Sabse Bari Zulm (Zulm-E-Ajeem) Kya Hai?
ظلم عظیم: بے شک حقوق العباد کو نظر انداز کرنا، اس کی ادائیگی میں غفلت اور کوتاہی برتنا، کسی کی جان، مال یا عزت وآبرو کی حرمت پامال کرنا ظلم ہے اور اس کا انجام بھی بہت سنگین اور خطرناک ہے اور اس کے خلاف شرعی و قانونی طریقے سے جد وجہد بھی کرنا چاہئے-
لیکن کیا دنیا میں بس یہی ایک ظلم رائج ہے اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا ظلم موجود نہیں ہے؟ ہاں شاید دنیا والوں کی نظر میں ایسا ہی کچھ ہے، اوراس لئے وہ صرف اسی کے خلاف بولتے، سنتے، لکھتے، پڑھتے اور جد وجہد کرتے نظر آتے ہیں-
لیکن دنیا بنانے والے کی نظر میں اس کے علاوہ بھی ایک ظلم ہے اور وہ ہے حق الہی کو نظر انداز کرنا یا اس کی ادائیگی میں غفلت اور کوتاہی برتنا، یعنی اس کے ساتھ کفر یا شرک کرنا۔
اس ظلم کو *ظلم عظیم* کہا گیا ہے، یعنی یہ سب سے بڑا ظلم ہے، اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں، کیونکہ یہ خالق کائنات کے حق میں ظلم ہے اور چونکہ خالق کا حق مخلوق کے حق سے عظیم ہے لہذا اس کے حق میں کیا جانے والا ظلم بھی ہر ظلم سے عظیم ہوگا، اور اس لئے اس ظلم کا انجام بھی سب سے زیادہ بھیانک اور خطرناک ہے-
یہ ناقابل معافی گناہ ہے، اس کے کرنے والے پر جنت حرام ہے اور اس کا ٹھکانہ ہمیشہ ہمیش کے لئے جہنم ہے، اس کے لئے نہ امن وامان ہے اور نہ رشد وہدایت ہے، اس کے کرنے سے تمام اعمال باطل ہو جاتے ہیں، یہ سب سے بڑی جہالت، بد ترین گمراہی، انتہائ سنگین جرم، عظیم ترین برائی اور مہلک ترین بیماری ہے۔
لہذا آج جبکہ یہ ظلم ایک بار پھر اپنے شباب پر ہے، اس بات کی سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اہمیت اور ضرورت ہے کہ اس کے خلاف بولا اور سنا جائے، لکھا اور پڑھا جائے اور شرعی وقانونی طریقے سے جد وجہد کیا جائے، سنجیدگی کے ساتھ اس کے برے نتائج ونقصانات سے آگاہ کیا جائے، اور خیر خواہی کے ساتھ اس سے بچائو کی راہوں اور احتیاطی تدابیر سے واقف کرایا جائے۔
یقین مانئے کہ یہ ظلم اور شر کے خلاف سب سے بڑا جہاد ہوگا، اور یہ نہ صرف اسلام اور مسلمانوں کی بلکہ تمام انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہوگی۔
*نوٹ:* اس ظلم کے بارے میں رب ذو الجلال کے چند فرامین ملاحظہ فرمائیں:
{لا تشرك بالله إن الشرك لظلم عظيم}
"اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا، بے شک شرک ظلم عظیم ہے۔"(سورہ لقمان:13)
{والكافرون هم الظالمون}
"اور کفر کرنے والے ہی (اصل) ظالم ہیں۔"(سورہ بقرہ:154)
{الذين آمنوا ولم يلبسوا إيمانهم بظلم أولئك لهم الأمن وهم مهتدون}
"جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم (یعنی شرک) کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا تو ان ہی کے لئے امن ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں۔"(سورہ انعام:82)
{إن الله لا يغفر أن يشرك به ويغفر ما دون ذلك لمن يشاء ومن يشرك بالله فقد ضل ضلالا بعيدا}
"بے شک اللہ اس (بات) کو معاف نہیں کرےگا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور جو (گناہ) اس کے علاوہ ہے اس کو معاف کر دےگا جس کے لئے چاہےگا، اور جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے تو یقینا وہ بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا۔"(سورہ نساء:116)
{إنه من يشرك بالله فقد حرم الله عليه الجنة ومأواه النار وما للظالمين من أنصار}
"بے شک جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے تو یقینا اللہ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور ظالموں(یعنی شرک کرنے والوں) کے لئے کوئی مددگار نہیں ہوگا۔"سورہ مائدہ:72)
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
No comments:
Post a Comment