find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Mushrik Ka Jabiha Halal Hai Ya Haram?

Kya Mushrik Ya Kafir Ka Jabiyah Haram Hai?
⛔ مشرک کا ذبیحہ
مشرک،جس کا شرک واضح ہو، اس کا ذبیحہ حرام ہے ،خواہ وہ مشرک مسلمان ہو یا اہل کتاب میں سے ہو۔
اللہ تعالى کا فرمان ہے :
وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ (الأنعام:121)
اور اس میں سے نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہیں ذکر کیا گیا ۔ یقینا یہ فسق گناہ والا کام ہے اور یقینا شیاطین اپنے دوستوں کی طرف وحی کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑیں، اور اگر تم نے ان کی بات مان لی تو تم مشرک ہو جاؤ گے۔
امام ابن تیمیہ فرماتے ہیں۔ۛ
أما المشركون فاتفقت الأمة على تحريم نكاح نسائهم وطعامهم " (مجموع الفتاوى ، لابن تيمية ، ج8 ص 100)
مشرکین کی عورتوں کے ساتھ نکاح کرنے اور ان کا کھانا کھانے کی حرمت پر امت کا اتفاق ہے۔
معروف حنفی فقیہ امام ابو بکر الجصاص فرماتے ہیں۔
وقد علّمنا أنّ المشركين وإن سمّوا على ذبائحهم لم تؤكل "
ہمیں یہ سکھلایا گیا ہے کہ مشرکین اگر اپنے ذبائح پر تسمیہ بھی پڑھیں تو بھی اس سے نہیں کھایا جائے گا۔
ھذا ما عندی واللہ ٲعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی​
⛔ بے نمازی کا ذبیحہ
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"جو شخص روزہ رکھتا ہے، لیکن نماز نہیں پڑھتا اس سے روزہ قبول نہیں کیا جائے گا؛ کیونکہ وہ کافر اور مرتد ہے، اسکی زکاۃ، صدقات کوئی بھی نیکی قبول نہیں کی جائے گی؛ فرمان باری تعالی ہے:
وَمَا مَنَعَهُمْ أَنْ تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَى وَلَا يُنْفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَانکے صدقات کی قبولیت کے سامنے صرف یہی بات آڑے آئی کہ انہوں نے اللہ ، اور رسول اللہ کے ساتھ کفر کیا، اور وہ نمازوں کیلئے صرف سستی کرتے ہوئے آتے ہیں، اور صدقہ دیتے ہیں تو انکے دل تنگی محسوس کرتے ہیں۔[التوبۃ: 54]
چنانچہ اگر کافر سے دوسروں پر خرچ کی شکل میں کیا گیا احسان قبول نہیں ہو سکتا، تو عبادت جو کہ محض ذاتی فعل ہے بالاولی قبول نہیں ہوگی، اس بنا پر جو شخص روزے رکھتا ہے، اور نماز نہیں پڑھتا تو وہ –نعوذ باللہ -کافر ہے، اسکے روزے اور دیگر تمام کی تمام عبادت باطل ہیں، قبول نہیں کی جائیں گی"انتہی
"فتاوى نور على الدرب" از: ابن عثيمين (124 /32)
چنانچہ اگر تارک نماز قربانی کرنا چاہتا ہے تو اس پر ضروری ہے کہ پہلے نمازیں ترک کرنے سے توبہ کرے، اور اگر وہ اپنی روش پر ڈٹا رہتا ہے تو اسے اپنی قربانی پر ثواب نہیں ملےگا ، اور نہ ہی قبول ہوگی، اور اگر اس نے خود اپنے ہاتھ سے قربانی ذبح کی تو وہ مردار ہوگی، جسے کھانا بھی جائز نہیں ہے، کیونکہ مرتد کا ذبیحہ مردار اور حرام ہے۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"جو شخص نماز نہیں پڑھتا اسکے ہاتھ کا ذبح کیا ہوا جانور نہیں کھایا جائے گا، اسکی کیا وجہ ہے؟ اس لئے کہ یہ حرام ہے، اور اگر یہودی یا عیسائی ذبح کردے تو وہ ہمارے لئے حلال ہے، تو اس طرح سے –نعوذ باللہ- بے نمازی کا ذبیحہ یہودی اور عیسائی کے ذبیحہ سے بھی زیادہ خبیث ہے"انتہی
"مجموع فتاوى ورسائل ابن عثيمين" (12 /45)
اور الشیخ مقبول احمد سلفی کہتے ہیں
بے نمازی اورمسلمانوں میں سے شرک کرنے والے کے ذبیحہ کے متعلق اختلاف ہے ۔ میری رائے یہ ہے کہ اگر دیندار مسلمان قصائی ہے تو اسی سے گوشت خریدیں ورنہ جہاں ایسے قصاب نہ ہو وہاں بے نمازی اور مسلمانوں میں شرک کرنے والے کا ذبیحہ کھایا جاسکتا ہے ۔ اس کی دلیل قرآن کی یہ آیت ہے :
الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ [المائدة : 5]
ترجمہ: آج کے دن سے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال ہیں اور جنہیں کتاب دی گئی ہے انکا کھانا بھی تمہارے لیے حلال ہے ۔
استدلال اس طرح سے ہے کہ جب اہل کتاب کا ذبیحہ حلال ہے جوکہ بلاشبہ کافر ہے تو پھر وہ مسلمان جن کی معین طور پر تکفیر نہیں ہوئی ہے ان کا ذبیحہ بدرجہ اولی کھاسکتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
وَاَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS