Apne Rab Se Dua Karna.
رزق میں کشادگی کے شرعی اسباب (Part 14)
14- *دعا:
قرآن مجید میں ہے:
*"وقال ربكم ادعوني استجب لكم..."*(سورة المؤمن:60)
"اور تمہارے رب نے فرمایا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔۔۔"
اس آیت میں اللہ رب العالمین نے اپنے بندوں کو دعا کرنے کا حکم دیا ہے اور وعدہ بھی کیا ہے کہ کہ وہ ان کی دعا ضرور قبول کرےگا۔ لہذا اگر ہم اس حکم الہی پر عمل کرتے ہوئے اپنے رب سے رزق کی دعا کریں گے تو وہ ہماری اس دعا کو ضرور قبول کرےگا اور ہمیں یقینا وافر مقدار میں رزق سے نوازےگا بشرطیکہ دعا کی قبولیت میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔
✍ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اہل مکہ کے لئے رزق کی دعا کی اوروہ دعا قبول ہوئی، جیساکہ قرآن مجید میں مذکور ہے: *"وإذ قال إبراهيم رب اجعل هذا بلدا آمنا وارزق أهله من الثمرات..."*(سورة البقرة:126)
*"اور جب ابراہیم نے کہا کہ اے میرے رب! اس کو امن والا شہر بنا اور اس کے باشندوں کو پھلوں کا رزق عطا فرما۔۔۔"*
✍ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اہل مدینہ کے لئے رزق میں برکت کی دعا فرمائی اور آپ کی دعا بھی قبول ہوئی، جیساکہ حدیث میں مذکور ہے:
*"اللهم بارك لنا في ثمرنا وبارك لنا في مدينتنا..."*(صحيح مسلم:1373)
*"اے اللہ ہمارے پھلوں میں برکت عطا فرما اور ہمارے شہر (مدینہ) میں برکت فرما۔۔۔"*
✍ دونوں سجدوں کے درمیان جو دعاء ماثور پڑھی جاتی ہے اس میں رزق کی دعا بھی شامل ہے:
*"اللهم اغفر لي وارحمني وعافني واهدني وارزقني"*(سنن أبي داود:850)
*"اے اللہ! مجھے معاف کر دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے عافیت دے، مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔"*
اور سجدے میں کی جانے والی دعا کے قبول ہونے کا بہت زیادہ امکان ہوتا ہے کیونکہ اس وقت بندہ اپنے رب سے نہایت قریب ہوتا ہے-
✍ اسی طرح نماز فجر کے بعد پڑھی جانے والی مسنون دعا میں بھی رزق کی دعا شامل ہے:
*"اللهم إني أسألك علما نافعا و رزقا طيبا وعملا متقبلا."* (سنن ابن ماجه:925)
*"اے اللہ! میں تجھ نفع بخش علم، پاکیزہ رزق اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔"*
اور امت مسلمہ کے لئے صبح کے وقت میں برکت رکھی گئی ہے اس لئے اس وقت کی جانے والی دعا بھی بابرکت ہوگی اور شرف قبولیت پائے گی-
*نوٹ:*
✍ اللہ تعالی کا ایک نام ہے *الرزاق* یعنی"بہت زیادہ رزق دینے والا" اور اللہ تعالی کے ناموں کے وسیلے سے دعا کرنا قبولیت کے اسباب میں سے ہے۔ قرآن مجید میں ہے: *"ولله الأسماء الحسنى فادعوه بها..."* (سورة الأعراف:180) *"اور اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں تو تم اس کو اس کے ناموں (کے وسیلے) سے پکارو۔۔۔"* لہذا اگر اللہ تبارک وتعالی سے اس کے نام *"الرزاق"* کے وسیلے سے رزق کی دعا کی جائے تو قوی امید ہے کہ دعا قبول ہو اور رزق میں برکت وفراوانی حاصل ہو۔
✍ معلوم ہوا کہ اللہ تبارک وتعالی سے دعا کرنا رزق میں برکت اور کشادگی کا بہترین ذریعہ ہے۔
*تنبیات:
✍ اللہ کے سوا کسی اور سے رزق مانگنا شرک ہے۔
✍ نبی یا ولی کے وسیلے سے رزق کی دعا کرنا بدعت ہے۔
✍ عزم اور یقین کے ساتھ دعا کرنا چاہئے۔
✍ دعا میں جلد بازی اور مایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔
✍ غافل اور لاپرواہ دل سے کی جانے والی دعا قبول نہیں ہوتی۔
✍ حرام کھانے پینے والے کی دعا بھی قبول نہیں ہوتی۔
✍ اللہ رب العالمین ہمیں شرعی طریقے سے زیادہ سے زیادہ دعا کرنے کی توفیق بخشے اور اس کے بدلے رزق میں برکت اور فراونی عطا کر ے۔
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر "جبیل سعودی عرب"
No comments:
Post a Comment