Dahshat Gardi Kya, Kya Masoom Logo Ko Fansana Hi Desh Se Sachi Mohabbat HAi?
✍ پتہ نہیں پر ایسا لگتا ہے کہ آج کل کسی پر بھی دہشت گردی کا الزام لگا دینا یا تو ایک فیشن بن گیا ہے یا کوئی مجبوری۔۔۔
✍ جی ہاں:
کتنا آسان ہو گیا ہے کسی معصوم پر دہشت گردی کا الزام لگا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے کسی بے قصور کو دہشت گردی کے بہانے گرفتار کروا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا کسی بے گناہ کو دہشت گردی کے نام پر سزا دلوا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے دہشت گردی کا لیبل لگا کر کسی نوجوان کا کیریئر برباد کر دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے دہشت گردی کے حوالے سے کسی انسان کی زندگی تباہ کر دینا۔
✍ کتنی عجیب بات ہے کہ:
کسی سے انتقام لینا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی پر ظلم کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کا حق مارنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کو بدنام کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کو زیر کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام دو۔
جھوٹی شان بڑھانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
سستی شہرت کمانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
گندی سیاست چمکانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
اپنا جرم چھپانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
عیب پر پردہ ڈالنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
خامی کو خوبی بنانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
غلط کو صحیح ٹھہرانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جھوٹ کو سچ منوانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
ہار کو جیت میں بدلنا ہو دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
سماج میں نفرت پھیلانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کہیں رسائی پانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کا نزدیکی بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
وفا دار بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
فرماں بر دار بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
وطن پرست بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
قوم پرست بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
دین پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
امن پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
ترقی پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
اصلاح پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
انسانیت نواز بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
روشن خیال بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
✍ کتنے شرم کی بات ہے کہ:
جو اپنا حق مانگے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو انصاف مانگے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ظلم کے خلاف شکوہ کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ظلم کا ساتھ نہ دے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ہاں میں ہاں نہ ملائے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے موقف کا اظہار کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو فکر ونظر میں اختلاف کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے دین اور مسلک پر عمل کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے دین اور مسلک کی دعوت دے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو حق کو حق مانے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو باطل کو باطل جانے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
✍ کہاں گئے عدل وانصاف کے علمبردار۔۔۔
کہاں گئے امن وشانتی کے ٹھیکیدار۔۔۔
کہاں گئے آئین و قانون کے اہل کار۔۔۔
کہاں گئے حقوق انسانی کے ادارے۔۔۔
کہاں گئی انسانیت نوازوں کی انسانیت نوازی۔۔۔
کہاں گئی محبت کے سفیروں کی سفارت کاری۔۔۔
کہاں گئی دینداروں کی دینداری۔۔۔
کہاں گئی ایمانداروں کا ایمانداری۔۔۔
کہاں گئی حق پرستوں کی حق پرستی۔۔۔
کہاں گئی روشن خیالوں کی روشن خیالی۔۔۔
کہاں گئی ترقی پسندوں کی ترقی پسندی۔۔۔
کہاں گئی اصلاح پسندوں کی اصلاح پسندی۔۔۔
کہاں گئی اہل بصیرت کی بصیرت۔۔۔
کہاں گئی حکیموں کی حکمت۔۔۔
کہاں گئی سیاستدانوں کی سیاست۔۔۔
کہاں گئی دانشوروں کی دانشوری۔۔۔
کہاں گئی دور اندیشوں کی دور اندیشی۔۔۔
کہاں گئی اعلی تہذیب۔۔۔
کہاں گیا عظیم تمدن۔۔۔
کہاں گئی دینی بیداری۔۔۔
کہاں گئی قومی ہمدردی۔۔۔
کہاں گئی ملی غیرت۔۔۔
کہاں گیا اخلاقی فریضہ۔۔۔
کہاں گیا انسانی ضمیر۔۔۔
✍ اللہ رحم فرمائے، امن وامان عام کرے، عدل وانصاف قائم کرے، حق اور اہل حق کو سر بلند کرے، باطل اور اہل کو سر نگوں کرے۔۔۔
*آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
✍ جی ہاں:
کتنا آسان ہو گیا ہے کسی معصوم پر دہشت گردی کا الزام لگا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے کسی بے قصور کو دہشت گردی کے بہانے گرفتار کروا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا کسی بے گناہ کو دہشت گردی کے نام پر سزا دلوا دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے دہشت گردی کا لیبل لگا کر کسی نوجوان کا کیریئر برباد کر دینا۔
کتنا آسان ہو گیا ہے دہشت گردی کے حوالے سے کسی انسان کی زندگی تباہ کر دینا۔
✍ کتنی عجیب بات ہے کہ:
کسی سے انتقام لینا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی پر ظلم کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کا حق مارنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کو بدنام کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کو زیر کرنا ہو، دہشت گردی کا الزام دو۔
جھوٹی شان بڑھانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
سستی شہرت کمانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
گندی سیاست چمکانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
اپنا جرم چھپانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
عیب پر پردہ ڈالنا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
خامی کو خوبی بنانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
غلط کو صحیح ٹھہرانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جھوٹ کو سچ منوانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
ہار کو جیت میں بدلنا ہو دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
سماج میں نفرت پھیلانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کہیں رسائی پانا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
کسی کا نزدیکی بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
وفا دار بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
فرماں بر دار بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
وطن پرست بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
قوم پرست بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
دین پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
امن پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
ترقی پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
اصلاح پسند بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
انسانیت نواز بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
روشن خیال بننا ہو، دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
✍ کتنے شرم کی بات ہے کہ:
جو اپنا حق مانگے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو انصاف مانگے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ظلم کے خلاف شکوہ کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ظلم کا ساتھ نہ دے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو ہاں میں ہاں نہ ملائے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے موقف کا اظہار کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو فکر ونظر میں اختلاف کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے دین اور مسلک پر عمل کرے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو اپنے دین اور مسلک کی دعوت دے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو حق کو حق مانے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
جو باطل کو باطل جانے، اس پر دہشت گردی کا الزام لگا دو۔
✍ کہاں گئے عدل وانصاف کے علمبردار۔۔۔
کہاں گئے امن وشانتی کے ٹھیکیدار۔۔۔
کہاں گئے آئین و قانون کے اہل کار۔۔۔
کہاں گئے حقوق انسانی کے ادارے۔۔۔
کہاں گئی انسانیت نوازوں کی انسانیت نوازی۔۔۔
کہاں گئی محبت کے سفیروں کی سفارت کاری۔۔۔
کہاں گئی دینداروں کی دینداری۔۔۔
کہاں گئی ایمانداروں کا ایمانداری۔۔۔
کہاں گئی حق پرستوں کی حق پرستی۔۔۔
کہاں گئی روشن خیالوں کی روشن خیالی۔۔۔
کہاں گئی ترقی پسندوں کی ترقی پسندی۔۔۔
کہاں گئی اصلاح پسندوں کی اصلاح پسندی۔۔۔
کہاں گئی اہل بصیرت کی بصیرت۔۔۔
کہاں گئی حکیموں کی حکمت۔۔۔
کہاں گئی سیاستدانوں کی سیاست۔۔۔
کہاں گئی دانشوروں کی دانشوری۔۔۔
کہاں گئی دور اندیشوں کی دور اندیشی۔۔۔
کہاں گئی اعلی تہذیب۔۔۔
کہاں گیا عظیم تمدن۔۔۔
کہاں گئی دینی بیداری۔۔۔
کہاں گئی قومی ہمدردی۔۔۔
کہاں گئی ملی غیرت۔۔۔
کہاں گیا اخلاقی فریضہ۔۔۔
کہاں گیا انسانی ضمیر۔۔۔
✍ اللہ رحم فرمائے، امن وامان عام کرے، عدل وانصاف قائم کرے، حق اور اہل حق کو سر بلند کرے، باطل اور اہل کو سر نگوں کرے۔۔۔
*آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
No comments:
Post a Comment