find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Aaj Musalman Apne juban se jyada Magribi Juban English ko tawajjo de raha hai, Angrejiyat Musalmano par Hai hai.

Magribi Prast Musalman Apne Juban Se Jyada Angreji ko tawajjo dete hai?
Bare Shaharo se lekar Chhote shahro tak Yahi haal hai Musalmano ka, Angrejiyat ke pichhe Pagal bane hue Khas kar Muslim Naw jawan.

انگریزی بولنے کی حیثیت:

میں جو انگریزی بولنے پر ٹوکتا رہتا ہوں اور بلا ضرورت بولنے سے روکتا ہوں، اس کی وجہ یہ نہیں کہ یہ کوئی ناجائز اور حرام کام ہے۔

وجہ یہ ہے کہ آج کا مسلمان انگریز کی محبت میں گرفتار ہے، دل میں اس کی محبت اور عظمت بھری ہوئی ہے۔

انگریز سے محبت کا یہ عالم ہے کہ چھوٹا سا بچہ جب توتلی زبان میں بولنا شروع کرتا ہے تو والدین اور بھائی بہن اسے انگریزی الفاظ سکھاتے ہیں۔

جب وہ غلط سلط انگریزی الفاظ بولتا ہے تو یہ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن عربی سے لگاؤ کی یہ حالت ہے کہ بوڑھا ہو جاتا ہے مگر قرآن کے دو چار لفظ بھی صحیح نہیں کر پاتا۔

مر جاتا ہے مگر قرآن کے الفاظ صحیح نہیں ہوتے، عربی زبان تو الگ رہی قرآن صحیح نہیں ہوتا۔

میں تنبیہ صرف اس لیے کرتا ہوں کہ زبان کے الفاظ دل کی غمازی کرتے ہیں۔ افسوس کہ آج کے مسلمانوں کو قرآن سے محبت نہیں، دل میں اس کی عظمت نہیں مگر انگریز مردود کی محبت اور عظمت دل میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ بتایئے! یہ چیز خطرناک ہے یا نہیں؟

❖ مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللّٰه
📚 خطبات الرشید، جلد 6
📄 باب : عیسائیت پسند مسلمان

‏ اردو کی ایک کتاب KG میں بچوں کو پڑھائی جاتی ہے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ہے.
حیرت ہے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ کر لیا گیا.
اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کر‏ اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے.

اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ہوتو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں.

*"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر"
‏اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا۔

"ڈبا" سے "ڈبیا" تک، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی" سے لے کر سانپ کے "ڈسنے" تک "ڈ" ہر جگہ دستیاب ہے.

‏سوچا "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاکیا" اور "ڈاک خانے" کے آپ تک پہنچادوں کہ لفظوں کی مالا شاید نصاب کی کوتاہیوں کی "ڈھال" ثابت ہو".

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS