find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Insan ka Dil Aur Soch Maulana Jarjis Urdu Post for facebook and Whatsapp

Insan ka Dil Aur Soch Maulana Jarjis Urdu Post for facebook and Whatsapp

Jajismolana , molana jarjis facebook, maulana jarjis live video
Maulana Jarjis Ansari Seraji Whatsapp Posts

 

دوستوں ،،،، تلخ تجربات کبھی کبھار انسان کو اپنا رویہ سخت کرنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ ایک ایسی حقیقت بھی دیکھنے میں آتی ہے کہ بدتمیز اور جاہل جیسے القاب ان لوگوں کو نوازے جاتے ہیں جنکے جسم سے قمیض اتار دی جائے تو پسلیوں کی ہئیت اور گنتی باآسانی کی جاسکتی ہے ۔ بھلا ازلی بھوکے سے تہذیب کا تقاضہ کیا اضافی نہیں ؟؟؟
یہ تو غربت کی لاچارگی کو مذاق بنانے کی بات تھی !!!! شرفاء کے صبر کو آزمانا بھی کم نا انصافی نہیں !!! بالخصوص علماء طبقہ آئے دن تخریبی ذہنوں کی پسماندگی کا شکار ہوتا ہے ۔ المیہ تو یہ ہے کہ علماء اکرام کی بیجا و بےانتہا اتہام طرازی کی جائے اور اُف بھی نہ ہو ۔ عزت نفس کو مجروح بھی کیا جائے تو نفس امارہ جنبش بھی نہ کرے ۔ معاشرہ سسک رہا ہے اور علماء کا آپریشن کلین اپ کیا جا رہا ہے۔ آہ نکلے تو ڈنکے پر ایک چوٹ کی صدا میں معاشرے کی اصلاح کا بیڑہ اٹھانے کا اعلان کیا جاتا ہے !!!!!! اور قابل ذکر بلکہ تعجب کی بات تو یہ ہے کہ معاشرے کی اصلاح کا بیڑا بھی انہوں نے اٹھایا ہوا ہے جنکا اپنا بیڑا غرق ہے...... آج کا سب سے دلچسپ گیم ہی علماء کی پگڑی اچھالنے کا ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام وہ ہوتا ہے جب تماشبین احباب رد عمل میں فتووں اور بہتان طرازیوں میں حدوں کو پار کر جاتے ہیں ۔ بلا شک و شبہہ ایسی بہتان طرازیاں ایک طبعی انسان کو سخت رویہ اختیار کرنے پر مجبور کر دیتی ہیں ۔ دفاع کا حق ہر ذی روح کو بخشا گیا ہے ۔ لیکن علماء کے بارے میں تصور کیا جاتا ہے کہ ان کا گلا بھی کاٹا جائے اور آہ بھی نہ نکلے ۔ اور اگر ردعمل کر بیٹھیں تو ادفع بالتی ھی احسن کا سبق یاد کرایا جاتا ہے ۔
ایک عالم کا مقصد بذریعہ درس و تدریس اور خطابت ، انسانی سماج کی بہترین تنظیم و تربیت ہوتا ھے.وہ زبان کی فصاحت و بلاغت سے ایک ایسے سماج کی بنیاد ڈالنا چاہتا ہے جس میں رشتے ضرورتوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ محبت اور ایثار کے ذریعے جڑتے ھیں اور ترتیب پاتے ھیں. لوگ جتنا دین سے دور جاتے جارہے ہیں اتنا ہی اسلامی شعار اور اہل علم کی تضہیک و تمسخر میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، تہذیب اسلامی !!!! جسکی اٹھان اور ارتقاء کی داغ بیل حبِّ انسانیت کے بطن سے جنم لیتی ہے اب اوراقِ کتب میں ہی باقی رہ گئی ہے ۔
علماء وقت !!! ھدایت کا نور لے کر شہر شہر، قریہ قریہ اسی جذبہ محبت کے زیرِاثر پھرتے ہیں کہ جو روشنی اور بصیرت انہیں حاصل ھوئی ھے اس کا نور چاردانگ عالم پھیل جائے تاکہ نوعِ انسانی کا کوئی بھی فرد اس سے محروم نہ رھے ۔ لیکن وقت کے شریر و تنگ دل و تنگ نظر نفوس قرآن کے ان داعیوں کو پنپنے ہی نہیں دیتے ۔ اس حقیقت کو کوئی نہیں جھٹلا سکتا کہ ابلاغِ دین کے مبلغین سے اگر ہر شخص حسن ظن رکھے تو دین ہر گھر کی دہلیز پر دستک دے رہا ہوگا ۔ اللہ تعالیٰ متعصّب دلوں کو امن عطا فرمائے کہ اذہانِ میں انگڑائیاں لیتی ریشہ دوانیاں ابدی نیند سو جائیں ۔۔۔آمین ثم آمین
اس مبلغ کےجوش نے کفر کے ایوانوں میں دین جگادیا
وہ بولا !! اور بولا ، اتنا بولا کہ تھک کر بے حال ہو گیا
اور سنو جب مردہ ضمیر نے سماعت میں یہ زہر گھولا
نعم البدل نہیں کوئی تم اسی مداری میں شمارہوتےہو
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS