Ⓜ🌙Ⓜ
*☆السَـــــــلاَمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُۃ☆*
*☆بسْـــــــــــــــــــمِ ﷲِالـــرَّحْمَنِ اارَّحِـــــيـــم☆*
┏┅━┅━┅━┅━┅━┅━┅━┅┓
🥀🌷🥀
*✅ ســــچــی کــــہــــانــــیــــاں ✅*
*اور*
*🖋تـــربـــیــــتــــی بـــــــاتــــیـــں📚*
┗┅━┅━┅━┅━┅━┅━┅━┅┛
*↷ ❖ عــــــــنــــــــوان ❖ ↶*
*○ مـسـجـــد مـیـں نــمــــــــــاز پـڑھنـــے کـا شــــــوق ○*
*❉ مدینہ میں ایک صحابی رہتے تھے ، ان کا گھر مسجد نبوی سے بہت دور تھا ، اس کے باوجود وہ ہر نماز کے وقت پابندی کے ساتھ مسجد نبوی میں آتے اور حضورﷺ کے پیچھے جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے تھے ، ایک دوسرے صحابی حضرت اُبی بن کعبؓ نے جب دیکھا کہ دوپہر میں دھوپ تیز ہوتی ہے اور رات میں اندھیرا بھی ہوتا ہے اور ان کا مکان بھی مسجد نبوی سے بہت دور ہے ، پھر بھی یہ صاحب مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے آتے ہیں اور اتنی پریشانی اٹھاتے ہیں ، تو ان کو ترس آگیا اور کہا : بھائ ! ایسا ہے کہ آپ ایک سواری خرید لیجیے ؛ تاکہ نماز پڑھنے آئیں ، تو اس پر سوار ہوکر آئیں ، آپ کا مکان دور ہے ، پیدل چلنے سے بچ جائیں گے ، دوپہر میں دھوپ تیز ہوتی ہے ، آنے جانے میں گرمی بھی کم لگے گی اور رات کے اندھیرے میں بھی زیادہ دیر نہیں چلنا پڑے گا ، اس طرح آپ بہت سی پریشانیوں سے بچ جائیں گے ، تو اس کے جواب میں انھوں نے کہا : مجھے سواری کی ضرورت نہیں ہے ، میں نے پیارے نبی ﷺ سے سنا ہے کہ مسجد جتنی زیادہ دور ہوگی اور مسجد جانے میں جتنے زیادہ قدم اٹھیں گے ، اتنا ہی زیادہ ثواب ملے گا اور میں تو یہ بھی نہیں چاہتا کہ میرا گھر مسجد کے قریب ہو جائے (یا میرے پاس سواری آجائے) کیوں کہ اس سے میری پریشانیاں دور تو ہو جائیں گی ؛ مگر میرا ثواب کم ہوجائےگا ۔ اس واقعہ کی خبر حضورﷺ کو ہوئ ، تو آپ ﷺ نے اس صحابی کو بلاکر ساری باتیں معلوم کیں ، تو انھوں نے بتایا کہ اے اللہ کے رسول ! میں یہ چاہتا ہوں کہ گھر سے مسجد آنے اور مسجد سے گھر جانے میں جتنے زیادہ قدم ہوں ، اللہ تعالی مجھے اتنا ہی زیادہ ثواب دے ؛ اسی وجہ سے اتنی دور سے میں پیدل ہی آتا جاتا ہوں اور کوئ سواری نہیں خریدتا ہوں ۔ حضورﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالی تجھے اتنا ثواب دیں گے جتنا تو چاہے گا “ ۔*
*[ ابوداؤد : ٥٥٧ ٬عن اُبی بن کعبؓ /شعب الایمان:٢٨٨٥ ٬ عن اُبی بن کعبؓ ]*