کی طاقت جب ذرا کمزور ہوئی تو وہ بیرونی ممالک اور بیرونی اقوام کے حملوں کا آماج گاہ بن گیا.
مصر پر ایرانیوں ‘ یونانیوں اور رومیوں نے بار بار حملے کئے اور بہت دنوں تک قابض و متصرف رہے.
قیاس چاہتا ہے کہ ان حملہ آوروں کے تہذیب و تمدن نے بھی مصر پر ضرور اپنا اثر ڈالا ہو گا اور مصریوں کی تہذیب نے ضرور ترقی کی ہو گی‘ عیسائی مذہب رومیوں کے عہد حکومت میں مصریوں کے اندر رائج ہوا۔
مصر کی آبادی کا ایک معقول حصہ عیسائی مذہب قبول کر چکا تھا‘ مگر اسلام کے مصر میں داخل ہونے سے پہلے مصر کی حالت نہایت پست اور ہر ایک اعتبار سے بے حد ذلیل ہو چکی تھی.
عیسائیت کی حالت مصر میں بت پرستی سے زیادہ بہتر نہ تھی‘ بت پرست مصریوں میں تمام وہ معائب موجود تھے جو کسی ذلیل سے ذلیل بت پرست قوم میں ہو سکتے ہیں.
رومی و یونانی جو فاتح حکمران قوم سمجھے جاتے تھے رعایا کو چوپایوں سے زیادہ ذلیل سمجھتے تھے.
جو جو عیوب یونانیوں ‘ اور رومیوں کے اندر موجود تھے وہ سب کے سب زیادہ خراب حالت میں مصر کے اندر دیکھے جاتے تھے۔
غلامی نہایت ظالمانہ انداز میں رائج تھی.
زناکاری اور غارت گری کے لیے ترغیب دہ اصول و قواعد بنا لیے گئے تھے.
قتل انسان معمولی بات اور تفریح گاہوں کے لیے سامان تفریح سمجھا جاتا تھا.
عورتوں کو خود کشی کی ترغیب دی جاتی تھی‘ غرض کہ مصر کی تاریکی بھی کسی ملک کی تاریکی سے کم نہ تھی‘ اور تہذیب و شائستگی کے علامات مصریوں کے اعمال و اخلاق سے بالکل معدوم تھے اور جہالت و تاریکی جس قدر چاہو موجود تھی۔
No comments:
Post a Comment