find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Gairullah ki Najr-O-Neyaj Shirak hai

باب:11- غیر اللہ کی نذر و نیاز شرک ہے

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
‏[qh]يُوفُونَ بِالنَّذْرِ[/qh](سورة الإنسان76: 7))
“یہ لوگ نذر پوری کرتے ہیں۔”(1)
نیز ارشاد ہے:
‏[qh](وَمَا أَنْفَقْتُمْ مِنْ نَفَقَةٍ أَوْ نَذَرْتُمْ مِنْ نَذْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُهُ[/qh](سورة البقرة2: 270))
“اور تم اللہ کی راہ میں جو کچھ بھی خرچ کردیا جو بھی نذر مانو، اللہ اسے جانتا ہے۔”

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
‏[qh](مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ فَلْيُطِعْهُ، وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ فَلاَ يَعْصِهِ)[/qh](صحیح البخاری، الایمان و النذور، باب النذر فی الطاعۃ۔ الخ، ح:6696، 6700 وسنن ابی داود، الایمان و النذور، باب النذر فی المعصیۃ، ح:3289)
“جو کوئی اللہ کی اطاعت کی نذر مانے تو اسے چاہئے کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے اور جو شخص اللہ کی نافرمانی کی نذر مانے تو وہ اللہ کی نافرمانی نہ کرے۔”(2)

مسائل
1) اطاعت والی نذر کو پورا کرنا ضروری ہے۔
2) جب یہ ثابت ہو چکا کہ نذر اللہ تعالی کی عبادت ہے تو پھر اسے غیر اللہ کے لیے ماننا اور پورا کرنا شرک ہے۔
3)جو نذر معصیت پر مبنی ہو اسے پورا کرنا جائز نہیں۔

نوٹ:-
(1) اس آیت میں اللہ تعالی نے نذر پوری کرنے والوں کی مدح فرمائی ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ یہ عبادت مشروع اور اللہ تعالی کو محبوب ہے۔ اور چونکہ یہ عبادت ہے اس لیے اسے غیر اللہ کے لیے بجالانا “شرک اکبر”ہے
‏(2) [qh]“مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ فَلْيُطِعْهُ”[/qh]جو شخص اللہ تعالی کی اطاعت کی نذر مانے اسے چاہئے کہ وہ اللہ تعالی کی اطاعت کرے۔” اس میں جائز پوری کرنے کا حکم ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ ایسی عبادت ہے جو اللہ تعالی کو انتہائی محبوب اور پسند ہے کیونکہ جو عمل شرعا واجب ہو وہ عبادت ہوتا ہے اور جو عمل عبادت کے بجالانے کا وسیلہ اور ذریعہ ہو وہ بھی عبادت ہوتا ہے۔ چونکہ نذر پوری کرنے کا وسیلہ اور ذریعہ، نذر ماننا ہے، اگر نذر ہی نہ مانی ہو تو پوری کیسے ہوگی؟ لہذا نذر کو پورا کرنا اس لیے واجب ہوا کہ انسان نے اس عبادت(نذر)کو خود اپنے آپ پر لازم کر لیا ہے۔
‏(3) [qh]“وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ فَلاَ يَعْصِهِ”[/qh]اور جو شخص اللہ تعالی کی نافرمانی کی نذر مانے تو وہ اللہ تعالی کی نافرمانی نہ کرے۔” کیونکہ انسان کا اپنے آپ پر اللہ کی نافرمانی کو لازم کرلینا ، اللہ کی طرف سے وارد شدہ نافرمانی کی ممانعت کے خلاف ہے بلکہ ایسے انسان پر قسم کا کفارہ لازم آتا ہے جس کی تفصیل کتب فقہ میں موجود ہے۔

اللہ تعالی کے لیے نذر ماننا ایک عظیم عبادت ہے اور غیر اللہ کے لیے نذر ماننا بھی عبادت ہے جو حرام ہے۔ غیر اللہ کے لیے نذر ماننے والا جب اپنی نذر پوری کرتا ہے تو وہ غیر اللہ کی عبادت بجالاتا ہے۔ جبکہ اللہ تعالی کے لیے نذر ماننے والا جب اپنی نذر پوری کرتا ہے تو وہ اللہ تعالی کی عبادت بجالاتا ہے۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS