find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Muharram Ke Mahine Ki khush khabri Dena Aur New Year Mnana.

Muharram Ka Mahina Aur Ashura Ka Din

 ماہ محرم اور یوم عاشورہ ایک نظر میں:
ماہ محرم اسلامی وہجری سال کا پہلا مہینہ ہے۔
یہ حرمت وادب والا مہینہ ہے۔
اس مہینے میں اپنی جان پر ظلم کرنا یعنی گناہوں کا ارتکاب کرنا سخت منع ہے۔
اس ماہ میں نیکی کی عظمت اور گناہ کی سنگینیت بڑھ جاتی ہے۔
یہ اللہ کا مہینہ ہے یعنی بڑی عظمت اور شرف وفضیلت والا مہینہ ہے۔
اس ماہ میں بکثرت روزہ رکھنا مسنون ہے۔
رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اسی ماہ کے روزے ہیں۔
اس ماہ کی 10 تاریخ یوم عاشورہ کے نام سے مشہور ومعروف ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نفلی روزوں میں یوم عاشورہ کے روزے کا سب سے زیادہ اہتمام کرتے تھے۔
یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے سے پچھلے ایک سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
اس ماہ میں یوم عاشورہ کے ساتھ 9 یا 11 تاریخ کا بھی روزہ رکھنا چاہئے تاکہ یہودیوں کی مخالفت ہو سکے۔
یوم عاشورہ کو فرعون اور اس کے لشکر غرق آب ہوئے اور حضرت موسی علیہ السلام اور آپ کی قوم کو ان کے ظلم واستبداد سے نجات ملی۔
یوم عاشورہ کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔
یہ مہینہ یا اس کا پہلا عشرہ یا یوم عاشورہ یا کوئی اور دن یا رات منحوس نہیں ہے اور نہ ہی اس میں نکاح یا کوئی اور خوشی کی تقریب منعقد کرنا یا نیا کوئی کاروبار یا پروجیکٹ وغیرہ شروع کرنا مکروہ ومعیوب یا خسارے کا باعث ہے۔
اس ماہ میں ماتم یا تعزیہ منانے کی رسم وروایت سرار بدعت اور عمل جاہلیت ہے اور اس میں کسی قسم کا تعاون یا شرکت باعث گناہ ہے۔
یا علی اور یا حسین وغیرہ کا نعرہ لگانا شرک ہے۔
عاشورہ کے دن اہل وعیال پر کھانے پینے میں کشادگی کرنے سے پورے سال کے رزق میں برکت حاصل ہونے والی بات درست نہیں ہے۔
عاشورہ کے دن پانی یا شربت یا دودھ وغیرہ کی سبیلیں لگانے، حلوہ یا مٹھائی وغیرہ تقسیم کرنے، کھچڑا یا بریانی یا دیگر خصوصی ڈشیں تیار کرنے اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی روح کو ایصال ثواب کرنے یا ان کے نام سے نذر ونیاز کرنے کی رسمیں بدعات وخرافات میں سے ہیں۔
یوم عاشورہ کو عید یا خوشی یا جشن کے طور پر منانا بھی بدعت اور باعث گناہ ہے۔
اس ماہ کی حرمت اور عظمت روز اول سے قائم ہے اور اس کا شہادت حسین رضی اللہ عنہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ماتمی مجالس منعقد کرنا یا تعزیتی جلوس نکالنا حب علی اور عقیدت آل بیت کا تقاضا نہیں ہے بلکہ بغض معاویہ اور نفرت صحابہ (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کی علامت ہے۔   یزید کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا قاتل مان کر کافر وفاسق قرار دینا، یا ملعون مطعون کرنا یا جہنم رسید کرنا ایمان، تقوی اور حسن اخلاق کے منافی ہے۔
یہ شعر قطعا درست نہیں ہے کہ:
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد 
ماہ محرم کی رسومات سے اسلام کی شان وشوکت میں کوئی اضافہ تو نہیں ہوتا البتہ مسلمانوں کی بدنامی اور جگ ہنسائی ضرور ہوتی ہے۔
Naye Saal Ke Mauke Pe Khushi Mnana Kaisa Hai
نہ غم اور سوگ منائے، اسی طرح نہ تو نئے سال کی مبارکباد پیش کرے اور نہ ہی کسی خاص دعا کا اہتمام کرے کہ اس میں سے کچھ بھی کتاب و سنت اور سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے۔
اللہ تعالی ہم تمام مسلمانوں کو اپنے نفس کا محاسبہ کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن ہمارے عمل کا حساب آسان ہو جائے۔
نئے سال کی آمد پر خوشی یا جشن منانا کسی بھی عقلمند انسان کو زیب نہیں دیتا کیونکہ ایک سال گزر گیا مطلب اس کی عمر اور گھٹ گئی، زندگی کا ایک سال اور کم ہو گیا اور موت اور قریب آ گئی، تو پھر خوشی کس بات کی اور جشن کس خوشی میں؟
پچھلا سال آپ کے حق میں چاہے جیسا بھی رہا ہو اور اس میں جتنی بھی آفتیں اور مصیبتیں نازل ہوئی ہوں یا مشکلوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہو، برائے کرم اس کو برا بھلا نہ کہیں اور لعن طعن نہ کریں، کیونکہ از روئے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم دن یا رات، ماہ یا سال اور وقت یا زمانے کو گالی دینا گویا اللہ رب العالمین کو گالی دینا ہے، جو کہ اسلام میں سخت منع ہے اور کفر تک لے جانے والا عمل ہے، نیز یہ صبر وایمان کے بھی منافی ہے اور اس میں اہل جاہلیت کی مشابہت بھی پائی جاتی ہے، لہذا احتیاط سے کام لیں اور ساودھانی برتیں۔ 
جیسے سن 1438ہجری آیا اور چلا گیا ویسے ایک دن ہم بھی اس دنیا سے رخصت ہو جائیں گے تو کیا جہاں ہمیں جانا ہے وہاں کے لئے کچھ تیاری بھی کر رہے ہیں؟؟؟
دنوں اور راتوں کے مجموعہ کو سال کہتے ہے اور دن ورات حکم الہی کے پابند ہوتے ہیں، کیا ہم انسان بھی احکام الہی کے پابند ہیں؟
ویسے تو اسلام میں سال نو کی آمد کے موقع پر کوئی خاص عمل کرنا یا رسم ورواج ادا کرنا یا خوشی اور غم منانا مشروع نہیں ہے، البتہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ ہر مسلمان دینی واخروی اعتبار سے اپنا محاسبہ کرے اور ماہ وسال کی آمد ورفت اور شب وروز کی گردش سے عبرت ونصیحت حاصل کرے، کیونکہ یہ ایک ایسا عمل جو اہل ایمان سے ہمیشہ اور ہر حال میں مطلوب ہے۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله ولتنظر نفس ما قدمت لغد...}*(سورة الحشر:18)
"اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور ہر شخص کو غور وفکر کرنا چاہئے کہ اس نے کل(قیامت) کے لئے کیا کچھ بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔"
نیز اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
{يقلب الله اليل والنهار إن في ذلك لعبرة لأولي الأبصار}    (سورة النور:44)
"اللہ رات اور دن کو الٹتا پلٹتا رہتا ہے یقینا اس میں (بڑی) عبرت ہے اہل نظر کے لئے۔"
اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت کی جاتی ہے کہ آپ نے فرمایا:
"حاسبوا أنفسكم قبل أن تحاسبوا"
"تم (آج دنیا میں ہی) اپنے نفس کا محاسبہ کر لو اس سے پہلے کہ (کل قیامت کے دن) تمہارا محاسبہ کیا جائے"
معلوم ہوا کہ دینی واخروی لحاظ سے اپنا محاسبہ کرتے رہنا اور عبرت ونصیحت کا دامن پکڑے رہنا ایمان وپرہیزگاری کا تقاضا اور اہل فکر ونظر کی پہچان ہے۔
لہذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ:
وہ اپنے ایمان کا محاسبہ کرے کہ اس کا ایمان کس معیار کا اور کس معیار کا ہونا چاہئے، کہیں ایسا تو نہیں کہ آزمائش میں اس کا ایمان کمزور پڑ جاتا ہو، یا کسی شک اور تردد کا شکار ہو جاتا ہو۔ اگر واقعی ایسا ہے تو وہ جلد سے جلد اپنے ایمان کا جائزہ لے اور اس کو مضبوط تر اور پاکیزہ ترین بنانے کی سنجیدہ فکر اور سعی پیہم کرے۔
