Deen Ka Ilm Hasil Karne Me Kharch Karna.
رزق میں کشادگی کے شرعی اسباب
7- طالب علم دین پر خرچ کرنا:. (Part 07)
✍ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ:
*"كان أخوان على عهد النبي صلى الله عليه وسلم، فكان أحدهما يأتي النبي صلى الله عليه وسلم والآخر يحترف، فشكا المحترف أخاه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: لعلك ترزق به."*(رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن صحيح:2345)
یعنی *"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں دو بھائی تھے، ان میں سے ایک (علم دین طلب کرنے کے لئے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہوتا تھا اور دوسرا کسب معاش (حصول رزق) کے لئے جد و جہد کرتا تھا، حصول معاش کے لئے جد وجہد کرنے والے نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بھائی کی شکایت کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شاید تمہیں اسی کی وجہ سے رزق دیا جا رہا ہے۔"
یعنی یہ جو تمہارا ذریعہ معاش بنا ہوا ہے اور تمہیں اچھا خاصا رزق مل رہا ہے اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ تمہارا کچھ مال اپنے اس بھائی پر بھی خرچ ہو رہا ہے جو علم دین حاصل کرنے میں مشغول ہے۔
علم دین طلب کرنے کی راہ نیکی کمانے کی راہوں میں سے ایک راہ ہے، اور نیکی کی راہ میں خرچ کرنے سے رزق میں کشادگی پیدا ہوتی ہے۔
✍ *علم دین کی طلب جہاد فی سبیل اللہ کی ایک قسم ہے، اور جہاد فی سبیل اللہ زكاة کے مصارف میں سے ایک مصرف ہے، اور زكاة کی ادائیگی سے مال میں اضافہ ہوتا ہے۔*
✍ *طالب علم دین کی کفالت کرنا علم دین کی نشر واشاعت کرنا ہے، اور علم دین کی نشر واشاعت صدقہ جاریہ میں سے ہے، اور صدقہ جاریہ کی برکت سے مال میں اضافہ اور رزق میں فراوانی پیدا ہوتی ہے۔*
✍ معلوم ہوا کہ طالب علم دین پر خرچ کرنا یا علم دین کی نشر واشاعت کے لئے وقف کرنا مال میں برکت و اضافہ اور رزق میں کشادگی وفراوانی کا ذریعہ ہے۔
✍ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو (اور بالخصوص متمول مسلمانوں کو) علم دین کی نشر واشاعت میں خرچ کرنے اور دینی طالب علموں کی کفالت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اس کی برکت سے انہیں آخرت میں اجر وثواب کے ساتھ دنیا میں بھی رزق حلال کی نعمت سے مالا مال کرے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
No comments:
Post a Comment