find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Rizk Me Kushadgi ke Sharai Asbab. (Part 19)

Rizk Me Ajafa Ke Liye Hijrat Karna.
رزق میں کشادگی کے شرعی اسباب (Part 19)
19- ہجرت کرنا:
اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
"ومن يهاجر في سبيل الله يجد في الأرض مراغما كثيرا وسعة..."*(سورة النساء:100)
"جو اللہ کی راہ میں ہجرت کرےگا وہ زمین میں بہت سی جائے پناہ پائےگا اور کشادگی بھی۔۔۔"
یعنی جو اللہ تعالی کی رضا جوئی کے لئے ہجرت کرےگا اس کو اللہ کی زمین میں پناہ بھی ملےگی اور وہ رزق میں کشادگی بھی پائےگا۔
✍ بعض لوگ حاجت و ضرورت اور استطاعت و گنجائش کے باوجود یہ سوچ کر ہجرت نہیں کر پاتے ہیں کہ جائے پناہ کہاں ملےگی اور رزق کا انتظام کیسے ہوگا۔
اس آیت میں اس منفی سوچ و عمل کی تردید کی گئی ہے اور یہ ترغیب و خوشخبری دی گئی ہے کہ جو شخص اللہ تعالی کے لئے ہجرت کرےگا اسے ضرور پناہ بھی ملےگی اور رزق میں فراخی و کشادگی بھی حاصل ہوگی۔
✍ اسلامی تاریخ شاہد ہے کہ جس نے بھی اللہ کی راہ میں ہجرت کی اس کو مقصود حاصل ہوا، پناہ بھی ملی، امن وامان بھی ملا اور رزق میں فراوانی بھی حاصل ہوئی۔
✍ اللہ کی راہ میں ہجرت کرنا انبیاء ورسل علیہم السلام کی سنت ہے۔ چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت لوط علیہ السلام، حضرت موسی علیہ السلام اور دیگر نبیوں اور رسولوں نے ہجرت کی اور مقصود حاصل ہوا۔
✍ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت فرمائی اور مقصود حاصل ہوا۔
✍ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی مکہ مکرمہ سے حبشہ اور مدینہ منورہ ہجرت کی اور مقصود حاصل ہوا۔
*نوٹ: ہجرت کسے کہتے ہیں:
✍ ہجرت کا معنی ہوتا ہے ترک کر دینا اور چھوڑ دینا۔
چنانچہ رزق کی تلاش میں، یا امن وامان پانے کے لئے یا حفاظت دین و ایمان کی خاطر آبائی وطن چھوڑ دینے پر ہجرت کا اطلاق ہوتا ہے۔ 
✍ اور شریعت میں ہجرت کا مطلب ہوتا ہے:
1- گناہوں کو چھوڑ دینا۔ یعنی گناہوں کی دنیا کو چھوڑ کر  نیکیوں کی دنیا میں آ جانا۔
کفر والحاد، شرک وبدعت اور جہالت وگمراہی کی دنیا کو چھوڑ کر ایمان واسلام، توحید وسنت اور علم وہدایت کی دنیا میں آ جانا۔
یہ ہجرت ہر ایک پر واجب ہے۔
2- دار الکفر (جہاں اسلام پر عمل کرنے کی آزادی نہ ہو) کو چھوڑ کر دار الاسلام (جہاں اسلام پر عمل کرنے کی آزادی ہو) چلے جانا تاکہ ایمان پر قائم رہتے ہوئے دین پر عمل پیرا ہو سکے۔ یہ ہجرت دار الکفر میں رہنے والے ہر اس مسلمان پر واجب ہے جس کا دین وایمان خطرے میں ہو اور دار الاسلام کی طرف ہجرت کرنے کی استطاعت اور گنجائش موجود ہو۔
3- ایسی جگہ کو چھوڑ دینا جہاں کثرت سے منکرات (گناہوں) کا ظہور ہو اور اس پر انکار و نکیر کا نہ تو وجود ہو اور نہ ہی اس کی استطاعت ہو، بلکہ الٹا دینی وعملی زندگی پر اس کے برے اثرات ونتائج مرتب ہونے کا امکان غالب ہو۔ 
4- جو شخص گناہ کبیرہ جیسے کفر، شرک، بدعت اور خواہشات نفسانی کی اتباع وغیرہ پر اصرار کرے اور بہر صورت باز نہ آئے اس سے بطور درس و عبرت قطع تعلق کرنا، بشرطیکہ اس میں حکمت اور مصلحت کار فرما ہو اور اس سے پہلے اتمام حجت، کشف شبہات اور وعظ ونصیحت کا دعوتی واصلاحی فریضہ ادا ہو چکا ہو۔(دیکھئے:سورہ انعام:68، سورہ نساء:140)
✍ دنیاوی معاملات میں کسی مسلمان کا اپنے کسی مسلمان بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق رکھنا جائز نہیں ہے۔
✍ غیر شرعی مقاصد جیسے بے دینی، بے عملی، سود خوری، شراب نوشی، جوا بازی، زناکاری، فحاشی، بے حیائی، بے پردگی، اور دیگر غیر شرعی آزادیوں اور سہولتوں کی تلاش میں اور ناجائز خواہشات نفسانی کی تکمیل کے لئے ہجرت کرنا حرام اور گناہ کبیرہ کا باعث ہے۔
✍ اللہ رب العالمین تمام مسلمانوں کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور جو شرعی ہجرت کے ضرورت مند ہیں انہیں اس کی استطاعت اور توفیق دے، ان کی راہ آسان کرے اور ان کو جائے پناہ دے، ان کو ان کے مقصد میں کامیاب کرے اور رزق میں برکت اور کشادگی عطا فرمائے۔
آپ کا بھائی:  افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS