Hm Musalman Aaj ke naye Fitne se Kaise Bache?
یہ فتنوں کا دور ہے اور آئے دن نت نئے فتنے جنم لے رہے ہیں، خواہ وہ شبہات کے فتنے ہوں جن کا بنیادی سبب جہالت اور غلط رہنمائی ہے جس سے شرک وبدعت اور گمراہی وبے راہ روی کو فروغ ملتا ہے، یا شہوات کے فتنے ہوں جن کی بنیادی وجہ جنس ومال، جاہ ومنصب اور شہرت وناموری کی محبت وطلب ہے جس سے بے دینی وبے عملی، شر وفساد اور فواحش ومنکرات کی اشاعت ہوتی ہے۔
سوال یہ ہے کہ ہم مسلمان ان فتنوں کا مقابلہ کیسے کریں، کیسے ان فتنوں سے خود کو بچائیں اور کیسے اس فتنے کے دور میں اپنے دین پر قائم رہیں؟
اس بارے میں ہمارے مرشد اعلی اور رہبر اعظم محمد مصطفی احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں یوں ہماری رہنمائی فرمائی ہے:
{بادروا بالأعمال فتنا كقطع الليل المظلم يصبح الرجل مؤمنا ويمسي كافرا أو يمسي مؤمنا ويصبح كافرا يبيع دينه بعرض من الدنيا} (صحيح مسلم:118)
یعنی "نیک اعمال میں جلدی کرو اس سے پہلے کہ ایسے فتنے ظاہر ہوں جیسے سیاہ رات کے حصے، جن میں انسان صبح مومن اور شام کو کافر ہو جائےگا، یا شام کو مومن اور صبح کافر ہو جائےگا، وہ اپنے دین کو دنیا کے تھوڑے بہت فائدے کے لئے بیچ ڈالےگا۔"
معلوم ہوا کہ فتنوں سے بچنے کا مسنون اور کارگر طریقہ نیک اعمال ہیں، وہ اعمال جو اللہ کو پسند ہیں جو اخلاص پر مبنی اور اتباع سنت سے مزین ہوں۔
اللہ ہم سب کو ہر فتنے سے محفوظ رکھے۔
(افتخار عالم مدنی)
No comments:
Post a Comment