find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Islamic System and Modern System: Amir Muawiya Raziyallaahu anahu Masjid me Baith kar Awam ke Masail sunte they.

Awam ki Baat sunana aur unki jarurato ko Puri karne wala Hakim.
Amir Muawiya Razi alla hu Anahu apne awam ki Khabar giri kaise karte they?

मुसलमानो के सामने जब इस्लामी निजाम की बात हो तो अक्सर दो तरह के ख्यालात वाले लोग सामने दीवार खड़ी करने आते है।
एक तरफ मगरिब् परस्त, सलेबियो के हाथो शिकशत खाये मुनाफ़िक्, खुदगर्ज़, धोकेबाज लोग जो इस्लाम को लिबरल सरमाया दाराणा ( आर्थिक शक्ति) इक्तदार (बहुमत) के मुताबिक ढालने की कोशिश करते है, ताकि बे पर्दगी, बे ह्यायाई और न्यूडीटी से होने वाली कमाई बन्द न हो, ऐसे ज्यादातर लोग  इस्लामी और मागरिबि फलसफ़ॉ से वाक़िफ़ रहते है। दूसरी तरफ वह लोग है जो अल्लाह की हाकिमीयत और इस्लामी हुकूमत के फर्जियात् से तो वाक़िफ़ है, मगर मागरिबि फल्सफ़े और ज़दीद निजाम की टेक्निकल खूबियों का इल्म रखते है। हमारी जमातो, जमीयतो, तहरिको, अहजाब वगैरह को समाजी और ज़दीद टेक्निकल उलूम पर मेहनत करने की जरूरत है।

جب تک حق پر دسترس حاصل نہ ہو جائے، ابل باطل کی کتب نہ پڑھیں۔ باطل میں کوئی قوت نہیں، لیکن آپ میں کمزوری ضرور ہے۔ علوم و فنون کی مثال پانی کی طرح ہے۔
اناڑی تالاب میں بھی ڈوب جاتا ہے، جبکہ ماہر سمندر بھی تیر کر پار کر لیتا ہے۔
فضیلة الشیخ عبد العزيز الطریفی حفظہ اللہ

مسلمانوں کے سامنے جب نظام حکمرانی کی بات ہو تو اکثر دو رویے سامنے آتے ہیں۔ ایک طرف مغرب سے مرعوب شکست خوردہ اذہان یا مفاد پرست لوگ جو اسلام کو لبرل سرمایہ دارانہ اقدار کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی اکثریت اسلامی اور مغربی فلسفوں سے سطحی واقفیت رکھتی ہے۔
دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو اللہ کی حاکمیت کے تصور اور نفاذ دین کی فرضیت سے تو واقف ہیں، مگر مغربی فلسفے اور مروجہ نظام کی تکنیکی خصوصیات کا سطحی علم رکھتے ہیں۔ ہماری جماعتوں، جمیعتوں، تحریکوں، احزاب، وغیرہ کو سماجی اور اسٹریٹجک علوم پر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے। 
صحافی حسن عبداللہ

رعایا کی دادرسی

ایک عادل فرمانروا کے لئے رعایا کی شکایات سننا اور اس کی داد رسی ضروری ہے، امیر معاویہؓ کو اس میں اتنا اہتمام تھا کہ وہ روزانہ مسجد میں بیٹھ کر عام رعایا کو بلا استثناء آزادی سے اپنی شکایات پیش کرنے کا موقع دیتے تھے۔

علامہ مسعودی لکھتے ہین کہ امیر معاویہؓ مسجد میں کرسی رکھواکر بیٹھتے تھے اور بلا استثناء ضعیف ،کمزور، دیہاتی بچے اور لاوارث سب پیش کئے جاتے تھے اور ان میں ہر شخص ان کے سامنے اپنی اپنی شکایتیں پیش کرتا تھا، امیر معاویہؓ اسی وقت ان کے تدارک کا حکم دیتے تھے، مظلوموں کی فریاد رسی کے بعد پھر ایوان حکومت میں آتے اور تخت پر بیٹھتے اس وقت امراء اور اشراف درجہ بدرجہ باریاب ہوتے ،معمولی مزاج پرسی کے بعد جب یہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ جاتے تو امیروں سے فرماتے کہ تم لوگ اشراف اس لئے کہلاتے ہو کہ تم کو اپنے سے کم درجہ کے لوگوں پر شرف بخشا گیا ہے، اس لئے تم کو چاہیے کہ جو شخص میرے پاس نہیں پہنچ سکتا، اس کی ضروریات مجھ سے بیان کرو، اس کے بعد اشراف لوگوں کی ضروریات پیش کرتے اور امیران سب کے پورا کرنے کا حکم دیتے۔

(مروج الذہب مسعودی:۲/۴۲۳،مطبوعہ مصر)
انوار اسلام.

آدمی کی اصلاح ممکن نہیں، جب تک وہ لایعنی امور کو چھوڑ کر بامقصد کام میں نہ لگے؛ اس سے امید ہے کہ خداوند کریم اس کا سینہ کھول دے!

امام مالک رحمہ اللّٰہ
(ترتیب المدارک، 1: 209)

دین سے نکلے بغیر ترقی ممکن نہیں، یہ
ایک وہم اور خیال ہے، جو اعدائے اسلام نے بعض مسلمانوں کے دلوں میں پیدا کر دیا ہے۔ جبکہ وحی، عقل اور تاریخ، سب اس پر گواہ ہیں کہ حقیقت اس کے بَرعکس ہے۔

محمد الأمين الشنقيطي رحمه الله
-------------------------------------------------

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS