find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Allah Ke Nabi Ka Akash (Shadow) Nahi Tha?

Kya Nabi-E-Akram Sallahu Alaihe Wasallam ka Saya Mubarak Nahi Tha

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ مبارک تھا
رسول اللہ ﷺ کے سایہ کا ثبوت کئی احادیث صحیحہ میں ہے اور اس کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہے۔
طبقات ابن سعد (ج8 ص127،126 واللفظہ لہ) اور مسند احمد (ج6 ص261،131،132) میں امام مسلم کی شرط پر شمیسہ رحمہاللہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
’’ فينما أنا يوماً في منصف النهار اذا أنا بظل رسول الله مقبلاً ‘‘
دوپہر کا وقت تھا کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کا سایہ آرہا ہے۔
شمیسہ کو امام ابن معین نے ثقہ کہا ہے ۔(تاریخ عثمان بن سعید الدارمی:418)
اور ان سے شعبہ نے بھی روایت کی ہے اور شعبہ (حتی الامکان) اپنے نزدیک عام طور پر صرف ثقہ سے روایت کرتے تھے۔
’’کما ہوالاغلب‘‘ (تہذیب التہذیب ج1 ص5،4)
لہذا یہ سند صحیح ہے اسی طرح کی ایک طویل روایت سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا سے بھی مروی ہے جس کا ایک حصہ کچھ یوں ہے:
’’فلما كان شهر ربيع الاول دخل عليها فرأت ظله......الخ‘‘ (مسند احمد ج6 ص338)
جب ربيع الاول كا مہینہ آیا تو آپ ﷺ ان کے پاس تشریف لائے انھوں نے آپﷺ کا سایہ دیکھا
اس کی سند صحیح ہے اور جو اسے ضعیف کہتا ہے وہ خطا پر ہے کیونکہ شمیسہ کا ثقہ ہونا ثابت ہوچکا ہے۔
صحیح ابن خزیمہ (ج2 ص51 ح892) میں بھی صحیح سند کے ساتھ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
’’حتي رأيت ظلي وظلكم‘‘ الخ
یہاں تک کہ میں نے اپنا اور تمہار سایہ دیکھا
اسے حاکم اور ذہبی دونوں نے صحیح کہاہ ے۔(المستدرک للحاکم ج4 ص456)
کسی صحیح یا حسن روایت سے یہ قطعاً ثابت نہیں کہ نبی کریم ﷺ کا سایہ نہیں تھا علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے خصائص کبریٰ میں جو روایت نقل کی ہے وہ اصول حدیث کی رو سے باطل ہے۔
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS