قربانی کا جانور ذبح کرنے کا طریقہ
✍ گائے بھیڑ بکری اور دنبہ ذبح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جانور کو بائیں پہلو کے بل لٹا کر اس کی گردن پر ایک پائوں رکھ کر بائیں ہاتھ سے اس کا سر پکڑ کر دائیں ہاتھ سے *"بسم اللہ اللہ اکبر"* پڑھ کر ذبح کیا جائے۔(دیکھئے:صحیح البخاری:5558 صحیح مسلم:1966)
اونٹ کو ذبح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کو کھڑا کرکے بایاں پائوں باندھ دیا جائے اور تین پائوں پر کھڑا رہنے دیا جائے پھر *"بسم اللہ اللہ اکبر"* پڑھ کر چھری یا نیزہ یا کسی تیز دھار آلہ کو اس کے حلق میں پیوست کر دیا جائے، اس طرح کھڑے کھڑے ہی اس کا سارا خون نکل جائےگا اور وہ پہلو کے بل گر جائے گا۔ (تفصیل کے لئے دیکھئے: سورہ حج:36 صحیح بخاری:1713 صحیح مسلم:1320سنن ابو داود:1764)
قربانی کے جانور کو قبلہ رخ کرکے ذبح کرنا مستحب ہے۔(مؤطا امام مالك:1/379)
قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت "بسم اللہ اللہ اکبر"کے بعد اللهم هذا منك ولك اور "اللهم تقبل مني" کہنا بھی مستحب ہے۔(تفصیل کے لئے دیکھئے: صحيح مسلم:1967إرواء الغليل:1138، 1152)
اگر قربانی کرنے والا گھر کا سرپرست ہو تو اس کو چاہئے کہ قربانی میں اپنے ساتھ اپنے تمام گھر والوں کو بھی شامل کر لے، چنانچہ ذبح کرتے وقت اپنا نام لے اور اپنے اہل خانہ کا بھی ذکر کرے، مثال کے طور پر اگر اس کا نام یاسر ہے تو ذبح کرتے وقت یہ کہے "بسم اللہ اللہ اکبر اللهم هذا منك ولك اللهم تقبل من یاسر وآل یاسر"*۔(صحيح مسلم:1967)
کسی دوسرے کی طرف سے جانور قربان کرنے والا ذبح کرتے وقت اس کا نام لے، مثال کے طور پر اگر اس کا نام عامر ہے تو یہ کہے *"بسم اللہ اللہ اکبر اللهم هذا منك ولك اللهم تقبل من عامر"*۔
اور اگر وہ (یعنی عامر) اپنے گھر کا سرپرست ہو تو اس کے نام کے ساتھ اس کے اہل خانہ کا بھی ذکر کرے اور کہے *"بسم اللہ اللہ اکبر اللهم هذا منك ولك اللهم تقبل من عامر وآل عامر*"۔
بعض اہل علم نے قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت اس دعا کے پڑھنے کو بھی مستحب قرار دیا ہے:
"إني وجهت وجهي للذي فطر السماوات والأرض على ملة إبراهيم حنيفا وما أنا من المشركين، إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين لا شريك له وبذلك أمرت وأنا أول المسلمين"*(مسند أحمد:15022 سنن أبو داود:2795)
اہل علم نے ذبح کرنے کے آداب میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ جانور کا حلقوم، کھانے پینے کی نلی، اور دو رگیں جو ان دونوں کے پاس ہوتی ہیں کاٹ دی جائیں۔(دیکھئے:صلاة المؤمن:2/925)
جانور ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا ضروری ہے، جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اس کا کھانا حلال نہیں ہے۔(دیکھئے:سورہ انعام:118،121)
غیر اللہ کے لئے جانور ذبح کرنا یا اس پر غیر اللہ کا نام لینا شرک وبدعت ہے اور اس کا کھانا حرام ہے۔(دیکھئے:سورہ بقرہ:173)
جانور ذبح کرنے کا شرعی طریقہ یہ کہ کسی دھار دار آلہ سے ذبح کیا جائے جس سے اس کی شہ رگ کٹ جائے اور خون کا اکثر حصہ اس کے جسم سے نکل جائے۔(دیکھئے:صحیح بخاری:2543 صحیح مسلم:1968)
اس لئے گلا دبا کر یا بجلی سے جھٹکا دے کر ذبح کیا ہوا جانور حلال نہیں ہوگا، بلکہ وہ مردار کے حکم میں ہوگا جو کہ شریعت میں حرام ہے۔(سورہ مائدہ:3) نیز چونکہ اس میں جانور کے جسم سے خون نہیں نکل پاتا ہے اس لئے اس کا گوشت طبی اعتبار سے صحت کے لئے نقصاندہ بھی ہو سکتا ہے۔
ذبح کرنے سے پہلے قربانی کے جانور کو یا اس کے بعض اعضاء کو دھونا یا اس پر پانی چھڑکنا درست نہیں ہے کیونکہ شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
No comments:
Post a Comment