Insan Ki Jindgi motivational Urdu post for whatsapp by Maulana Jarjis Ansari(Hafizaullah)
Maulana Jarjis Ansari post in Urdu |
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کبھی اپنے ارد گرد غور کیا ؟؟؟؟ کتنے ہی لوگ وقت کے شاہکار ہوتے ہیں اور کتنے ہی لوگ ازلی بھوک اور محرومیوں کا شکار ہوتے ہیں ۔ کوئی رنگساز ، کوئی کارپینٹر ، کوئی مکینک تو کوئی فرنیچر ساز ۔ کبھی انھیں کام کرتے دیکھیے تو اندازہ ہو کہ کس بے قدری سے وہ اپنی زندگی لٹاتے ہیں۔ رنگ و بو کے اڑتے ہوئے زہر میں وہ بغیر ماسک اور عینک کام کرنے والے۔ گھونٹ گھونٹ زہر پینے والے۔ دھوپوں میں قیمتی زندگی کو چند سکّوں کے لیے جھلسانے والے !!!!! زندگی کی گاڑیاں کچھ تو دوڑ رہی ہیں ، کچھ کا فیول ختم ہونے کو ہے۔ کچھ روڈ پر کھڑی اسکریپ ہو رہی ہیں ،،، کبھی آپ نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ ایک وقت کا کھانا کسی کے لیے کیااہمیت رکھتا ہے جسے کھا کر آپ اگلے ہی لمحے بھول جاتے ہیں۔ ہم تو ہزاروں روپے ہوٹل میں اڑا کر آجاتے ہیں ۔ کسی کی کھانسی چند روپوں کی محتاج ہوتی ہے تو کسی کی زخمی زندگی کو پیسوں کا صرف اتنا حصہ چاہیے ہوتا ہے جتنا ہم گھر آئے مہمانوں کے سامنے لوازمات میں لٹا دیتے ہیں ۔ ذرا سوچیے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ایسی بیماری میں مبتلا فرما دے کہ قسم قسم کے اعلیٰ کھانوں کے لیے آپ ترس جائیں ۔۔۔۔ اگر اللہ تعالی آپ کو کوڑے کے ڈھیر سے پیٹ کی آگ بجھانے پر مجبور کر دے ۔۔۔۔۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو آسائشوں کے لبِ دریا پر کھڑا کر کے پیاسا ہی چھوڑ دے ۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو وہیل چئیر پر بٹھا کر لوگوں کا محتاج بنا دے !!! تو بتائیے کون ہے آپکی محرومیوں کی تشنہ لبی بجھانے والا ؟؟؟؟ اللہ تعالیٰ آپ سے اپنی عطا کردہ چیزوں کی قیمت طلب کرنے پر آجائے تو آپ ایک گھونٹ پانی کو ترس جائیں ۔ اپنے رب کی حمد کیجیے ۔۔۔۔ جھک جائیے اس ذات کے آگے ۔۔۔۔ بے شک وہ بہت شفیق اور مہربان رب ہے ۔
اگر آپ زندگی کی اہمیت سمجھتے ہیں تو اپنے ارد گرد کے لوگوں کی محرومیاں دور کیجیے ۔ اشکبار آنکھوں کے آنسو صاف کیجیے ۔ بوسیدہ لباسوں کے سوراخوں سے جھلکتے جسموں کو ڈھانپ دیجیے ۔ مصیبت زدہ چہروں کو آئینہ بنا دیجیے جس میں آپ اپنا سراپا دیکھیں تو کانپ جائیں ۔
زندگی بہت ہی مختصر ہے دوستوں ۔ کل کی رات نجانے گھر میں گزرے یا قبر میں ۔ زندگی کو غنیمت جانیے اور خلقِ اللہ کے لیے کچھ کر جائیے !!! کہ یہی امر ہے ۔ قبر کے لیے بھی اور !!! آخرت کے لیے بھی ۔
اللہ تعالیٰ زندگی کی آخری سانس تک آپ کو غموں سے دور رکھے ۔۔۔ آمین
آپ کی دعاوں کا طالب
جرجیس انصاری
کبھی اپنے ارد گرد غور کیا ؟؟؟؟ کتنے ہی لوگ وقت کے شاہکار ہوتے ہیں اور کتنے ہی لوگ ازلی بھوک اور محرومیوں کا شکار ہوتے ہیں ۔ کوئی رنگساز ، کوئی کارپینٹر ، کوئی مکینک تو کوئی فرنیچر ساز ۔ کبھی انھیں کام کرتے دیکھیے تو اندازہ ہو کہ کس بے قدری سے وہ اپنی زندگی لٹاتے ہیں۔ رنگ و بو کے اڑتے ہوئے زہر میں وہ بغیر ماسک اور عینک کام کرنے والے۔ گھونٹ گھونٹ زہر پینے والے۔ دھوپوں میں قیمتی زندگی کو چند سکّوں کے لیے جھلسانے والے !!!!! زندگی کی گاڑیاں کچھ تو دوڑ رہی ہیں ، کچھ کا فیول ختم ہونے کو ہے۔ کچھ روڈ پر کھڑی اسکریپ ہو رہی ہیں ،،، کبھی آپ نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ ایک وقت کا کھانا کسی کے لیے کیااہمیت رکھتا ہے جسے کھا کر آپ اگلے ہی لمحے بھول جاتے ہیں۔ ہم تو ہزاروں روپے ہوٹل میں اڑا کر آجاتے ہیں ۔ کسی کی کھانسی چند روپوں کی محتاج ہوتی ہے تو کسی کی زخمی زندگی کو پیسوں کا صرف اتنا حصہ چاہیے ہوتا ہے جتنا ہم گھر آئے مہمانوں کے سامنے لوازمات میں لٹا دیتے ہیں ۔ ذرا سوچیے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ایسی بیماری میں مبتلا فرما دے کہ قسم قسم کے اعلیٰ کھانوں کے لیے آپ ترس جائیں ۔۔۔۔ اگر اللہ تعالی آپ کو کوڑے کے ڈھیر سے پیٹ کی آگ بجھانے پر مجبور کر دے ۔۔۔۔۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو آسائشوں کے لبِ دریا پر کھڑا کر کے پیاسا ہی چھوڑ دے ۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو وہیل چئیر پر بٹھا کر لوگوں کا محتاج بنا دے !!! تو بتائیے کون ہے آپکی محرومیوں کی تشنہ لبی بجھانے والا ؟؟؟؟ اللہ تعالیٰ آپ سے اپنی عطا کردہ چیزوں کی قیمت طلب کرنے پر آجائے تو آپ ایک گھونٹ پانی کو ترس جائیں ۔ اپنے رب کی حمد کیجیے ۔۔۔۔ جھک جائیے اس ذات کے آگے ۔۔۔۔ بے شک وہ بہت شفیق اور مہربان رب ہے ۔
اگر آپ زندگی کی اہمیت سمجھتے ہیں تو اپنے ارد گرد کے لوگوں کی محرومیاں دور کیجیے ۔ اشکبار آنکھوں کے آنسو صاف کیجیے ۔ بوسیدہ لباسوں کے سوراخوں سے جھلکتے جسموں کو ڈھانپ دیجیے ۔ مصیبت زدہ چہروں کو آئینہ بنا دیجیے جس میں آپ اپنا سراپا دیکھیں تو کانپ جائیں ۔
زندگی بہت ہی مختصر ہے دوستوں ۔ کل کی رات نجانے گھر میں گزرے یا قبر میں ۔ زندگی کو غنیمت جانیے اور خلقِ اللہ کے لیے کچھ کر جائیے !!! کہ یہی امر ہے ۔ قبر کے لیے بھی اور !!! آخرت کے لیے بھی ۔
اللہ تعالیٰ زندگی کی آخری سانس تک آپ کو غموں سے دور رکھے ۔۔۔ آمین
آپ کی دعاوں کا طالب
جرجیس انصاری
No comments:
Post a Comment