Rizk Me Barkat Hone Ke Liye Nikah Karna
رزق میں کشادگی کے شرعی اسباب (Part 18)
18- نکاح کرنا:
✍ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
"وأنكحوا الأيامى منكم والصالحين من عبادكم وإمائكم إن يكونوا فقراء يغنهم الله من فضله والله واسع عليم."*(سورة النور:32)
"تم میں سے جو (مرد وعورت) بے نکاح ہیں ان کا نکاح کرا دو اور اپنے نیک (یا نکاح کے لائق و ضرورت مند) غلاموں اور باندیوں کا بھی، اگر وہ ( نکاح کرنے والے) مفلس ہوں گے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی كر دے گا، اور اللہ بڑی وسعت والا خوب جاننے والا ہے۔"
یعنی مفلسی نکاح سے مانع نہ ہو بلکہ نکاح کو مفلسی کے خاتمے اور بے نیازی کے حصول کا ذریعہ سمجھو۔
✍ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
*"ثلاثة حق على الله عونهم المجاهد في سبيل الله والمكاتب الذي يريد الأداء والناكح الذي يريد العفاف."*
"تین شخص کی اللہ ضرور مدد فرماتا ہے: اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، مکاتب غلام جو ادائیگی کی نیت رکھتا ہے، اور پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرنے والا۔"
یعنی جو پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرتا ہے اللہ اس کی مادی ومعنوی امداد فرماتا ہے۔
✍ تجربات و مشاہدات بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں کہ نکاح ہر اعتبار سے خیر و برکت کا سامان ہے۔
✍ معلوم ہوا کہ حکم ربانی کی تعمیل اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرنا رزق میں برکت اور کشادگی کا ذریعہ ہے۔
✍ یہ ایک پیغام ہے ان نوجوانوں کے لئے جنہیں وقت پر نکاح کرنے سے یہ خوف روکے ہوئے ہے کہ نکاح کے بعد بیوی اور بچوں کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے۔
✍ یہ ایک نصیحت ہے ان والدین کے لئے جو اپنے بیٹوں کے نکاح میں اس وجہ سے غیر ضروری تاخیر کرتے ہیں کہ ابھی تک ان کے روزگار کا معقول انتظام نہیں ہو پایا ہے۔
✍ یہ ایک ہدایت ہے ان والدین کے لئے جو مالدار خاندان سے رشتہ آنے کے انتظار میں اپنی بیٹیوں کا نکاح کافی تاخیر سے کرتے ہیں اور دیندار خاندان سے آئے ہوئے رشتے کو محض ان کی معاشی کمزوری کی وجہ سے مسترد کئے رہتے ہیں۔
نوٹ:
✍ یہ بات ہر گز درست نہیں ہے کہ نکاح غربت وافلاس کا موجب ہے اور یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ عدم نکاح انسان کو غنی اور بے نیاز رکھے۔
✍ نکاح نہ کرنے یا نکاح میں غیر معقول تاخیر کرنے کے لئے معاشی تنگ حالی کو بہانہ بنانا اللہ پر توکل اور اس کی رزاقیت پر ایمان کے منافی ہے۔
✍ مفلس شخص کا عدم نکاح کے سبب زناکاری کے دلدل میں پڑنے سے بہتر ہے نکاح کرکے پاکدامنی اختیار کر لینا۔
✍ پختہ یقین ہونا چاہئے کہ جس رب کریم نے نکاح کا حکم دیا ہے اسی نے فراہمئی رزق کی ضمانت بھی لے رکھی ہے اور مزید فضل وکرم کا وعدہ بھی کر رکھا ہے، اور یہ کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے اس پر بھی کہ نکاح کے بعد کمائی کے نت نئے دروازے کھول دے اور رزق میں برکت وفراوانی عطا فرمائے۔
✍ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ نوجوانوں کو صحیح وقت پر اپنا نکاح کرنے اور ان کے سرپرستوں کو بھی صحیح وقت پر ان کا نکاح کرانے کی توفیق دے اور پاکدامنی اختیار کرنے کے ساتھ رزق میں برکت وفراوانی بھی عطا فرمائے۔
18- نکاح کرنا:
✍ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
"وأنكحوا الأيامى منكم والصالحين من عبادكم وإمائكم إن يكونوا فقراء يغنهم الله من فضله والله واسع عليم."*(سورة النور:32)
"تم میں سے جو (مرد وعورت) بے نکاح ہیں ان کا نکاح کرا دو اور اپنے نیک (یا نکاح کے لائق و ضرورت مند) غلاموں اور باندیوں کا بھی، اگر وہ ( نکاح کرنے والے) مفلس ہوں گے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی كر دے گا، اور اللہ بڑی وسعت والا خوب جاننے والا ہے۔"
یعنی مفلسی نکاح سے مانع نہ ہو بلکہ نکاح کو مفلسی کے خاتمے اور بے نیازی کے حصول کا ذریعہ سمجھو۔
✍ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
*"ثلاثة حق على الله عونهم المجاهد في سبيل الله والمكاتب الذي يريد الأداء والناكح الذي يريد العفاف."*
"تین شخص کی اللہ ضرور مدد فرماتا ہے: اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، مکاتب غلام جو ادائیگی کی نیت رکھتا ہے، اور پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرنے والا۔"
یعنی جو پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرتا ہے اللہ اس کی مادی ومعنوی امداد فرماتا ہے۔
✍ تجربات و مشاہدات بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں کہ نکاح ہر اعتبار سے خیر و برکت کا سامان ہے۔
✍ معلوم ہوا کہ حکم ربانی کی تعمیل اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرنا رزق میں برکت اور کشادگی کا ذریعہ ہے۔
✍ یہ ایک پیغام ہے ان نوجوانوں کے لئے جنہیں وقت پر نکاح کرنے سے یہ خوف روکے ہوئے ہے کہ نکاح کے بعد بیوی اور بچوں کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے۔
✍ یہ ایک نصیحت ہے ان والدین کے لئے جو اپنے بیٹوں کے نکاح میں اس وجہ سے غیر ضروری تاخیر کرتے ہیں کہ ابھی تک ان کے روزگار کا معقول انتظام نہیں ہو پایا ہے۔
✍ یہ ایک ہدایت ہے ان والدین کے لئے جو مالدار خاندان سے رشتہ آنے کے انتظار میں اپنی بیٹیوں کا نکاح کافی تاخیر سے کرتے ہیں اور دیندار خاندان سے آئے ہوئے رشتے کو محض ان کی معاشی کمزوری کی وجہ سے مسترد کئے رہتے ہیں۔
نوٹ:
✍ یہ بات ہر گز درست نہیں ہے کہ نکاح غربت وافلاس کا موجب ہے اور یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ عدم نکاح انسان کو غنی اور بے نیاز رکھے۔
✍ نکاح نہ کرنے یا نکاح میں غیر معقول تاخیر کرنے کے لئے معاشی تنگ حالی کو بہانہ بنانا اللہ پر توکل اور اس کی رزاقیت پر ایمان کے منافی ہے۔
✍ مفلس شخص کا عدم نکاح کے سبب زناکاری کے دلدل میں پڑنے سے بہتر ہے نکاح کرکے پاکدامنی اختیار کر لینا۔
✍ پختہ یقین ہونا چاہئے کہ جس رب کریم نے نکاح کا حکم دیا ہے اسی نے فراہمئی رزق کی ضمانت بھی لے رکھی ہے اور مزید فضل وکرم کا وعدہ بھی کر رکھا ہے، اور یہ کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے اس پر بھی کہ نکاح کے بعد کمائی کے نت نئے دروازے کھول دے اور رزق میں برکت وفراوانی عطا فرمائے۔
✍ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ نوجوانوں کو صحیح وقت پر اپنا نکاح کرنے اور ان کے سرپرستوں کو بھی صحیح وقت پر ان کا نکاح کرانے کی توفیق دے اور پاکدامنی اختیار کرنے کے ساتھ رزق میں برکت وفراوانی بھی عطا فرمائے۔
Rizk Me Kushadgi Ke Sharai Asbab. (Part 19)
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
No comments:
Post a Comment