Ladkiyo me Ham Jinsiyat ka Badhata hua Rujhan.
unki jaan ki hi nahi balki unke imaan aur haya ki Bhi hifajat kare.
Mai to us se Apni jan se bhi jyada Mohabbat karti hoo.... mai to uske bagair Zinda hi nahi rah sakti..
unki jaan ki hi nahi balki unke imaan aur haya ki Bhi hifajat kare.
Mai to us se Apni jan se bhi jyada Mohabbat karti hoo.... mai to uske bagair Zinda hi nahi rah sakti..
Ladkiyo me Larko jaisa shauq aur Larko me ladkiyo ke jaisa shauq Paida hone ki wajah.
لڑکیوں میں ہم جنسیت کا بڑھتا ہوا رجحان
اپنی بچیوں کو انکی سہیلیوں سے دوستی میں حد سے نہ گزرنے دیں.
انکے گھر رات گزارنے کی اجازت بالکل نہ دیں.
انکے گھر رات گزارنے کی اجازت بالکل نہ دیں.
اس قسم کے جملوں پر فوراً متنبہ ہو جائیں
میں تو اس سے اپنی جان سے بھی زیادہ محبت کرتی ہوں.
میں تو اسکے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی.
اسی طرح سہیلی کے حسن کی حد سے زیادہ تعریف پر بھی کان کھڑے کر لیں.
حتی کہ انکی استانیوں کی ان میں غیر معمولی دلچسپی پر بھی شک کریں.
کئی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں
جن میں استانیوں نے اپنی سٹوڈنٹ لڑکیوں کو ورغلا کر جنسی تعلق قائم کیا.
بالخصوص گرلز ہاسٹلز میں یہ وباء بہت عام ہو چکی ہے.
بات یونیورسٹیوں اور کالجز سے ہوتی ہوئی اب سکولز تک آ چکی ہے.
جن میں استانیوں نے اپنی سٹوڈنٹ لڑکیوں کو ورغلا کر جنسی تعلق قائم کیا.
بالخصوص گرلز ہاسٹلز میں یہ وباء بہت عام ہو چکی ہے.
بات یونیورسٹیوں اور کالجز سے ہوتی ہوئی اب سکولز تک آ چکی ہے.
بچیاں کونسا لٹریچر پڑھ رہی ہیں؟
ٹی وی، لیپ ٹاپ موبائل وغیرہ پر کیا دیکھ رہی ہیں؟
اس پر نظر رکھیں.
ٹی وی، لیپ ٹاپ موبائل وغیرہ پر کیا دیکھ رہی ہیں؟
اس پر نظر رکھیں.
ایسے طریقے موجود ہیں کہ آپ بچوں کے لیپ ٹاپ اور موبائل کی ہر خبر رکھ سکیں۔
اور انہیں پتہ بھی نہ چلے.
ان طریقوں کو ماہرین سے سیکھیں.
ٹیکنالوجی میں بچوں سے ایک سٹیپ آگے رہنے کی کوشش کریں.
لیکن بچوں کو ہرگز علم نہ ہو کہ انکی مانیٹرنگ ہو رہی ہے.
اور انہیں پتہ بھی نہ چلے.
ان طریقوں کو ماہرین سے سیکھیں.
ٹیکنالوجی میں بچوں سے ایک سٹیپ آگے رہنے کی کوشش کریں.
لیکن بچوں کو ہرگز علم نہ ہو کہ انکی مانیٹرنگ ہو رہی ہے.
بھاڑ میں گیا انگریزوں کا "پرائیویسی" کا درس.
یہ خبیث بچوں کو پرائیویسی کے بہانے والدین سے الگ کرتے ہیں
اور پھر اس پرائیویسی کے دوران ان کے ذہنوں میں اپنی کتابوں اور میڈیا کے ذریعے زہر انڈیلتے ہیں
اور ہم جنسیت کو ایک نارمل انسانی رویہ باور کرواتے ہیں.
یہ خبیث بچوں کو پرائیویسی کے بہانے والدین سے الگ کرتے ہیں
اور پھر اس پرائیویسی کے دوران ان کے ذہنوں میں اپنی کتابوں اور میڈیا کے ذریعے زہر انڈیلتے ہیں
اور ہم جنسیت کو ایک نارمل انسانی رویہ باور کرواتے ہیں.
آجکل ہر دوسرے بیسٹ سیلر ناول میں الحاد اور ہم جنسیت کی تعلیم ہے.
ان دونوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے.
ان دونوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے.
کوئی بھی مذہب اس قبیح فعل کی اجازت نہیں دیتا.
اسی لیے ہم جنسیت سے اگلا پڑاؤ الحاد ہے.
ہم جنس پرستی کفر نہیں لیکن کفر کی طرف لے جانے والا راستہ اور شیطان کا ہتھیار ضرور ہے.
اسی لیے ہم جنسیت سے اگلا پڑاؤ الحاد ہے.
ہم جنس پرستی کفر نہیں لیکن کفر کی طرف لے جانے والا راستہ اور شیطان کا ہتھیار ضرور ہے.
اور میرے نزدیک ایک انقلابی تجویز یہ ہے
کہ اگر آپ کسی وجہ سے کم عمری میں
انکی شادی کرکے ان پر یہ ذمہ داری نہیں ڈالنا چاہتے
تو کم از کم انکے نکاح میں تاخیر نہ کریں.
کہ اگر آپ کسی وجہ سے کم عمری میں
انکی شادی کرکے ان پر یہ ذمہ داری نہیں ڈالنا چاہتے
تو کم از کم انکے نکاح میں تاخیر نہ کریں.
اپنے بچوں پر توجہ دیں،
انکی جان کی ہی نہیں
بلکہ انکے ایمان کی اور حیا کی بھی حفاظت کریں.
_______________________
ایک درویش سے کسی نے پوچھا کہ *شعور* اور *شور* میں کیا فرق ہے ؟
انکی جان کی ہی نہیں
بلکہ انکے ایمان کی اور حیا کی بھی حفاظت کریں.
_______________________
ایک درویش سے کسی نے پوچھا کہ *شعور* اور *شور* میں کیا فرق ہے ؟
درویش نے کہا : صرف *"ع"* کے اضافے کا۔
سائل نے پوچھا : *"ع"* سے کیا مراد ہے؟
سائل نے پوچھا : *"ع"* سے کیا مراد ہے؟
درویش نے جواب دیا : *"ع"* سے مراد ہے علم ، عمل اور عقل۔
*علم* ، *عمل اور عقل* سے بات کرو گے ، تو *شعور* کہلائے گا۔ ورنہ صرف *شور* کہلائے گا۔
*علم* ، *عمل اور عقل* سے بات کرو گے ، تو *شعور* کہلائے گا۔ ورنہ صرف *شور* کہلائے گا۔
No comments:
Post a Comment