find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label subah me padhe jane wali dua.m. Show all posts
Showing posts with label subah me padhe jane wali dua.m. Show all posts

Aaj ki Hadeeth

*♡...Aˢˢᴬᴸᴬᴹᵁ     Aᴸᴬᴵᴷᵁᴹ    Wᴬ Rᴱᴴᴹᴬᵀᵁᴸᴸᴬᴴᴵ   Wᴬ  Bᴬᴿᴬᴷᴬᵀᴬᴴᵁ...♡*

*{Tum Par Salamati Ho Aur ALLAH Ki Rahamat Aur Us Ki Barkate Ho}*
*~🍃🎋🍃🎋...♡...🎋🍃🎋🍃🎋~*
🌷  ▫  *Aaj Ki Hadees*  ▫  🌷
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🍁 Hazrat Abdullah Raziyallahu 'anhu farmate hain ke maine Rasool Allah  ﷺ ko Namaz padhte dekha Aap ﷺ ke Mubarak Seene se rone ki awaaz (saans rukne ki wajah se) aisi musalsal aarahi thi jaise chakki ki awaaz hoti hai. (Abu Dawud: 904)
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*~🍃🎋🍃🎋...♡...🎋🍃🎋🍃🎋~*

Share:

Mafhoom-E-Hadeeth

*🔮ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ🔮* 

          *السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ* 
   
     *Mafhoom -e- hadees*

*🌹Abdullah bin Umar Radhi Allahu Anhuma ne kaha ki Rasool-Alla (ﷺ)ne mera shaana pakad kar farmaya* *Duniya mein is tarah raho jaise musafir ho ya raasta chalne wala ho Ibn 'Umar kaha karte they ki* sham *ho jaye to subah ke muntazir na raho aur subah ho jaye to sham ke muntazir na raho ,Apni sehat ko marz se pahle ganeemat jano aur zindagi ko maut se pahley.*

*🌹 رسول اللہ (ﷺ) نے میرا شانہ پکڑ کر فرمایا ”دنیا میں اس طرح ہو جا جیسے تو مسافر یا راستہ چلنے والا ہو۔“ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے شام ہو جائے تو صبح کے منتظر نہ رہو اور صبح کے وقت شام کے منتظر نہ رہو، اپنی صحت کو مرض سے پہلے غنیمت جانو اور زندگی کو موت سے پہلے*۔

*🌹Mujahid narrated that Ibn 'Umar said:*
  *The Messenger of Allah (s.a.w) grabbed me on part of my body and said: 'Be in the world like a stranger or a passerby, and count yourself among the inhabitants of the grave.'  Ibn 'Umar said to me:   When you wake up in the morning, then do not concern yourself with the evening. And when you reach the evening, then do not concern yourself with the morning. Take from your health before your illness, and from your life before your death, for indeed O slave of Allah! You do not know what your description shall be tomorrow.   (sahih)*

*📚 sahih Bukhari  Hadees 6416*

         •┈┈• ❀ 🌹 ❀ •┈┈•

Share:

Us Shakhs ko kya kahe jo Nabi Sallallahu Allaihe Sallam Par Hi jhoot Bandhe??????

*_⛵🌴Assalamu Alaikum Wa Rehmatullahi Wa Barakatahu🌴⛵_*
_________________________

👉🏻 *_Us Shakhs ko kya Kahe Jo Nabi Sallallahu Alaihiwa Sallam par hi Jhoot Bandhe ??_*
_________________________

🇦 🇭 🇦 🇩 🇪 🇪 🇸

👉🏻 *_Hazrat Ali Razi Allahu anhu se rivayat hai ki🎋🛶_*

👉🏻 *_RasoollAllah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaya ki🎋🛶_*

👉🏻 *_Mujh par jhooth na bolo kyun ki jo mujh par jhoot bole wo Dozakh me dakhil hoga🎋🛶_*

👉🏻 *_Salama Razi Allahu anha se rivayat hai ki🛶🎋_*

👉🏻 *_RasoollAllah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaya ki🛶🎋_*

👉🏻  *_Jo shaksh mere naam se wo baat bayan kare jo maine nahi kahi to wo apna thikana jahannam me bana le🎋🛶_*

👉🏻📚 *_Sahih Bukhari, Ilm ka Bayan,106,109,_*

*_Comment_*

👉🏻 *_Aaj log Nabi Sallallahu Alaihiwa Sallam ke Naam se Aisi Aisi jhooti bate share karte hai Wo baate kisi Sahi Ahadees me Nahi milti hai_*

👉🏻 *_Ye log Neki ki Aas me Apne liye Jahannum me thikana bana rahe hai_*

👉🏻 *_Bina kisi kitabi hawale se aur bina tehqiq kiye koi bhi msg share karne ke liye hazar baar sonche_*

🇦 🇱" 🇶 🇺 🇷 🇦 🇳

👉🏻 *_Balke hum sach ko jhoot par phenk maarte hain pus sach jhoot ka sir todh deta hai aur wo ussi waqt nabood ho jata hai🎋🛶_*

👉🏻 *_Tum jo baten banate ho wo tumhare liye bayees-e-kharabi hain🎋🛶_*

👉🏻📗 *_Al Quran Surah Ambiya 21 .Aayat 18,_*
_________________________

_________________________

Share:

Allah Par Tawakkul.

*_السَّــلاَمُ عَلَيـكُــم وَرَحْـمَــةُ اللهِ وَبَــرَكـَاتــهُ_*
*_صبح بخیر زندگی_*

*توکّل ❤*

_ﷲ پر بھروسہ ''توکّل'' کہلاتا ہے۔ اﷲ پاک سے عشق کا تقاضا ہے کہ اپنا ہر کام بلکہ اپنا آپ اﷲ پاک کے سپرد کر دیا جائے۔ توکّل کو ''فقر'' کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ قرآن مجید میں بار بار اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے:_
-
_''اسی پر توکّل کرو اگر تم مسلم ہو۔''_

*(سورۃ یونس۔ 84)*
_حضرت نوح علیہ السلام سے جب ساری قوم پھر جاتی ہے ان کی مخالفت اور عداوت کا اظہار کرتی ہے تو آپؑ فرماتے ہیں:_
_''میرا تو اﷲ پر توکّل ہے تم سب اپنی تدبیریں کر لو۔_
*''(سورۃ یونس۔71)*
_حضرت یعقوب علیہ السلام جب بنیامین کو مصر بھیجنے لگے تب ان کے بھائیوں سے عہد لیا اور عہد لینے کے بعد فرمایا:_
_''حکم تو اﷲ کا ہے دوسرے کا نہیں۔ میرا اسی پر توکّل ہے اور متوکّل لوگوں کو بھی اسی پر اعتماد کرنا چاہیے۔_

*''(سورۃ یوسف۔67)*

_سورہ نمل میں ہے:_
*''اﷲ پر ہی توکّل کرو''۔*
-
*سورۃ طلاق میں ہے:*
*''جس نے اﷲ پر توکّل کیا اس کیلئے اﷲ کافی ہے''۔*
-
*سورۃ آلِ عمران میں ہے:!*
_''اگر اﷲتمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آ سکے گا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ایسا ہے جو تمہاری مدد کرے اور مومنوں کو تو اﷲ پر ہی توکّل کرنا چاہیے''۔_
_رزق کسی جگہ کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ رزق ہر جگہ عام ہے جو جہاں ہو اُسے وہیں پہنچ جاتا ہے۔ جو لوگ ایک مقام سے ہجرت کرکے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں اور صبر کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کے توکّل کے باعث انہیں وہیں روزی پہنچانے کے اسباب پیدا فرمادیتا ہے جس طرح پرندوں اور جانوروں کو اللہ تعالیٰ ہر جگہ روزی مہیا کر دیتا ہے ۔ رزق حاصل کرنے کے لئے انسان کو اللہ پر توکّل کر نا چاہیے۔ رزق پر متوکّل ہونے کے بارے میں ایک مقام پر ارشادِ باری تعالیٰ ہے:_
_''اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے گمان بھی نہ ہو۔ اور جو خدا پر بھروسہ (توکّل) رکھے گا تو وہ اس کی کفالت کرے گا خدا جو چاہتا ہے وہ کر لیتا ہے۔ خدا نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔_
*''(طلاق۔3)*
_متوکّل شخص کو اللہ تعالیٰ ایسی جگہ سے رزق مہیا کردیتا ہے جہاں سے اسے گمان تک نہیں ہوتا اس لئے جو رزق کے سلسلہ میں اللہ پر توکّل کرتے ہیں ان کے لئے اللہ کافی ہے۔_
_حضرت ابودرداءؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ'' رزق بندے کو اس طرح تلاش کرتا ہے جیسے اس کی موت اسے تلاش کرتی ہے۔ ''_
_حضرت عمرؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو فرماتے سنا''اگر تم اللہ تعالیٰ پر اسی طرح بھروسہ کرو جیسے بھروسہ (توکّل) کرنے کا حق ہے تو تمہیں پرندوں کی طرح روزی دی جائے کہ صبح کو بھوکے نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھر کر واپس آتے ہیں۔_
*''(ابنِ ماجہ)*
_حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:-اگر میرے بندے توکّل کریں تو میں رات کو ان پر بارش برساؤں اور دِن میں ان پر سورج طلوع کرتا رہوں اور انہیں گرج کی آواز تک نہ سناؤں۔_
*(مسند امام احمد)*
_حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ ایک روز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پیچھے تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایاکہ ''اے لڑکے اللہ کے حقوق کی حفاظت کرو تو وہ تمہارے حقوق کی حفاظت کرے گا اور تم اسے سامنے پاؤ گے اور جو کچھ مانگنا ہو اللہ سے مانگو اور جب مدد درکار ہو تو اُس سے مددلو اور جان لو کہ اگر تمام دنیا اس بات پر تُل جائے کہ کسی چیز کے ساتھ تمہیں نفع پہنچائے تو نہیں پہنچا سکتے_

Share:

Dua Dil Se Mangi jati hai.

*دعا دل سے مانگی  جاتی ہے  زبان سے نہیں*





*قبول تو اس کی بھی ہوتی ہے جس  کی زبان نہیں*

Share:

Jis Din N koi Sifaarish Ho Sakegi.

جس دن نہ کـــوئی ســــــفارش ہوسکے گی۔ ```

_یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُــــــوۡۤا اَنۡفِقُوۡا مِــــــمَّا رَزَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَ یَــــــوۡمٌ لَّا بَیۡعٌ فِیۡہِ وَ لَا خُلَّۃٌ وَّ لَا شَــــــفَاعَۃٌ ؕ وَ الۡکٰفِــــــرُوۡنَ ہُمُ  الظّٰلِــــــمُوۡنَ_ ﴿۲۵۴:سـورہ البقرۃ ﴾

ترجــــــــــــــــــمہ:_
اے ایمان والـو۔ جو رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے وہ دن آنے سے پہلے پہلے (اللہ کے راستے میں) خــــــرچ کرلو جس دن نہ کـوئی ســـودا ہوگا نہ کوئی دوستی (کام آئے گی) اور نہ کـــوئی ســــــفارش ہوسکے گی۔ اور ظالم وہ لوگ ہیں جو کفــــــر اختیار کیے ہوئے ہیں۔*

اس سے مراد قیامت کا دن ہے_

_وَ مَــــــاذَا عَلَیۡہِمۡ لَوۡ اٰمَنُــــــوۡا بِاللّٰہِ وَ الۡیَــــــوۡمِ الۡاٰخِرِ وَ اَنۡفَقُــــــوۡا مِــــــمَّا رَزَقَہُمُ اللّٰہُ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  بِہِمۡ  عَلِیۡمًا_
﴿۳۹:سـورہ النسآء﴾

ترجــــــــــــــــــمہ:
بھــــــلا ان کا کیا بگڑ جاتا اگر یہ اللہ اور یوم آخــــــرت پر ایمان لے آتے اور اللہ نے ان کو جــــــو رزق عطا فــــــرمایا ہے اس میں سے کچھ (نیک کاموں میں) خــــــرچ کردیتے ؟ اور اللہ کو ان کا حــــــال خوب مــــــعلوم ہے۔*

_اِنَّ اللّٰہَ لَا یَــــــظۡلِمُ مِــــــثۡقَالَ ذَرَّۃٍ ۚ وَ اِنۡ تَکُ حَسَنَۃً  یُّــــــضٰعِفۡہَا وَ یُؤۡتِ مِنۡ لَّدُنۡہُ  اَجۡــــــرًا عَــــــظِیۡمًا_
﴿۴۰:سـورہ النسآء﴾

ترجــــــــــــــــــمہ_
اللہ ذرہ بـرابـر بھی کسی پر ظلم نہیں کــــــرتا، اور اگر کــــــوئی نیکی ہو تـو اسے کئی گنا کردیتا ہے، اور خــــــود اپنے پاس سے عــــــظیم ثـواب دیتا ہے۔*

Share:

Nya Phal Dekhne Ki Dua.

🍂🌿🍂🌿    ﷽    🌿🍂🌿🍂

🔅 🔆 *Aaj ki pyari dua !* 🔆 🔅

  *☀ 🌙*

*Naya phal (fruit) deykhne ki dua !*

   *"‏ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثِمَارِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَا *

*Allahumma baarik lana fi shimaa-rina wa-baarik lanaa fi madinatinaa wa-baarik lanaa fi saa-'i-naa wa-fi muddinaa*

*Aye Allah ! Hamare liye hamare phalon me barkat de,aur hamare liye hamare shaehr me barkat de,aur hamare saa me barkat de,hamare mud me barkat de.*

*English translation*

*O Allah, bless for us our fruits, and bless for us our city, and bless for us our Sa` and our Mudd.*

*[ Jami` at-Tirmidhi : 3454 ]*

----------------------------------------------------

Share:

Gairullah Se Fariyad karna aur Ya Use Pukarna Shirak Hai.

غیر اللہ سے فریاد کرنا یا اسے پکارنا شرک ہے(1)​

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
[qh](وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِنَ الظَّالِمِينَ (106) وَإِنْ يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ وَإِنْ يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ يُصِيبُ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ [/qh](سورة يونس10: 107))
“اور تم اللہ کو چھوڑ کر کسی کو مت پکارو جو تمھارا بھلا کرسکے نہ نقصان، اگر تم نے ایسا کیا تو تم ظالموں (یعنی مشرکوں)میں سے ہو جاؤ گے اور اگر اللہ تمھیں کوئی نقصان پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اسے دور نہیں کرسکتا اور اگر وہ تمھارے ساتھ بھلائی کرنا چاہے تو کوئی اس کے فضل کو روک نہیں سکتا۔ وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اپنے فضل سے نوازتا ہے اور وہی بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے۔”(2)
نیز ارشاد الہی ہے:
[qh](إِنَّ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَا يَمْلِكُونَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوا عِنْدَ اللَّهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوهُ وَاشْكُرُوا لَهُ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ [/qh](سورة العنكبوت29: 17))
“تم اللہ کے سوا جن کو پوجتے ہو وہ تمہیں رزق دینے کا اختیار نہیں رکھتے۔ پس اللہ ہی سے رزق طلب کرو۔ اور اس کی بندگی کرو اور اس کا شرک بجالاؤ۔ تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے۔”(3)
مزید ارشاد الہی ہے:
[qh](وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ مَنْ لَا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ (5) وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ[/qh] (سورة الأحقاف46: 6))
“اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہوگا جو اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکارے جو قیامت تک (اس کی پکار سن کر)اسے جواب نہیں دے سکتے اور وہ ان کی پکار سے غافل اور بے خبر ہیں اور قیامت کو جب تمام انسان جمع کیے جائیں گے تو اس وقت وہ ان پکارنے والوں کے دشمن ہوں گے۔ اور ان کی پرستش کا انکار کریں گے۔”(4)
نیز اللہ تعالی نے فرمایا:
[qh](أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ أَإِلَهٌ مَعَ اللَّهِ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ [/qh](سورة النمل27: 62))
“جب کوئی لاچار فریاد کرے تو کون ہے جو اس کی پکار اور فریاد کو سنے؟ کون اس کی تکلیف کو دور کرتا ہے؟ اور کون ہے جو تمہیں زمین میں خلیفہ بناتا ہے۔ تو بھلا اللہ کے ساتھ اور بھی کوئی معبود ہے؟ تم لوگ کم ہی سوچتے ہو۔”(5)

اور امام طبرانی رحمہ اللہ علیہ نے باسند بیان کیا ہے کہ نبیﷺکے زمانے میں ایک منافق مومنوں یعنی صحابہ کرام کو بہت ایذائیں دیا کرتا تھا۔ صحابہ نے مشورہ کیا کہ چلو رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہو کر اس سے گلو خلاصی کے لیے استغاثہ کریں۔ نبی ﷺنے فرمایا دیکھو! مجھ سے فریاد نہیں کی جاسکتی۔ بلکہ فریاد و پکار صرف اللہ تعالی سے کرنی چاہئے۔”

مسائل
1) دعا(پکارنا)عام ہے اور استغاثہ (فریادکرنا)خاص۔ پس استغاثہ کے بعد دعا کا ذکر کرنا [qh]“عَطْفُ الْعَامِّ عَلَى الْخَاصِّ”[/qh]کے قبیل سے ہے۔
2) آیت مبارکہ [qh]“وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ”[/qh]کی تفسیر بھی ہوئی۔
3) غیر اللہ کو پکارنا اور اس سے فریاد کرنا شرک اکبر ہے۔
4) نیز ثابت ہوا کہ اگر کوئی انتہائی برگزیدہ بندہ بھی غیر اللہ کو راضی کرنے کے لیے اسے پکارے تو وہ بھی ظالموں میں سے ہو گا۔
5) اس باب سے[qh] “وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّهِ”[/qh]سے بعد والی آیت [qh]“وَإِنْ يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ”[/qh]کی تفسیر بھی معلوم ہوئی۔
6) غیر اللہ کو پکارنا دنیا میں کچھ نفع بخش نہیں اور پھر یہ کفر بھی ہے۔
7) تیسری آیہ مبارکہ [qh]“فَابْتَغُوا عِنْدَ اللَّهِ الرِّزْقَ”[/qh]کی تفسیر بھی ہوئی۔
8) اللہ تعالی کے سوا کسی دوسرے سے روزی مانگنا ایسے ہی درست نہیں جیسے اس کے سوا کسی دوسرے سے جنت نہیں مانگی جاسکتی۔
9) اس بحث سے چوتھی آیہ مبارکہ [qh]“وَمَنْ أَضَلُّ”[/qh]کی تفسیر بھی ہوتی ہے۔
10) جو شخص کسی غیر اللہ کو پکارے یا اس سے فریاد کرے اس سے بڑھ کر کوئی گمراہ نہیں۔
11) جن(غیراللہ)کو پکارا جاتا ہے وہ تو پکارنے والے کی پکار سے بے خبر ہیں۔
12) اللہ تعالی کے سوا جن کو پکارا جاتا ہے وہ اس پکار کے سبب قیامت کے دن ان پکارنے والوں کے دشمن ہوں گے۔
13) غیر اللہ کو پکارنا درحقیقت اس کی عبادت ہے۔
14) جن کو پکارا جاتا ہے وہ قیامت کے دن ان کی عبادت اور پکار کا انکار کریں گے۔
15) ان امور کی وجہ ہی سے انسان سب سے زیادہ گمراہ کہلاتا ہے۔
16) اس باب سے آیہ [qh]“أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ”[/qh]کی تفسیر بھی ہوتی ہے۔
17) حیران کن بات یہ ہے کہ بتوں کے پجاری بھی اعتراف کرتے ہیں کہ پریشان و لاچار کی پکار کو صرف اللہ تعالی سنتا ہے اور وہی نجات دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مشکلات میں وہ بھی صرف اللہ تعالی کو پکارتے ہیں۔
18) نبی ﷺنے مکمل طور پر گلشن توحید کی حفاظت فرمائی اور امت کو اللہ تعالی کے ساتھ جو ادب و احترام ملحوظ رکھنا چاہئے اس کی تعلیم بھی آپ نے دی۔

