Maut ki Sakhtiyan , Maut Ka Byan Quran Me, Maut Kya Hai
موت کی سختیاں
سورة ق میں ارشاد ہے
"اور موت کی بے ہوشی حقیقت کھولنے کو طاری ہو گئی۔(اے انسان) یہی (وہ حالت) ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔"
سورة ق آیت نمبر ۱۹
******
سورة القیامہ میں ارشاد ہے
" دیکھو جب جان گلے تک پہنچ جائے گی اور لوگ کہیں گے (اس وقت) کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے۔ اور اس (مرنے والے) نے سمجھا کہ اب سب سے جدائی ہے۔ اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے اس دن تجھ کو اپنے پروردگار کی طرف چلنا ہے۔"
سورة القیامة ۔۔آیت نمبر ۲۶ - ۳۰
****
ان آیات میں موت کے وقت نزع کا عالم جو ہوتا ہے موت کی غشی جو طاری ہوتی ہے ان کا ذکر ہے
جان کنی کا عالم بلاشبہ بہت سخت ہوتا ہے
احادیث میں آتا ہے کہ اچھے مسلمان کی روح یوں قبض کی جاتی ہے جیسے مکھن سے بال نکالا جائے۔۔اتنی احتیاط سے کام کیا جاتا ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اچھا اور پکا مسلمان اور مومن کون ہو گا؟
لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نزع کا وقت طاری ہوا جان کنی کا عمل شروع ہوا
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کٹورے میں پانی تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانی میں دونوں ہاتھ ڈال کر چہرہ پونچھتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے " لا الٰہ ال اللہ " اللہ کے سواکوئی معبود نہیں۔ موت کے لیے سختیاں ہیں۔ (صحیح بخاری2/640)
آپ خود سوچیں کہ کائنات کی سب سے پاکیزہ ہستی نے بھی فرما دیا کہ موت کے لیے سختیاں ہی سختیاں ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پسینے آ گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی پانی میں ہاتھ ڈال کر چہرہ مبارک پر پھیرتے جاتے۔
سورة ق میں ارشاد ہے
"اور موت کی بے ہوشی حقیقت کھولنے کو طاری ہو گئی۔(اے انسان) یہی (وہ حالت) ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔"
سورة ق آیت نمبر ۱۹
******
سورة القیامہ میں ارشاد ہے
" دیکھو جب جان گلے تک پہنچ جائے گی اور لوگ کہیں گے (اس وقت) کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے۔ اور اس (مرنے والے) نے سمجھا کہ اب سب سے جدائی ہے۔ اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے اس دن تجھ کو اپنے پروردگار کی طرف چلنا ہے۔"
سورة القیامة ۔۔آیت نمبر ۲۶ - ۳۰
****
ان آیات میں موت کے وقت نزع کا عالم جو ہوتا ہے موت کی غشی جو طاری ہوتی ہے ان کا ذکر ہے
جان کنی کا عالم بلاشبہ بہت سخت ہوتا ہے
احادیث میں آتا ہے کہ اچھے مسلمان کی روح یوں قبض کی جاتی ہے جیسے مکھن سے بال نکالا جائے۔۔اتنی احتیاط سے کام کیا جاتا ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اچھا اور پکا مسلمان اور مومن کون ہو گا؟
لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نزع کا وقت طاری ہوا جان کنی کا عمل شروع ہوا
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کٹورے میں پانی تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانی میں دونوں ہاتھ ڈال کر چہرہ پونچھتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے " لا الٰہ ال اللہ " اللہ کے سواکوئی معبود نہیں۔ موت کے لیے سختیاں ہیں۔ (صحیح بخاری2/640)
آپ خود سوچیں کہ کائنات کی سب سے پاکیزہ ہستی نے بھی فرما دیا کہ موت کے لیے سختیاں ہی سختیاں ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پسینے آ گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی پانی میں ہاتھ ڈال کر چہرہ مبارک پر پھیرتے جاتے۔
No comments:
Post a Comment