Kya Aaj Hm Musalman Pure Ke Pure Islam Me Dakhil Hai?
اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جائ
اللہ تعالی کا فرمان ہے:. "يا أيها الذين آمنوا ادخلوا في السلم كافة ولا تتبعوا خطوات الشيطان..."(سورة البقرة:208)
"اے ایمان والو! اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جائو اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔۔۔"
کیا آج مسلمانان عالم اسلام میں پورے طور سے داخل ہیں؟ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو کیا وہ شیطان کے نقش قدم پر نہیں چل رہے ہیں؟ اگر ہاں اور بے شک ہاں تو کیا وہ رحمت الہی کے مستحق ٹھہرتے ہیں؟ امامت کے درجہ پر فائز ہو سکتے ہیں؟ عظمت رفتہ کو پا سکتے ہیں؟
عام مسلمانوں کو تو رہنے دیجئے، دین پسند کہے جانے والے مسلمانوں کا معاملہ بھی عجیب وغریب نظر آتا ہے، ان کے احوال واقعی سے ایسا بالکل نہیں لگتا کہ وہ پورے طور پر اسلام میں داخل ہیں۔ چنانچہ کچھ مسلمانوں نے ایمان کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عبادت کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف علم کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عمل کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف دعوت دین کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اقامت دین کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف معاملات کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف آداب کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف نیکی کرنے کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف گناہ سے بچنے کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف امر بالمعروف کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف نہی عن المنکر کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف ظاہری اعمال کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف باطنی اعمال کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف اصلاح نفس کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اصلاح معاشرہ کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف دعوت مسلمین کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف دعوت غیر مسلمین کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تقوی وپرہیزگاری کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اخلاق وسلوک کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف عقیدہ ومنھج کی درستگی کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عبادت وعمل کی درستگی کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعدیل وتوثیق کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف نقد وجرح کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف حکومت اور علماء ودعاة کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عوام الناس کی اصلاح کو۔
کچھ مسلمانوں نےصرف سرپرستوں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف ماتحتوں کی تربیت کو۔
کچھ مسلمانوں صرف امیروں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف غریبوں کی اصلاح کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعلیم یافتہ لوگوں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف جاہلوں کی تعلیم کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعلیم وتزکیہ کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف حرکت وجہاد کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف اصلاح وتربیت کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف سیاست وحکومت کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف صبر و تحمل کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف بدلہ وانتقام کو۔
حالانکہ اسلام ان تمام کے مجموعے کا نام ہے، اسلام ایک جامع اور شامل دین ہے، اسلام عدل اور توازن والا دین ہے، اسلام حکمت اور مصلحت کا دین ہے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
"اے ایمان والو! اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جائو اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔۔۔"
کیا آج مسلمانان عالم اسلام میں پورے طور سے داخل ہیں؟ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو کیا وہ شیطان کے نقش قدم پر نہیں چل رہے ہیں؟ اگر ہاں اور بے شک ہاں تو کیا وہ رحمت الہی کے مستحق ٹھہرتے ہیں؟ امامت کے درجہ پر فائز ہو سکتے ہیں؟ عظمت رفتہ کو پا سکتے ہیں؟
عام مسلمانوں کو تو رہنے دیجئے، دین پسند کہے جانے والے مسلمانوں کا معاملہ بھی عجیب وغریب نظر آتا ہے، ان کے احوال واقعی سے ایسا بالکل نہیں لگتا کہ وہ پورے طور پر اسلام میں داخل ہیں۔ چنانچہ کچھ مسلمانوں نے ایمان کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عبادت کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف علم کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عمل کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف دعوت دین کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اقامت دین کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف معاملات کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف آداب کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف نیکی کرنے کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف گناہ سے بچنے کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف امر بالمعروف کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف نہی عن المنکر کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف ظاہری اعمال کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف باطنی اعمال کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف اصلاح نفس کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اصلاح معاشرہ کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف دعوت مسلمین کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف دعوت غیر مسلمین کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تقوی وپرہیزگاری کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف اخلاق وسلوک کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف عقیدہ ومنھج کی درستگی کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عبادت وعمل کی درستگی کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعدیل وتوثیق کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف نقد وجرح کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف حکومت اور علماء ودعاة کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف عوام الناس کی اصلاح کو۔
کچھ مسلمانوں نےصرف سرپرستوں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف ماتحتوں کی تربیت کو۔
کچھ مسلمانوں صرف امیروں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف غریبوں کی اصلاح کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعلیم یافتہ لوگوں کی اصلاح کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف جاہلوں کی تعلیم کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف تعلیم وتزکیہ کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف حرکت وجہاد کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف اصلاح وتربیت کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف سیاست وحکومت کو۔
کچھ مسلمانوں نے صرف صبر و تحمل کو اسلام سمجھ رکھا ہے تو کچھ نے صرف بدلہ وانتقام کو۔
حالانکہ اسلام ان تمام کے مجموعے کا نام ہے، اسلام ایک جامع اور شامل دین ہے، اسلام عدل اور توازن والا دین ہے، اسلام حکمت اور مصلحت کا دین ہے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
No comments:
Post a Comment