نوٹ:-
(1) اگرچہ استغاثہ(فریادکرنا) دعا ہی کی ایک قسم ہے لیکن اس کو بالخصوص علیحدہ بیان کیا گیا ہے کیونکہ جس طرح دعا ایک طلب اور عرض ہوتی ہے اسی طرح فریاد کرنا بھی دراصل عرض کرنا ہی ہوتا ہے۔
استغاثہ کا معنی فریاد کرنا ہے۔ جو شخص شدید دکھ اور پریشانی میں اس قدر مبتلا ہو کہ اسے سخت نقصان پہنچنے یا اس کے ہلاک ہوجانے کا خدشہ ہو تو اس کی فریاد رسی کو غوث کہا جاتا ہے۔ لہذا جب یہ کہا جائے کہ فلاں نے فلاں کی فریاد رسی کی تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ اس نے مدد کرتے ہوئے اسے اس مصیبت سے چھٹکارا دلایا جس میں وہ جکڑا ہوا تھا۔ چنانچہ جب مخلوق سے کسی ایسے کام کی فریاد کی جائے جو مخلوق کے بس میں نہ ہو بلکہ صرف اللہ کے بس اور اس کی قدرت میں ہو تو یہ فریاد کرنا شرک اکبر ہوگا۔ ہاں اگر مخلوق کے بس میں ہو تو جائز ہے کیونکہ اللہ تعالی نے موسی علیہ السلام کے قصہ میں کہا ہے۔
[qh](فَاسْتَغَاثَهُ الَّذِي مِنْ شِيعَتِهِ عَلَى الَّذِي مِنْ عَدُوِّهِ [/qh](سورة القصص28: 15))
“جو شخص موسی (علیہ السلام)کی قوم سے تھا اس نے ان سے اپنے دشمن کے خلاف فریاد کی۔”
غیر اللہ کو بطور عبادت پکارنا شرک اکبر ہے۔
پکار کی دو قسمیں ہیں :
{1} بطور سوال پکارنا یعنی اللہ سے مانگنے اور طلب کرنے کے لیے ہاتھ اٹھا کر اسے پکارنا۔ ہمارے ہاں عموما اسے دعا کہا جاتا ہے۔
{2} بطور عبادت پکارنا جیسا کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے۔
[qh](وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدًا [/qh](سورة الجن72: 18))
“اور بلاشبہ سب مسجدین اللہ کی ہیں تو تم اس کے ساتھ کسی کو مت پکارو۔”
اور نبی کریم ﷺکا فرمان ہے [qh]“الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ”[/qh]کہ “دعا(پکار)ہی عبادت ہے۔”
چنانچہ بطور عبادت پکارنا ایسے ہی ہوگا جیسے کوئی آدمی نماز پڑھتا یا زکوۃ اداکرتا ہے کیونکہ عبادت کی کوئی بھی قسم ہو اسے “دعا”(پکارنا)کہا جاتا ہے۔ لیکن یہ پکارنا بطور عبادت ہوتا ہے۔ جب یہ بات ثابت ہو چکی تو پھر قرآنی دلائل اور اہل علم کی طرف سے پیش کیے جانے والے دلائل کو سمجھنے کے لیے مذکورہ بالا تفصیل اور تقسیم انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اصل خرافات اور شرک کی دعوت دینے والے لوگ مسئلہ دعا کے بارے میں وارد شدہ آیت [qh]“وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِيلَّهِ[/qh](سورة غافر40: 60)”کی غلط تاویل کرتے ہیں جبکہ درحقیقت بطور سوال پکارنے اور بطور عبادت پکارنے میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں کا ایک دوسرے سے تعلق ہے۔ بطور سوال پکارنا عبادت کی ایک قسم ہے اور بطور عبادت پکارنے سے یہ بات لازم آتی ہے کہ اللہ سے قبولیت کا سوال بھی کیا جائے۔
(2)[qh](وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّهِ[/qh](سورة يونس10: 106))اور اللہ کو چھوڑ کر کسی کو مت پکارو۔
یہ ممانعت ہے اور اس میں بطور سوال اور بطور عبادت دونوں طرح پکار نے کی نفی ہے۔ شیخ محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ نے بھی اس آیت سے یہی استدلال کیا ہے۔ چنانچہ آیت کا مفہوم یہ ہوا کہ کسی انسان کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ اللہ کے سوا کسی اور کو بطور سوال یا بطور عبادت پکارے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس حکم کے اولین مخاطب امام المتقین و امام الموحدین محمد مصطفی ﷺہیں۔
[qh]“مِنْ دُونِ اللَّهِ”[/qh]میں دو مفہوم آتے ہیں۔ ایک تویہ کہ کسی کو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرا کرنہ پکارو اور دوسرایہ کہ اللہ کو چھوڑ کر کسی اور کومت پکارو۔
[qh]“مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ”[/qh]جو تمیں کوئی نفع پہنچا سکتا ہے نہ نقصان ، اس میں ذوی العقول ، مثلا فرشتے، انبیاء ورسل اور اولیاء اور غیر ذوی العقول، مثلا بت، درخت اور پتھر سجھی شامل ہیں۔
[qh]“فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِنَ الظَّالِمِينَ”[/qh]اگر آپ نے ایسا کیا یعنی اللہ کے ساتھ یا اللہ کو چھوڑ کر کسی کو پکارا جبکہ وہ تمیں کوئی نفع پہنچا سکتا ہے نہ نقصان تو آپ اس پکارنے کی وجہ سے ظالموں میں سے ہو جائیں گے۔
یہاں ظلم سے مراد شرک ہے۔
جب نبی کریم ﷺسے یہ بات کہی جارہی ہے حالانکہ ان کے ذریعے اللہ نے توحید کی تکمیل کی کہ غیر اللہ کو پکارنے کی وجہ سے آپ ظالم اور مشرک ٹھہریں گے تو پھر جو شخص معصوم عن الخطاء نہیں اس کے لیے یہ بہت بڑی تنبیہ ہے کہ غیر اللہ کو پکارنے کی وجہ سے وہ بالاولی ظالم اور مشرک ٹھہرے گا۔اس کے بعد اللہ عزوجل نے دل سے شرک کی تمام جڑوں کو کاٹنے کے لیے فرمایا:
[qh](وَإِنْ يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ)[/qh]
“اور اگر اللہ تعالی تمہیں کوئی نقصان پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اسے دور نہیں کرسکتا۔”
اگر اللہ کی طرف سے آپ کو کوئی نقصان پہنچے تو اسے کون دور کرےگا؟ یقینا وہی جس نے مقدر میں لکھا اور فیصلہ کیا ہے۔ اس سے غیر اللہ کی طرف رخ کرنے کی قطعا نفی ہوتی ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس بات کی اجازت ہے کہ جو کام بشر کے بس میں ہو اس کے لیے اس کی طرف رخ کیا جاسکتا ہے۔ مثلا مدد طلب کرنا، پانی مانگنا وغیرہ۔ کیونکہ اسے اللہ نے مشکل حل کرنے کا سبب اور ذریعہ بنایا ہے جبکہ درحقیقت مشکل کشا تو صرف اللہ ہی ہے “بِضُرٍّ”کوئی نقصان ۔ اس میں نقصان کی تمام تر قسمیں شامل ہیں یعنی دینی نقصان ہو یا دنیوی، بدنی ہو یا مالی یا عیالی۔ ہر قسم کے نقصان کو دور کرنے والا صرف اللہ ہی ہے۔
(3) [qh](فَابْتَغُوا عِنْدَ اللَّهِ الرِّزْقَ)“[/qh]پس تم اللہ تعالی ہی سے رزق طلب کرو۔”
علمائے معانی نے لکھا ہے کہ بیان میں مؤخر کو مقدم کرنے سے تخصیص حاصل ہوتی ہے۔ لہذا اس آیت کے معنی یہ ہوں گے کہ “تم صرف اللہ ہی سے رزق طلب کرو۔” اس طلب کو اللہ ہی کے ساتھ خاص رکھو ، طلب رزق کے لیے غیر اللہ سے فریاد نہ کرو۔ رزق کا لفظ عام ہے۔ ہر وہ چیز جو انسان کو ملے اور عطا ہو اسے رزق کہا جاتا ہے۔اس میں صحت، عافیت اور مال و دولت سب کچھ شامل ہے۔
اس کے بعد اللہ تعالی نے[qh] “وَاعْبُدُوهُ”[/qh](اور اس کی بندگی کرو)فرمایا تاکہ بطور سوال اور بطور عبادت دونوں طرح کا پکارنا اس میں شامل ہوجائے۔
(4) اس آیت میں ان لوگوں کی گمراہی کی انتہا بیان کی گئی ہے جو اللہ تعالی کو چھوڑ کو مردوں کو پکارتے ہیں اس سے بتوں ، پتھروں یا درختوں کو پکارنا مراد نہیں۔ کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا [qh]“ مَنْ لَا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ”[/qh]جو قیامت تک(اس کی پکار سن کر)اسے جواب نہیں دے سکتے اور یہ اشیاء تو قیامت کے بعد بھی سننے پر قادر نہیں جبکہ مردے قیامت کے بعد اٹھ کر سننے لگیں گے۔
نیز اس کی دوسری دلیل یہ ہے کہ آیت میں [qh]“مَنْ ”[/qh]حرف موصول ہے۔ اس کا اطلاق ذوی العقول پر ہوتا ہے جو دوسروں سے بات کرسکتے ہوں اور ان سے بات کی جاسکتی ہو۔ وہ خود علم رکھتے ہوں اور ان سے علم حاصل کیا جاسکتاہو۔
(5) اس آیت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بے کس اور لاچار آدمی کی دعا جو کہ بطور سوال ہوتی ہے۔صرف اللہ عزوجل سنتا ہے اور پھر کبھی تو انسان کی فریاد پر تکلیف دور کرتا ہے اور کبھی بغیر فریاد کیے [qh]“ أَإِلَهٌ مَعَ اللَّهِ”[/qh]تو بھلا اللہ کے ساتھ اور بھی کوئی معبود ہے؟ یہ استفہام انکاری ہے۔ یعنی اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود نہیں جسے پکارا جائے یا جو چیز صرف اللہ کے اختیار میں ہو اس کی فریاد اس (غیر اللہ)سے کی جائے۔
(6) مجمع الزوائد:(10/ 159) بعض روایات میں صراحت ہے کہ یہ مشورہ دینے والے سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اس معاملہ میں نبیﷺسے مدد طلب کرنا جائز تھا۔ کیونکہ انہوں نے نبی ﷺکی زندگی میں آپ سے ایسی مدد طلب کی جس پر آپ کو زندگی میں قدرت حاصل تھی۔ چونکہ وہ منافق اہل ایمان کو ایذائیں دیا کرتا تھا آپ اس کو قتل کرنے ، قید کرنے یا اس کے بارے میں کسی تعزیر کا حکم سنا کر یا کوئی دوسرا حکم دے کر صحابہ کی مدد کرسکتے تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ایک ایسے معاملہ میں آپ کی طرف رجوع کیا جس پر آپ کو قدرت تھی۔ اس موقع پر بھی آپ نے تعلیم و ارشاد فرماتے ہوئے ادب سکھایا اور تنبیہ فرمائی کہ دیکھو میرے سامنے فریاد نہ کی جائے، فریاد اور پکار سب سے پہلے صرف اللہ تعالی سے کرنی چاہئے۔

Share:

Beshaq Shirak Sbse Bra Zulm Hai.

🍃 *Bismillahirrahmanirrahim* 🍃

🍀 *BESHAK SHIRK SAB SE BADA ZULM HAI.* 🍀

🌴 *Arabic* 🌴

  وَ اِذۡ قَالَ لُقۡمٰنُ لِابۡنِہٖ وَ ہُوَ یَعِظُہٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشۡرِکۡ بِاللّٰہِ   ؕ ؔاِنَّ الشِّرۡکَ لَظُلۡمٌ  عَظِیۡمٌ ﴿۱۳﴾

🌴 *Roman Urdu* 🌴

  Aur jab kay Luqman ne naseehat karte huye apne bete se farmaya ke mere pyare bete! Allah ta"ala ke sath shirk na karna be-shak shirk bada bhaari zulm hai.

🌴 *Urdu* 🌴

  اور جب کہ لقمان نے وعظ کہتے ہوئے اپنے لڑکے سے فرمایا کہ میرے پیارے بچے! اللہ تعالی کے ساتھ شریک نہ کرنا بیشک شرک بڑا بھاری ظلم ہے ۔

🌴 *Hindi* 🌴

  याद करो जब लुकमान ने अपने बेटे से, उसे नसीहत करते हुए कहा, "ऐ मेरे बेटे! अल्लाह तआला का साझी न ठहराना। निश्चय ही शिर्क (बहुदेववाद) बहुत बड़ा ज़ुल्म है।"

🌴 *English* 🌴

  And [mention, O Muhammad], when Luqman said to his son while he was instructing him, "O my son, do not associate [anything] with Allah ta"ala . Indeed, association [with him] is great injustice."

💐 *Surah : Luqman* 💐
💐 *Aayat : 13* 💐

🌹 *Please share with your family's & friends* 🌹

🌹 *Jazakallah khair* 🌹

Share:

Mafhoom-E-Hadeeth

*⚫🔘⚫🔘 ﷽ 🔘⚫🔘⚫*

*اَلسَّـــــلامُ عَلَــيــْكُمْ وَرَحْمَـــةُاللهِ وَبَرَكَـاتُهُ*

          *Mafhoom e hadees*

*🔘Hazrat Abu Hurairah Raziyallahu Anhu se riwaayat hai ke Maine Rasullulah ﷺ ko ye irshaad farmaate hue suna: Ek Musalmaan ke dusre musalmaan par paanch haq hain: Salaam ka jawaab dena, beemar ki iyaadat karna, janaaze ke saath jaana, daawat qubool karna aur cheenk ne waale ke jawaab mein* *Yarhamukallah kehna .*

*⚫میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں سلام کا جواب دینا، مریض کا مزاج معلوم کرنا، جنازے کے ساتھ چلنا، دعوت قبول کرنا، اور چھینک پر  ( اس کے «الحمدلله» کے جواب میں )  «يرحمک الله» کہنا۔ اس روایت کی متابعت عبدالرزاق نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معمر نے خبر دی تھی۔ اور اس کی روایت سلامہ نے بھی عقیل سے کی ہے۔*

*🔘Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying, The rights of a Muslim on the Muslims are five to respond to the salam, visiting the sick, to follow the funeral processions, to accept invitation and  reply the sneezer. (see Hadith No 331)*

*📓  Sahih Bukhari Hadees  1240*

*The Quraan and hadees*
         

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS