find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Salahuddin Ayyubi Ke bare me aap kya kya Jante hai?

Sultan Salahuddin Ayyubi ke bachpan ke waqyat. 

Aaj koi Salahuddin Ayyubi jaisa kyu nahi hota? 


مولانا سیف خالد اشرفی صاحب کے وال سے کاپی

سلطان محمد الفاتح کو ان کی والدہ  ان کے بچپن میں قسطنطنیہ کی فصیل دکھانے لے جاتی تھیں.
صلاح الدین ایوبی کو ان کے والد نے بچپن کے زمانہ میں لڑکوں  کے ساتھ کھیلتے ہوئے  دیکھا تو ان  کے بیچ سے لیا اور اور ہاتھ سے پکڑ کر اونچا اٹھا لیا۔ ان کے والد لمبے قد و قامت کے انسان تھے ،
ان سے کہا۔
“ میں نے تیری ماں سے اس لئے نکاح نہیں کیا اور تجھے اس لئے جنم نہیں دیا  کہ تو لڑکوں  کے ساتھ کھیلے گا میں نے تو اس لئے تیری ماں سے نکاح کیا اور تجھے جنم دیا کہ تو مسجدِ اقصی کو آزاد کراے گا۔ “
لمبے قد کے انسان اور بیٹے کو ہاتھ سے اوپر اٹھائے ہوئے، اوپر ہی سے چھوڑ دیا ، بچہ صلاح الدین زمین پر گر گیا۔
باپ نے بچے کی طرف نگاہ ڈالی تو درد کے آثار  بچے کے چہرے پر عیاں دیکھا۔ کہا۔
“ گرنے پر تجھے درد ہو رہا ہے؟”
صلاح الدین نے کہا۔
“ درد تو ہو رہا ہے۔ “
باپ نے کہا۔
“تو درد سے کیوں نہیں چیخا۔ “
بچے نے (یہ تاریخی جملہ) کہا۔
“ مسجدِ اقصی کو آزادی دلانے والے کیلئے مناسب نہیں کہ درد پر روئے چلائے۔ ؟
سیدہ صفیہ  بنت عبد المطلب رضی اللہ عنھا اپنے بیٹے زبیر (رضی اللہ عنہ) کے گھوڑے کی پیٹھ سے گر جانے کی کوئی پرواہ نہیں کرتی تھیں
عرب اپنے بچوں کو مہینوں سالوں جنگلوں کی طرف بھیج دیتے تھے اور ان کے دلوں کو اندیشہ و خوف نہیں کھاتا تھا۔
مکہ کی وادیوں میں بچے بکریوں کے ساتھ تنہا راتیں  گزار دیتے تھے ان کے باپ کو کوئی تکلیف نہیں  ہوتی تھی۔
عرب کے بانکے جوان جیسے حمزہ بن عبد المطلب (رضی اللہ عنہ) تجارت کیلئے، شکار کیلئے، اونچے اونچے پہاڑوں پر چڑھنے کیلئے ، شیروں کے شکار کیلئے نکلتے تھے مگر ان کی مائیں دہشت سے مرتی نہیں تھیں
یہی سبب ہے کہ جب اسلام آیا تو عرب کی جسمانی قوت کے ساتھ روحانی قوت مل گئی اور خالد ابن ولید ، زبیر بن العوام ، سعد بن ابی وقاص ، براء ابن مالک ، مثنی ، قعقاع ، عمرو بن معدی کرب ( رضی اللہ عنھم اجمعین)جیسے بہادر اور مردانِ کارزار  عرب کے ریگزار پر ظاہر ہوئے۔
اللہ کا نام لے کر نکلے اور قیصر و کسری کی عظیم سلطنتیں لے کر ہی واپس آئے۔
قوم کو صفیہ جیسی ماں کی ضرورت ہے جو زبیر جیسے بچے کی پرورش کرے۔
نجم الدین جیسے باپ کی حاجت ہے جو صلاح الدین جیسے شیر کو پال کر جوان کرے
امت تاریخ کے ایسے مرحلے میں داخل ہورہی ہے  جہاں مذکر و مونث نام والے کا کوئی فائدہ نہیں
قوموں کا مستقبل اس کے بچوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔
اپنے بچوں کو دور حاضر کے گندے حقائق کا شکار بننے کیلئے آزاد نہ چھوڑو
فلموں نے نسلوں کو برباد کرڈالا، گندے مناظر کے سوا کیا ہے وہاں دین اور اچھی تربیت سے دوری ہی دوری
ہر شخص رعیت والا( ذمہ دار )  ہے اور اپنی رعایا (ماتحت)کے متعلق پوچھا جائیگا۔
(عربی سے ترجمہ)
ابھی اور اسی وقت ہر طرح کی فلم ، ڈرامے اور بے حیائی اور مخربِ اخلاق مناظر کی طرف نگاہ ڈالنے سے ہم توبہ کریں اور اپنے اسلاف کے نقشِ قدم پر چلنے کا عہد کریں ۔
پڑھو پڑھو اپنے ہیروز کی تاریخ پڑھو ۔ یہ فلموں میں ناچنے والے ہیرو نہیں زیرو ہیں۔ یہ تمہارے اعمال ہی کو خراب نہیں کرتے تمہارے ایمان کی بربادی کا سبب بن رہے ہیں فلم اور سیریل کی کوئی ایکٹنگ جو اس کے باہر شرک و کفر پر مشتمل ہو اس کے اندر بھی شرک و کفر ہے
نکاح و طلاق و ایمان و کفر ایسی چیزیں ہیں جو مذاق و اداکاری میں بھی موثر ہوجاتی ہیں حکم کے معاملے میں۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS