Mandir Aur Majar Par Urdu Nazm
Mandir Aur Majar Par Urdu NazmMandir Aur Majar |
جدھر دیکھو احتجاج ہے مندر ، واویلا ہے ہر سمت مندر
چیختا آج وہ بھی ہے مارتا ہے ٹھاٹیں شرک جسکے اندر
پوچھے تو ذرا کوئی اس سے مندر کیا ہے تیرا مزار کیا ہے
وہاں گر بیٹھا ہے بت تو یہاں لیٹا ہے تیرے مزار کے اندر
بجتی ہیں گھنٹیاں وہاں بھی پھرتی ہیں عورتیں یہاں بھی
ہندو بجاتا ہے گھنٹی تو بجتا ہے ڈھول تیرے مزار کے اندر
سر جھکا کے جھولی پھیلاتی ہے آگے بھگوان کے عورت
ملے گی زمین پر دوزانو عورت بھی تیرے مزار کے اندر
پہنے زرد چولے وہاں تو فقیر شکستہ جھومتے ہیں یہاں
تجھے کیا سروکار پھرکہ بجیں ہزار گھنٹیاں مندر کے اندر
جو مانگتا ہے تو بے جان سے نعمتیں اولادیں مال و زر
وہی تو بٹتا ہے مندر میں جو بٹتا ہے تیرے مزار کے اندر
چھوڑ دے منافقت اے ظالم لے جائزہ پہلے اپنے سراپے کا
ڈھونڈ راہیں نجات کی جا گزار لمحات مسجد کے اندر
یہاں ساز نہیں ہے آواز نہیں ہے مرد و زن آزاد نہیں ہے
نور ہے سکون ہے روح سیراب ہوتی ہے مسجد کے اندر
یہی اس کا گھر ہے قادر ہے جو تیری گود اور گور پر
جس کا تو کھاتا ہے ادا کر حق اس کا مسجد کے اندر
وہ رزاق بھرتا ہے پتھر کے آگے پھیلے ہاتھوں کو بھی
بھرتا وہیں سے ہے تیرا پیٹ بھی باہر ہو یا مزار کے اندر
کیا ہوا جو ایک گناہ ہوا کہ کھڑا ہوا تیری زمین پر مندر
واویلا نا کر گرادے اسے اپنی آہ وزاری سے مسجد کے اندر
نہیں پنپتے سورما قوی گر جو طاقت ساتھ تیرے رب کی ہو
اٹھ مزار سے ، ٹیک ماتھا وحدہ لاشریک کی مسجد کے اندر
تحریر : مسزانصاری
No comments:
Post a Comment