السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته
⭕ *ماہ رجب کی آمد پر پڑھی جانےوالی ایک دعا کی اسنادی حیثیت*⭕
✒ *از قلم: حافظ ابوسفیان عباس میرمحمدی*
ابھی ایک بھائی نے پوسٹ بھیجی کہ رجب کا چاند مبارک ہو اور درج ذیل دعا ( *اللهم بارك لنا في رجب، وشعبان ، وبلغنا رمضان*) لکھی ہوئی تھی ... میں نے جب پڑھی تو آگے ارسال کرنے سے قبل سوچا کہ آیا یہ ثابت بھی ہے یا نہیں؟
جب تحقیق کی تو میرے سامنے جو بات واضح ہوئی وہ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں تاکہ صحیح بات ہی آگے بھیجی اور بتائی جائے......
🔘 *تخریج:*
یہ روایت درج ذیل کتب میں ہے
(1) مسنداحمد: 2346
(2) مسندالبزار(کشف الاستار):961
(3) الدعاء للطبرانی: 911
(4) المعجم الاوسط: 3939
(5) عمل الیوم واللیة لابن السنی:659
(6) أمالی ابن بشران:1510
(7) الدعوات الکبیر للبیھقی:529
(8) فضائل الاوقات للبیھقی:14
(9) معجم ابن عساکر: 309
(10) شعب الایمان للبیھقی:3534
(11) حلية الاولیاء للاصبھانی 6/269
(12) الترغیب والترھیب لقوام السنة: 1852
(13) مشیخة ابن أبی الصقر: 7
(14) فضائل شھررجب للخلال:1
(15) التدوین فی اخبارقزوین 3/433
(16) موضح اوھام الجمع والتفریق للخطیب 2/552 رقم: 529
🌏 *حکم الحدیث:*
یہ روایت سخت ضعیف ہے
🛑 *وجہ ضعف:*
اس کی تمام اسناد میں *زائدة بن أبی الرقاد* سخت ضعیف راوی ہے.(نیز اس کا استاد *زیاد النمیری* بھی ضعیف ہے)
زائدہ بن ابی الرقاد کے متعلق آئمہ کےاقوال ملاحظہ ہوں ـ
👇👇👇👇
▪امام بخاری رح نےکہا: منکرالحدیث
▪ابوحاتم رح نے کہا: (یحدث عن زیاد النمیری عن انس احادیث مرفوعة منکرة ولا ندری)
▪ابوداود رح نے کہا:(لا اعرف خبرہ)
▪امام نسائی رح نے کہا:( لا أدری من ھو)
▪امام بزار رح نے کہا:(زائدة انما ینکر من حدیثه ما یتفرد به)
*اس روایت پر محققین کا کلام ملاحظہ فرمائیں*
1⃣ امام بیھقی رح نے کہا کہ اس کی سند میں زائدہ راوی متفرد ہے ــ (شعب الایمان)
2⃣ امام طبرانی رح نے کہا: اسی سند سے یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے اور اس میں زائدہ راوی متفرد ہے (الاوسط)
3⃣ ابن حجر رح نے کہا: ھذا حدیث غریب.
4⃣ نووی رح نے کہا کہ حلیة الاولیاء میں ضعیف سند کے ساتھ ہمیں روایت کی گئی ہے.
(الاذکاربتحقیق الھلالی:547)
5⃣ احمد محمدشاکر رح نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے.(مسند احمد)
6⃣ العجلونی رح نے ضعیف قرار دیا ہے(کشف الخفاء)
7⃣ البانی رح نے ضعیف قرار دیا ہے. (مشکاة:1368)
8⃣ شعیب الارنؤوط رح نے ضعیف قرار دیا ہے (مسند احمد)
9⃣ سلیم الھلالی حفظه الله نے اس کی سند کو ضعیف جدا قرار دیا ہے ( عجالة الراغب)
❇ *خلاصہ بحث :*
یہ روایت سخت ضعیف ہے لہذا ماہ رجب کی آمد پر یہ دعا پڑھنا اور لوگوں کو ترغیب دلانا بسند صحیح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے والله اعلم واتم بالصواب ــ
اس لیے لوگوں تک یہ بات پہنچائی جائے کہ اس سے اجتناب کیا جائے ـ
No comments:
Post a Comment