وہ اپنے عقیدے کا جائزہ لے کہ اس کا عقیدہ توحید خالص کا عقیدہ ہے یا نہیں، اس کا عقیدہ کسی قسم کے شرک اور بد عقیدگی سے آلودہ تو نہیں ہے، خوشی یا غم کے موقع پر اہل شرک کے شکوک وشبہات سے متاثر تو نہیں ہو جاتا۔ اگر واقعی ایسا ہے تو وہ فورا اپنا عقیدہ درست کرے، شرک سے توبہ کرے اور توحید خالص کو اپنا لے۔
وہ اپنے عمل کا محاسبہ کرے کہ اس کے پاس نیک عمل ہے کہ نہیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ کل قیامت کے دن بے دین اور بے عمل لوگوں کی طرح اس کا نامہ اعمال بھی نیکیوں سے خالی اور برائیوں سے پر ہو۔ اگر واقعی ایسا ہے تو وہ فوری طور سے اپنے گناہوں سے توبہ اور نیکی کا عزم کرے اور دینی وعملی کوتاہیوں سے باز آ جائے۔
وہ فرائض وواجبات کی ادائیگی کا جائزہ لے جن میں سب سے اہم فریضہ پنجوقتہ نماز ہے جس کا قیامت کے دن سب سے پہلے حساب ہوگا۔ پھر اس کے بعد زکاة ہے جو اللہ کی طرف سے امیروں کے مال میں غریبوں کا مقرر کردہ واجبی حق ہے۔
وہ اپنے منھج کا جائزہ لے کہ اس کا منھج فہم وعمل سلف صالحین کے منھج پر ہے یا نہیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ فتنے کے وقت اس کا منھج ڈگمگا جاتا ہو،  یا جذبات کی رو میں بہ کر حیرانی وپریشانی میں مبتلا ہو جاتا ہو۔ اگر واقعی ایسا ہے تو اسے چاہئے کہ جتنا جلد ہو سکے اہل علم سے رابطہ کرے اور اپنے منھج کی اصلاح کرے اور منھج سلف پر قائم ہو جائے۔
وہ حقوق کی ادائیگی کا جائزہ لے، پہلے جانے اور پہچانے کہ کیا ہیں اس پر اس کے رب تعالی کے حقوق، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق، قرآن مجید کے حقوق، دین اسلام کے حقوق۔۔۔اسی طرح اپنے نفس کے حقوق، والدین کے حقوق، اہل وعیال کے حقوق، رشتے دارو کے حقوق، ہمسایوں کے حقوق، امت مسلمہ کے حقوق، غیر مسلموں کے حقوق، سماج ومعاشرہ اور  ملک وقوم کے حقوق۔۔۔پھر ان سارے حقوق کی معرفت حاصل کرنے کے بعد ان سب کو حسب استطاعت ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے۔
وہ اپنے اخلاق وسلوک اور سیرت وکردار کا جائزہ لے کہ کیا وہ اسلامی معیار پر اترتے ہیں، کیا وہ اتنے عظیم ہیں کہ جس سے رب بھی راضی ہو، نیک وشریف لوگ بھی خوش ہوں اور غیر مسلمین بھی متاثر ہوں یا کم از کم خود اپنا ضمیر ہی مطمئن ہو۔
وہ خود احتسابی کرے کہ اس نے دینی اور اخروی اعتبار سے کیا کھویا اور کیا پایا، کیا کمایا اور کیا گنوایا، اور وہ اس کا کاروبار ایمان وعمل کتنے فائدے میں رہا اور کتنے خسارے میں گیا، اب تک کی اس کی زندگی کس کی مرضی کے مطابق گزری، رب کی یا خود کی؟؟؟
وہ ایک کامیاب تاجر کی طرح اپنے ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے حال کی اصلاح  اور مستقبل کی منصوبہ بندی کرے۔
وہ انسان اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے اپنے مقصد زندگی اور فرض منصبی کا جائزہ لے کہ کیا وہ کما حقہ اپنے رب کی عبادت اور دین کی دعوت کا کام کر رہا ہے؟
وہ عبرت اور نصیحت حاصل کرے گردش لیل و نہار سے، گرد و پیش کے احوال سے، روز مرہ کے واقعات سے، ناگہانی حادثات سے، کثرت اموات سے،  نت نئے امراض سے، اور قدرتی آفات سے۔۔۔
وہ نئے سال کے استقبال میں گمراہ قوموں کی مشابہت سے بچے، نہ خوشی اور جشن منائے،
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS