Shafai Mazhab me Fajar ki namaz me dusri rakat bad qunoot kiya jata hai uski kya haqiqat hai.Kya ye hadis se sabit Hai?
_________________________
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
تحریر میسز اے انصاری
علماء كرام كے صحيح اقوال كے مطابق نماز وتر ميں ركوع كے بعد دعا قنوت مشروع ہے.
اور جب مسلمانوں پر مصائب كا شكار ہوں تو مسلمانوں كے ليے مشروع ہے كہ وہ نماز پنجگانہ ميں سے ہر فرضى نماز كى آخرى ركعت ميں ركوع كے بعد دعا قنوت كريں حتى كہ اللہ تعالى ان سے وہ مصيبت دور كر دے اور مسلمانوں سے نجات دے دے.
ديكھيں: كتاب تصحيح الدعاء تاليف الشيخ ابو بكر ابو زيد ( 460 ).
اور ہر قسم كے حالات ميں نماز فجر ميں دعاء قنوت كرنا يہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت نہيں، كہ آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز فجر كو دعاء قنوت كے ليے خاص كيا ہو، اور نہ ہى يہ ثابت ہے كہ آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز فجر ميں دعاء قنوت ہميشہ اور اس پر مداومت كى ہو.
اور أبو عبد الرحمن محمد رفیق طاہر عفا اللہ عنہاس بارے میں کہتے ہیں :
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے پانچوں فرض نمازوں میں قنوت نازلہ کرنا ثابت ہے۔
امام ابو داود فرماتے ہیں:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: " قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا مُتَتَابِعًا فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَصَلَاةِ الصُّبْحِ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ، إِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ، يَدْعُو عَلَى أَحْيَاءٍ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ، عَلَى رِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، وَعُصَيَّةَ، وَيُؤَمِّنُ مَنْ خَلْفَهُ "
سنن أبی داود: 1443
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے ظہر عصر مغرب عشاء اور فجر کی نماز میں پورا مہینہ مسلسل ہر نماز کے آخر میں آخری رکعت کے سمع اللہ لمن حمدہ کہنے کے بعد قنوت نازلہ فرمائی۔ وہ بنی سلیم کے قبیلوں رعل زکون اور عصیہ کے خلاف بد دعا فرماتے اور آپ کے پیچھے جو لوگ ہوتے وہ آمین کہتے۔
ان فرض نمازوں میں قنوت نماز کا حصہ نہیں البتہ نوازل یعنی پیش آمدہ حالات ومصائب کی بناء پر ان میں قنوت کی جاسکتی ہے۔ جبکہ وتر میں تو قنوت نماز کا حصہ ہے۔ جسے قنوت وتر کہا جاتا ہے۔ جب ان نمازوں میں قنوت نازلہ کرنا جائز ہے جن میں قنوت نماز کا مستقل حصہ نہیں تو جس نماز میں قنوت نماز کا مستقل حصہ ہے اس میں بطریق اولی قنوت کرنا جائز ہوا۔ اسے استدلال بالالویہ کہتے ہیں۔
ھذا, واللہ تعالى أعلم
Home »
Batil Aqeeda
,
namaj
» Shafia Jamat wale Fajer ki Dusri Rakat Ke Bad Qunoot Karte Hai Iski Kya Haqeeqat hai?
No comments:
Post a Comment