Ek Hindu Naw jawan ka Qabar ki pooja karne wale dharm Ke bare me kya kaha?
Qabar ki Pooja (Pray) Karne wale aur Murtiyo ki Pooja Karne wale me kya fark hai?
Pakistan ke Ek Hindu Ladke ne Qabar ki Aur Murtiyo ki Ibadat karne wale me Fark bataya.
قبوری دھرم پر ایک ہندو نوجوان کا تبصرہ*
پاکستان کے معروف عالم دین، عظیم مذہبی سکالر اور معروف صحافی حضرت مولانا امیر حمزہ صاحب جب سندھ میں پیر لٹن شاہ اور ککڑ شاہ وغیرہ کے دربار پر گئے تو قریب کی ایک مسجد میں ان سے ملنے کے لیے ایک پڑھے لکھے ہندو نوجوان آئے اور ہندو دھرم اور قبوری دھرم پر بڑا کمال کا تبصرہ کیا۔
امیر حمزہ صاحب لکھتے ہیں وہ مجھے بڑے تپاک سے ملا بہت خوش ہوا اور کہنے لگا:
*حمزہ صاحب! پہلی بات تو یہ ہے کہ آج آپ یہاں آئے اور آپ سے ملاقات کی میری دیرینہ خواہش پوری ہو گئی، خواہش کے پورا ہونے کی آج مجھے بڑی خوشی ہے۔*
*بات یہ ہے کہ جب میں بڑا ہوا تو مجھے بتوں کی پرستش اچھی نہیں لگتی تھی، اپنے دھرم (دین) پر دل مطمئن نہیں تھا، چنانچہ میں نے مسلمانوں میں دلچسپی لینا شروع کر دی کہ ان کا دھرم معلوم کروں، وہ کیا کہتا ہے۔*
*چنانچہ اس دوران یہ لوگ مجھے ککڑ شاہ کے دربار پر لے گئے اور جب میں وہاں پہنچا اور وہاں کے سارے حالات دیکھے تو اس نتیجے پر پہنچا کہ ان کے اور ہمارے دھرم میں کوئی خاص فرق نہیں، چنانچہ میں پریشان سا رہنے لگا۔*
*یہ حسن اتفاق ہے کہ آپ کی کتاب میرے ہاتھ لگ گئی، اس میں آپ نے جو ان درباروں کے بارے میں لکھا ہے، میں نے یہ پڑھنا شروع کیا تو مجھے پتہ چلا کہ اصل اسلام وہ نہیں جو یہ لوگ سمجھے ہوئے ہیں، بلکہ اسلام یہ ہے جسے مجلہ والے پیش کر رہے ہیں۔*
*چنانچہ میں نے پھر قرآن وحدیث کا مطالعہ شروع کیا اب الحمدللّٰہ میں سمجھ چکا ہوں، اب صرف اسلام کا اعلان باقی ہے۔ اندر سے مسلمان ہوں اور نام بھی رکھ لیا ہے۔ آج جب مجھے معلوم ہوا کہ آپ یہاں آ رہے ہیں تو دل خوش ہوا کہ آپ سے ملاقات ہو گی۔*
(مذہبی اور سیاسی باوے صفحہ نمبر 102)
*قارئین کرام! اس ہندو نوجوان نے جو تبصرہ کیا ہے وہ آپ کے سامنے ہے یہ تبصرہ بار بار پڑھیں اور سوچیں کہ ہمارے قبوری دھرم والے بھائی کس طرف جا رہے ہیں اب تو ہندو بھی کہنے لگے ہیں کہ ان کے اور ہمارے دھرم میں کوئی خاص فرق نہیں یعنی جیسے ہم بتوں کو پوجتے ہیں ایسے ہی یہ بزرگوں کو پوجتے ہیں فرق تو ختم ہو گیا ہے۔*
*اسی لیے اس ہندو نوجوان نے قبوری دھرم دیکھ کر اسلام قبول نہیں کیا، سوچنے لگا کہ یہاں تو سب کچھ وہی ہو رہا ہے جو ہمارے ہندو دھرم میں ہوتا ہے اور وہ مجھے اچھا نہیں لگتا۔ پھر بعد میں جب اس تک عقیدہ توحید کی صورت میں قرآن وحدیث کی خالص دعوت پہنچی تو وہ مسلمان ہو گیا الحمدللّٰہ۔*