find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label nabi ka tarika. Show all posts
Showing posts with label nabi ka tarika. Show all posts

Guroor (Ghamand,Ego) Kya hai?Iski Sja.

🍂🍃ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ🍂🍃

🌹أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏  كُلُوا وَتَصَدَّقُوا، ‏‏‏‏‏‏وَالْبَسُوا فِي غَيْرِ إِسْرَافٍ وَلَا مَخِيلَةٍ .

🌺रसूल अल्लाह ﷺ ने फ़रमाया: "खाओ, सदका करो, और पहनों, लेकिन इसराफ़ (फ़िज़ूल खर्ची) और गुरूर (घमंड और तकब्बुर) से बचो"।

🌹Rasool Allah ﷺ ne farmaya: ”khao, sadqa karo, aur pehno, lekin israaf ( fizool kharchi ) aur ghuroor ( ghamand aur taqqabur ) se bachcho “.

🌺رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھاؤ، صدقہ کرو، اور پہنو، لیکن اسراف ( فضول خرچی ) اور غرور ( گھمنڈ و تکبر ) سے بچو“۔

🌹Narrated Abu Umamah: 'Eat, give charity and clothe yourselves, without being extravagant, and without showing off.'

📚 _*Sunan Nasa'i: jild 3, kitab Az zakat 23, hadith no. 2566*_
*Grade Sahih*

●•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~●

●•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~●

Share:

Maah-E-Razab ki Aamad par Padhi jane wali Ek dua ki Asnadi Haisiyat.

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته

⭕ *ماہ رجب کی آمد پر پڑھی جانےوالی ایک دعا کی اسنادی حیثیت*⭕

✒ *از قلم: حافظ ابوسفیان عباس میرمحمدی*

ابھی ایک بھائی نے پوسٹ بھیجی کہ رجب کا چاند مبارک ہو اور درج ذیل دعا ( *اللهم بارك لنا في رجب، وشعبان ، وبلغنا رمضان*) لکھی ہوئی تھی ... میں نے جب پڑھی تو آگے ارسال کرنے سے قبل سوچا کہ آیا یہ ثابت بھی ہے یا نہیں؟
جب تحقیق کی تو میرے سامنے جو بات واضح ہوئی وہ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں تاکہ صحیح بات ہی آگے بھیجی اور بتائی جائے......

🔘 *تخریج:*
یہ روایت درج ذیل کتب میں ہے

(1) مسنداحمد: 2346
(2) مسندالبزار(کشف الاستار):961
(3) الدعاء للطبرانی: 911
(4) المعجم الاوسط: 3939
(5) عمل الیوم واللیة لابن السنی:659
(6) أمالی ابن بشران:1510
(7) الدعوات الکبیر للبیھقی:529
(8) فضائل الاوقات للبیھقی:14
(9) معجم ابن عساکر: 309
(10) شعب الایمان للبیھقی:3534
(11) حلية الاولیاء للاصبھانی 6/269
(12) الترغیب والترھیب لقوام السنة: 1852
(13) مشیخة ابن أبی الصقر: 7
(14) فضائل شھررجب للخلال:1
(15) التدوین فی اخبارقزوین 3/433
(16) موضح اوھام الجمع والتفریق للخطیب 2/552 رقم: 529

🌏 *حکم الحدیث:*
یہ روایت سخت ضعیف ہے

🛑 *وجہ ضعف:*

اس کی تمام اسناد میں *زائدة بن أبی الرقاد* سخت ضعیف راوی ہے.(نیز اس کا استاد *زیاد النمیری* بھی ضعیف ہے)

زائدہ بن ابی الرقاد کے متعلق آئمہ کےاقوال ملاحظہ ہوں ـ
👇👇👇👇
▪امام بخاری رح نےکہا: منکرالحدیث

▪ابوحاتم رح نے کہا: (یحدث عن زیاد النمیری عن انس احادیث مرفوعة منکرة ولا ندری)

▪ابوداود رح نے کہا:(لا اعرف خبرہ)

▪امام نسائی رح نے کہا:( لا أدری من ھو)

▪امام بزار رح نے کہا:(زائدة انما ینکر من حدیثه ما یتفرد به)

*اس روایت پر محققین کا کلام ملاحظہ فرمائیں*

1⃣ امام بیھقی رح نے کہا کہ اس کی سند میں زائدہ راوی  متفرد ہے ــ (شعب الایمان)
2⃣ امام طبرانی رح نے کہا: اسی سند سے یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے اور اس میں زائدہ راوی متفرد ہے (الاوسط)
3⃣ ابن حجر رح نے کہا: ھذا حدیث غریب.
4⃣ نووی رح نے کہا کہ حلیة الاولیاء میں ضعیف سند کے ساتھ ہمیں روایت کی گئی ہے.
(الاذکاربتحقیق الھلالی:547)
5⃣ احمد محمدشاکر رح نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے.(مسند احمد)
6⃣ العجلونی رح نے ضعیف قرار دیا ہے(کشف الخفاء)
7⃣ البانی رح نے ضعیف قرار دیا ہے. (مشکاة:1368)
8⃣ شعیب الارنؤوط رح نے ضعیف قرار دیا ہے (مسند احمد)
9⃣ سلیم الھلالی حفظه الله نے اس کی سند کو ضعیف جدا قرار دیا ہے ( عجالة الراغب)

❇ *خلاصہ بحث :*
یہ روایت سخت ضعیف ہے لہذا  ماہ رجب کی آمد پر یہ دعا پڑھنا اور لوگوں کو ترغیب دلانا  بسند صحیح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے     والله اعلم واتم بالصواب ــ
اس لیے لوگوں تک یہ بات پہنچائی جائے کہ اس سے اجتناب کیا جائے ـ

Share:

Mard Aur Autaton Ke Liye Sbse bda fitna

*••············••●◆❁❁◆●••············••*
       
       *بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡم*

    ✦... *Mardon Ke Liye Sab*
        *Se Khatar Naak Fitna!* ...✦

     *Mafhoom -e- hadees*

*🔘RasoolAllah ﷺ ne Irshad Farmaya: “Main ne Apne Baad Mardon ke liye Aurton ke Fitne se Badh kar Nuqsan Dene wala aur Koi Fitna Nahin Chhoda hai.”*

*📓[ Sahih Muslim : Hadith 6945,*

*●◗►Hadees Bala mein Aurton se Murad wo Na Mahram Aurten hain jin ke Husn aur Adaon se Mutassir ho kar Mard Hazrat apni Dunya aur Aakhirat Tabah kar Baith te hain, Tareeq Shahed hai ke Islam Dushman Taqaton ne isi Fitne ke Zariye badi badi Muslim Saltanaten Tahes Nahes kardin aur Aaj bhi Jadeed Tehzeeb ke Naam se Fahashi o Uryani ka wahi Khel khela ja Raha hai Jis se RasoolAllah ﷺ ne 1400 saal Qabl Aagah Farma diya tha.*


*••············••●◆❁❁◆●••············••*

Share:

Tawakkul Ke Bare me Nabi ka Farman.

🌹💐توکل

❤💐 عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اگر تم اللہ تعالیٰ پر ایسے ہی توکل (بھروسہ) کرو جیسا کہ اس پر توکل(بھروسہ) کرنے کا حق ہے، تو وہ تم کو ایسے رزق دے گا جیسے پرندوں کو دیتا ہے، وہ صبح میں خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھر کر لوٹتے ہیں ۔

📗ابن ماجہ صحیح حدیث رقم 4164

Share:

Nabi ka Farman (Takabbur Aur Guroor)

❤🌹رائی کے دانے کے برابر

🌹💐 _*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جنت میں نہیں داخل ہو گا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر و غرور ہو گا اور وہ شخص جہنم میں نہیں جائے گا، جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا*_

📗ابن ماجہ حدیث صحیح رقم 4173

Share:

Kaun Si Namaj kis Nabi Ne Sbse Pahle Ada ki?

*کون سی نماز کس نبی نے سب سے پہلے ادا کی؟*

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
*سوال: کیا یہ پوسٹ صحیح ہے؟*
فجر کی نماز حضرت آدم علیہ السلام نے صبح ہونے كے شکر میں پہلی بار ادا کی. کیونکہ آپ نے جنت میں کبھی رات نہیں دیکھی تھی.
ظہر کی نماز حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل علیہ السلام كی جان محفوظ رہنے کی خوشی میں پہلی بار ادا کی.
عصر کی نماز حضرت عزیر علیہ السلام نے سو سال بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کے بعد پہلی بار ادا کی.
مغرب کی نماز حضرت داود علیہ السلام نے اپنی توبہ کے قبول ہونے کے بعد پہلی بار ادا کی. آپ نے نیت چار رکعت کی لیکن توبہ قبول ہونے پر تین رکعت پر سلام پھیر دیا.
عشاء کی نماز پہلی بار نبی اکرم ﷺ نے ادا فرمائی اسی لئے یہ آپ کی سب سے پسندیدہ نماز ہے. سبحان اللہ!

*جواب:* امام طحاوی رحمہ اللہ نے اس طرح کی ایک روایت اپنی کتاب ”شرح معانی الآثار“ میں ذکر کی ہے اور غالب گمان ہے کہ اسی کو توڑ مروڑ کر اس پوسٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ *واضح رہے کہ یہ روایت نا ہی مرفوع ہے اور نا ہی موقوف۔*
امام طحاوی رحمہ اللہ نے روایت بایں الفاظ نقل کی ہے:
حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ بَحْرَ بْنَ الْحَكَمِ الْكَيْسَانِيَّ يَقُولُ : سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ عُبَيْدَ اللهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَائِشَةَ يَقُولُ : إِنَّ آدَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ ، لَمَّا تِيبَ عَلَيْهِ عِنْدَ الْفَجْرِ ، صَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَصَارَتِ الصُّبْحُ ، وَفُدِيَ إِسْحَاقُ عِنْدَ الظُّهْرِ فَصَلَّى إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَامُ أَرْبَعًا ، فَصَارَتِ الظُّهْرُ ، وَبُعِثَ عُزَيْرٌ ، فَقِيلَ لَهُ : كَمْ لَبِثْتَ ؟ فَقَالَ : يَوْمًا ، فَرَأَى الشَّمْسَ فَقَالَ : أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فَصَارَتِ الْعَصْرُ . وَقَدْ قِيلَ : غُفِرَ لِعُزَيْرٍ عَلَيْهِ السَّلَامُ ، وَغُفِرَ لِدَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَامُ عِنْدَ الْمَغْرِبِ ، فَقَامَ فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ ، فَجَهَدَ فَجَلَسَ فِي الثَّالِثَةِ ، فَصَارَتِ الْمَغْرِبُ ثَلَاثًا . وَأَوَّلُ مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ نَبِيُّنَا مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔
*ترجمہ:* بحر بن حکم الکیسانی کہتے ہیں کہ میں نے ابو عبد الرحمن عبید اللہ بن محمد بن عائشہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جب صبح کے وقت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی تو آپ نے دو رکعت نماز پڑھی، پس وہ نماز فجر ہوگئی۔ اور اسحاق علیہ السلام کا فدیہ ظہر کے وقت ادا کیا گیا تو ابراہیم علیہ السلام نے چار رکعات ادا کیں، پس وہ نماز ظہر ہوگئی۔ اور جب عزیر علیہ السلام کو اٹھایا گیا تو ان سے پوچھا گیا: آپ اس حالت میں کتنا عرصہ رہے؟ تو انہوں نے کہا: ایک دن پھر انھوں نے سورج کو دیکھا تو کہا: یا دن کا بھی کچھ حصہ۔ پھر انہوں نے چار رکعات ادا کیں تو وہ نماز عصر ہوگئی۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ عزیر اور داؤد علیہما السلام کی مغرب کے وقت مغفرت ہوئی تو انہوں نے چار رکعات نماز شروع کی لیکن تھک کر تیسری رکعت میں بیٹھ گئے۔ پس وہ نماز مغرب ہوگئی۔ اور جس ہستی نے سب سے پہلے آخری نماز (یعنی نماز عشاء) ادا کی وہ ہمارے نبی محمد ﷺ ہیں۔
*(شرح معانی الآثار ط عالم الکتاب: 1/175، حدیث نمبر: 1046)*

*اس روایت میں دو راوی ایسے ہیں جن کے متعلق کلمہ توثیق یا تجریح نہیں مل سکا.*
1) قاسم بن جعفر: بدر الدین عینی نے بھی اپنی کتاب ”مغانی الاخیار“ میں ان کے متعلق کوئی کلمہ توثیق یا تجریح نقل نہیں کیا ہے۔
*(دیکھیں: مغانی الاخیار فی شرح اسامی رجال معانی الآثار: 3/461)*

2) بحر بن الحکم: اس کے متعلق بھی بدر الدین عینی نے کوئی کلمہ توثیق یا تجریح نقل نہیں کیا ہے۔
*(دیکھیں: مغانی الاخیار فی شرح اسامی رجال معانی الآثار: 4/507)*

کچھ علماء نے اپنی کتب میں اس معنی کی ایک اور روایت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے ذکر کی ہے اور تقریبا سب نے رافعی رحمہ اللہ کی طرف اس کو منسوب کیا ہے کہ انھوں نے مسند شافعی کی شرح میں اس طرح کی روایت نقل کی ہے۔ چنانچہ رافعی رحمہ اللہ مسند شافعی کی شرح میں لکھتے ہیں:
فعن عائشة أنه - صلى الله عليه وسلم - سئل عن هذه الصلوات فقال: "هذه مواريث آبائي وإخواني: أما صلاة الهاجرة فتاب الله على داود حين زالت الشمس فصلى لله تعالى أربع ركعات فجعلها الله لي ولأمتي تمحيصا ودرجات، ونسب صلاة العصر إلى سليمان، والمغرب إلى يعقوب، وصلاة العشاء إلى يونس، وصلاة الفجر إلى آدم
*(شرح مسند شافی ط وزارة الاوقاف والشؤون الاسلاميہ: 1/253)*

رافعی رحمہ اللہ نے اس کو بلا سند نقل کیا ہے۔ البتہ انھوں نے اپنی ایک دوسری کتاب ”التدوين في اخبار قزوين“ میں اس روایت کو سند کے ساتھ مرفوعا ذکر کیا ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں:
قالت عائشة رضي الله عنها قلت يا رسول الله ما هذه الصلاة قالت عائشة رضي الله عنها فقال لي رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: هذه مواريث آبائي وإخواني من الأنبياء". فأما صلاة الفجر فتاب الله تعالى على أبي آدم عند طلوع الشمس فصلى لله تعالى ركعتين شكرا فجعلها تعالى لي ولأمتي كفارات وحسنات وأما صلاة الهاجرة فتاب الله على داود حين زالت الشمس أتاه جبرئيل فبشره بالتوبة فصلى لله تعالى أربع ركعات فجعلها الله تعالى لي ولأمتي تمحيصا وكفارات ودرجات أما صلاة العصر فتاب الله تعالى على أخي سليمان حين صار ظل كل شيء مثله أتاه جبرئيل فبشره بالتوبة فصلى لله تعالى أربع ركعات شكرا فجعلها الله تعالى لي ولأمتي تمحيصا وكفارات ودرجات وأما صلاة المغرب فبشر الله تعالى يعقوب حين سقط القرص وحل الإفطار ثم أتاه جبرئيل فبشره أنه حي مرزؤق فصلى لله تعالى ثلاث ركعات شكرا فجعلها الله تعالى لي ولامتي تمحيصا وكفارت ودراجات. أما صلاة العشاء الآخرة فأخرج الله يونس من بطن الحوت كالفرخ لا جناح له حيث اشتبكت النجوم وغابت الشفق فصلى لله تعالى أربع ركعات شكرا فجعلها الله تعالى لي ولأمتي تمحيصا وكفارت ودرجات ثم قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: "أرأيتم لو أن نهرا على باب أحدكم فاغتسل فيه كل يوم خمس مرات هل يبقى عليه من الدرن شيء" قالوا لا يا رسول الله! قال: فهذه الصلوة يغسلكم من الذنوب غسلا۔
*(التدوين في اخبار قزوين ط دار الكتب العلميۃ: 3/379)*

*اس روایت کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ موضوع ہے۔*
*(لسان المیزان ط دار البشائر: 7/269)*

*تنبیہ:* اس لمبی روایت کے آخر میں جو ٹکڑا ہے وہ صحیح بخاری کی ایک روایت میں موجود ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهَرًا بِبَابِ أَحَدِكُمْ ، يَغْتَسِلُ فِيهِ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسًا ، مَا تَقُولُ: ذَلِكَ يُبْقِي مِنْ دَرَنِهِ . قَالُوا: لَا يُبْقِي مِنْ دَرَنِهِ شَيْئًا ، قَالَ: فَذَلِكَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ ، يَمْحُو اللهُ بِهِ الْخَطَايَا.
*ترجمہ:* ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اگر کسی شخص کے دروازے پر نہر جاری ہو اور وہ روزانہ اس میں پانچ پانچ دفعہ نہائے تو تمہارا کیا گمان ہے۔ کیا اس کے بدن پر کچھ بھی میل باقی رہ سکتا ہے؟ صحابہ نے عرض کی کہ نہیں یا رسول اللہ! ہرگز نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہی حال پانچوں وقت کی نمازوں کا ہے کہ اللہ پاک ان کے ذریعہ سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
*(صحیح بخاری: 528)*
واللہ اعلم بالصواب!

*کتبہ: عمر اثری عاشق علی اثری*

Share:

Hum Uske Rasoolo Me Se Kisi Me Kuchh Farq Nahi Karte.

*💐🌿Aˢˢᴬᴸᴬᴹᵁ Aᴸᴬᴵᴷᵁᴹ Wᴬ Rᴱᴴᴹᴬᵀᵁᴸᴸᴬᴴᴵ Wᴬ Bᴬᴿᴬᴷᴬᵀᴬᴴᵁ🌿💐*
________________________

👉🏻 *Hum uske Rasoolo me se kisi me kuch farq nahi karte*
________________________

🇦 🇱 🇶 🇺 🇷 🇦 🇳

*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيم*

👉🏻 *Rasool Sallallahu alaihi wasallam imaan le aaye jo kuch un par unke RAB ki taraf se nazil hua aur momeen bhi🍃🌸*

👉🏻 *Sab imaan rakhte hain Allah par aur aur uske farishton par aur uski kitabon par aur uske Rasoolo par🍃🌸*

👉🏻 *Aur kahte hain ki hum uske Rasoolo me se kisi me kuch farq nahi karte aur kahte hain ki humne suna aur qubul kiya🍃🌸*

👉🏻 *Aye hamare RAB hum teri bakhshish chahte hain aur teri hi taraf laut kar aana hai🍃🌸*

👉🏻📗 *Al Quran, Surah -Al-Baqara 2, Aayat 285.*

🇦 🇭 🇦 🇩 🇪 🇪 🇸

👉🏻 *Abu hurairah Razi  Allahu Anhu se rivayat hai ki🍃🌸*

👉🏻 *Do aadmiyon ne aapas me gaali galoch ki jinme se ek musalman tha aur dusra yahudi tha🍃🌸*

👉🏻 *Mualman ne kaha us RAB ki kasam jisne Rasool Allah sallallahu alaihi wasallam ko sare jahan par barguzida kiya hai🍃🌸*

👉🏻 *Yahudi ne kaha ki us RAB ki kasam jisne Musa Alaihi salam ko sare jahan par barguzida kiya hai🍃🌸*

👉🏻 *Rawi ne kaha ki musalman yahudi ki baat sunkar khafa ho gaya aur uske muh par ek tamancha maar diya🍃🌸*

👉🏻 *Yahudi Rasool Allah sallallahu alaihi wasallam ke paas gaya aur sara waqiya arz kiya🍃🌸*

👉🏻 *Phir Aap Rasool Allah sallallahu alaihi wasallam ne farmaya Musa alaihi salam par mujhko fazilat na do🍃🌸*

👉🏻 *kyun ki Qayamat ke din soor phunkte hi sab behosh ho jayenge aur main sabse pahla shaks honga jisko hosh aayega🍃🌸*

👉🏻 *Aur main dekhunga ki Musa alaihi salam Arsh ilahi ka kona thame huve hain mujhe ye nahi malum ki Musa alaihi salam un logo me the jo behosh huve ya phir mujhse pahle hosh me aaye ya phir Allah subhanahu ne unko behosh nahi hone diya🍃🌸*

👉🏻📚 *Sahih Bukhari, Vol 8, 6517,*
________________________

________________________

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS