Kamjor Ki Madad Karna
رزق میں کشادگی کے شرعی اسباب (Part 06)
6- کمزوروں کے ساتھ احسان کرنا:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
"هل تنصرون وترزقون إلا بضعفاءكم."*(صحيح البخاري:(2896)
*"تم لوگوں کی مدد کی جاتی ہے اور تمہیں رزق دیا جاتا ہے ان لوگوں کی وجہ سے جو تم میں کمزور ہیں۔"*
یعنی اللہ تعالی جو اپنے بندوں کی مدد فرماتا ہے اور ان کے رزق میں برکت اور کشادگی عطا کرتا اس کی ایک اہم وجہ ان میں موجود وہ لوگ ہیں جو مالی یا جسمانی اعتبار سے کمزور ہوتے ہیں۔
✍ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور ارشاد گرامی ہے:
*"إنما ينصر الله هذه الأمة بضعيفها بدعوتهم وصلاتهم وإخلاصهم."*(سنن النسائي:3178)
*"بے شک اللہ اس امت کی مدد فرماتا ہے اس کے کمزور لوگوں کی وجہ سے، ان کی دعا، نماز اور اخلاص کی وجہ سے۔"*
یعنی اللہ تعالی جو امت مسلمہ کی امداد کرتا ہے اس کا ایک اہم سبب کمزور لوگ ہیں اور ان کمزوروں کی دعائیں، اخلاص اور عبادات ہیں۔
اور بے شک اللہ تعالی کی امت مسلمہ کی امداد میں مالی امداد بھی شامل ہے۔
✍ اور قانون الہی ہے:
*"هل جزاء الإحسان إلا الإحسان."* (سورة الرحمن:60)
*"احسان کا بدلہ احسان ہے۔"*
یقینا اس میں یہ بھی داخل ہے کہ جو اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان کرتا ہے اللہ اس کے ساتھ احسان کرتا ہے، اور بلا شبہ رزق میں وسعت و فراوانی اللہ کے احسان میں سے ہے، اور اگر احسان کمزوروں کے ساتھ ہو تو اس کے بدلے میں ملنے والے احسان الہی اور اس کے فیوض وبرکات کا کیا کہنا۔
✍ معلوم ہوا کہ جو لوگ سماج کے ضعیفوں اور کمزوروں کے ساتھ احسان کرتے ہیں اللہ ان پر احسان کرتا ہے، جو ان کے ساتھ خیر وبھلائی کا معاملہ کرتے ہیں اللہ ان کے ساتھ خیر وبھلائی کا معاملہ کرتا ہے، جو ان کے ساتھ نرمی و آسانی برتتے ہیں اللہ اس کے ساتھ نرمی و آسانی برتتا ہے، جو ان پر رحم و کرم کرتے ہیں اللہ ان پر رحم و کرم فرماتا ہے، جو ان کی مدد کرتے ہیں اللہ اس کی امداد فرماتا ہے، اور جو ان کا رزق کے حصول میں تعاون کرتے ہیں اللہ ان کے لئے رزق کے دروازے کھولتا ہے اور ان کے مال اور اسباب میں فراوانی اور برکت عطا کرتا ہے۔
✍ اللہ تعالی ہم مسلمانوں کو عام طور سے سب کے ساتھ اور خاص طور سے کمزوروں کے ساتھ احسان اور بھلائی کرنے کی توفیق دے اور ہمارے رزق میں کشادگی اور برکت عطا کرے اور ہر محاذ پر ہماری نصرت اور مدد فرمائے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
No comments:
Post a Comment