Rashk Karna Kaisa Hai, Kaun Se Chijon Pe Rashk (Jealous) Kiya Ja Sakta Hai
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
{لا حسد إلا في اثنتين رجل آتاه الله مالا فسلطه على هلكته في الحق ورجل آتاه الله حكمة فهو يقضي بها ويعلمها} [صحيح البخاري:1409، صحيح مسلم:816]
"حسد (رشک) جائز نہیں ہے سوائے دو چیزوں میں، ایک یہ کہ اللہ کسی کو مال دے اور اس کو راہ حق میں خرچ کرنے کی توفیق بھی دے، اور دوسرے یہ کہ اللہ کسی کو علم (دین) عطا فرمائے اور وہ اس کے مطابق فیصلہ کرے اور دوسروں کو اس کی تعلیم بھی دے۔"
✍ اگر ہم سنجیدگی سے غور وفکر کریں اور سچ مچ عدل وانصاف سے کام لیں تو حدیث مذکور کی روشنی میں مملکت سعودی عرب کو یقینا قابل رشک پائیں گے۔
✍ چنانچہ اللہ عز وجل نے اس مملکت کو مال و دولت سے بھی نوازا ہے اور علم وحکمت بھی عطا کیا ہے، اور یہ الحمد للہ بہت حد تک اپنے مال اور علم دونوں سے عالم اسلام اور عالم انسانیت دونوں کی بیش بہا خدمات بھی انجام دے رہی ہے۔
✍ اللہ کے فضل سے جہاں ایک طرف یہاں کی حکومت مالدار ترین ہے اور اپنے مال کا اچھا خاصا حصہ راہ حق میں صرف کرنے میں پیش پیش ہے، وہیں دوسری طرف یہاں کے علماء ودعاة بھی راسخین فی العلم والدعوة ہیں اور پوری دنیا میں علم وحکمت کی موتیاں بکھیرنے اور دعوت واصلاح کی مشعلیں جلانے میں سر فہرست ہیں۔
✍ اللہ کا شکر ہے کہ یہ ملک اسلام اور عالم اسلام کے حق میں حکمت ومصلحت اور دور اندیشی پر مبنی فیصلے بھی لیتا ہے اور اس فیصلے کے نفاذ میں بساط بھر اپنی دولت اور اثر ورسوخ بھی استعمال کرتا ہے۔
✍ اللہ کے کرم سے یہاں کا مال بھی حلال اور پاکیزہ ہے اور علم بھی خالص اور نفع بخش ہے، اور یہ دونوں ہی راہ حق میں خوب صرف بھی ہو رہے ہیں۔
✍ اللہ کا احسان ہے کہ اس مملکت کو پہلے کی طرح اب بھی یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس کی عوام سے لے کر حکومت تک میں اور انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی سطح تک دینی رجحان غالب اور دعوتی مزاج نمایاں ہے۔
✍ اللہ کی مہربانی سے یہاں کے لوگ اپنے مقصد وجود کا بخوبی علم بھی رکھتے ہیں اور اس کے حصول کی راہ پر پورے عزم اور صبر ویقین کے ساتھ گامزن بھی ہیں۔
✍ اللہ کی رحمت سے ان کو اپنے مقام ومرتبہ کا بخوبی اندازہ بھی ہے، اور اس کے تئیں ذمے داری کا احساس، تقاضے پورا کرنے کی حرص اور فرائض ادا کرنے کا ہنر بھی ہے۔
✍ اللہ کی توفیق سے یہ اپنی منزل مقصود سے باخبر بھی ہیں اور اس تک پہنچنے کی راہ سے آشنا بھی ہیں، نیز یہ اس راہ کے سچے مسافر بھی ہیں اور وافر مقدار میں زاد سفر کے حامل بھی ہیں۔
✍ اس لئے واقعی یہ مملکت رشک، محبت اور خلوص ووفا کے قابل ہے نہ کہ بغض، نفرت اور عداوت وکراہیت کے، بے شک یہ مملکت عزت واحترام اور تکریم وتوقیر کے لائق ہے نہ کہ استہزاء وتمسخر اور تحقیر وتوہین کے، بلا شبہ یہ مملکت ہمت افزائی اور تعاون کی حقدار ہے نہ کہ حوصلہ شکنی اور خذلان کی، بلا شبہ یہ مملکت خیر خواہی اور دعا کی مستحق ہے نہ کہ سب وشتم اور لعنت وملامت کی۔۔۔
✍ اللہ تعالی اس مملکت کو خیر وبھلائی کی مزید توفیق عطا فرمائے اور ہر طرح کے شر، کید ومکر، فتنہ وفساد، نظر بد اور حسد سے محفوظ رکھے، اللہ کے فضل سے یہ ملک سدا شاد وآباد اور سر سبز وشاداب رہے، اور دن دوگنی اور رات چوگنی تعمیر وترقی کے منازل طے کرتا رہے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
{لا حسد إلا في اثنتين رجل آتاه الله مالا فسلطه على هلكته في الحق ورجل آتاه الله حكمة فهو يقضي بها ويعلمها} [صحيح البخاري:1409، صحيح مسلم:816]
"حسد (رشک) جائز نہیں ہے سوائے دو چیزوں میں، ایک یہ کہ اللہ کسی کو مال دے اور اس کو راہ حق میں خرچ کرنے کی توفیق بھی دے، اور دوسرے یہ کہ اللہ کسی کو علم (دین) عطا فرمائے اور وہ اس کے مطابق فیصلہ کرے اور دوسروں کو اس کی تعلیم بھی دے۔"
✍ اگر ہم سنجیدگی سے غور وفکر کریں اور سچ مچ عدل وانصاف سے کام لیں تو حدیث مذکور کی روشنی میں مملکت سعودی عرب کو یقینا قابل رشک پائیں گے۔
✍ چنانچہ اللہ عز وجل نے اس مملکت کو مال و دولت سے بھی نوازا ہے اور علم وحکمت بھی عطا کیا ہے، اور یہ الحمد للہ بہت حد تک اپنے مال اور علم دونوں سے عالم اسلام اور عالم انسانیت دونوں کی بیش بہا خدمات بھی انجام دے رہی ہے۔
✍ اللہ کے فضل سے جہاں ایک طرف یہاں کی حکومت مالدار ترین ہے اور اپنے مال کا اچھا خاصا حصہ راہ حق میں صرف کرنے میں پیش پیش ہے، وہیں دوسری طرف یہاں کے علماء ودعاة بھی راسخین فی العلم والدعوة ہیں اور پوری دنیا میں علم وحکمت کی موتیاں بکھیرنے اور دعوت واصلاح کی مشعلیں جلانے میں سر فہرست ہیں۔
✍ اللہ کا شکر ہے کہ یہ ملک اسلام اور عالم اسلام کے حق میں حکمت ومصلحت اور دور اندیشی پر مبنی فیصلے بھی لیتا ہے اور اس فیصلے کے نفاذ میں بساط بھر اپنی دولت اور اثر ورسوخ بھی استعمال کرتا ہے۔
✍ اللہ کے کرم سے یہاں کا مال بھی حلال اور پاکیزہ ہے اور علم بھی خالص اور نفع بخش ہے، اور یہ دونوں ہی راہ حق میں خوب صرف بھی ہو رہے ہیں۔
✍ اللہ کا احسان ہے کہ اس مملکت کو پہلے کی طرح اب بھی یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس کی عوام سے لے کر حکومت تک میں اور انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی سطح تک دینی رجحان غالب اور دعوتی مزاج نمایاں ہے۔
✍ اللہ کی مہربانی سے یہاں کے لوگ اپنے مقصد وجود کا بخوبی علم بھی رکھتے ہیں اور اس کے حصول کی راہ پر پورے عزم اور صبر ویقین کے ساتھ گامزن بھی ہیں۔
✍ اللہ کی رحمت سے ان کو اپنے مقام ومرتبہ کا بخوبی اندازہ بھی ہے، اور اس کے تئیں ذمے داری کا احساس، تقاضے پورا کرنے کی حرص اور فرائض ادا کرنے کا ہنر بھی ہے۔
✍ اللہ کی توفیق سے یہ اپنی منزل مقصود سے باخبر بھی ہیں اور اس تک پہنچنے کی راہ سے آشنا بھی ہیں، نیز یہ اس راہ کے سچے مسافر بھی ہیں اور وافر مقدار میں زاد سفر کے حامل بھی ہیں۔
✍ اس لئے واقعی یہ مملکت رشک، محبت اور خلوص ووفا کے قابل ہے نہ کہ بغض، نفرت اور عداوت وکراہیت کے، بے شک یہ مملکت عزت واحترام اور تکریم وتوقیر کے لائق ہے نہ کہ استہزاء وتمسخر اور تحقیر وتوہین کے، بلا شبہ یہ مملکت ہمت افزائی اور تعاون کی حقدار ہے نہ کہ حوصلہ شکنی اور خذلان کی، بلا شبہ یہ مملکت خیر خواہی اور دعا کی مستحق ہے نہ کہ سب وشتم اور لعنت وملامت کی۔۔۔
✍ اللہ تعالی اس مملکت کو خیر وبھلائی کی مزید توفیق عطا فرمائے اور ہر طرح کے شر، کید ومکر، فتنہ وفساد، نظر بد اور حسد سے محفوظ رکھے، اللہ کے فضل سے یہ ملک سدا شاد وآباد اور سر سبز وشاداب رہے، اور دن دوگنی اور رات چوگنی تعمیر وترقی کے منازل طے کرتا رہے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
No comments:
Post a Comment