Badsaguni Kya hai kya yah Hme nfa ya Nuksan Pahucha Sakta Hai?
ماہ صفر منحوس نہیں: (Part 04)
یہ نظریہ"کہ نحوست اور بد شگونی نفع پہنچاتی ہے یا نقصان سے بچاتی ہے، اور یہ کہ چیزیں بذات خود نقصان دہ ہوتی ہیں یا مصیبتیں از خود نازل ہوتی ہیں" پورے طور سے اسلامی اصول کے منافی ہے۔
اسلامی اصول یہ ہے کہ خیر وشر اور نفع وضرر کا خالق ومالک بھی صرف اللہ سبحانہ وتعالی ہے، فائدہ ونقصان اور بھلائی وبرائی سب کچھ اسی کی طرف سے ہے، اور اچھا وبرا جو کچھ بھی ہوتا ہے سب اس کی مشیت وارادے اور قضا وقدر کے عین مطابق ہی ہوتا ہے، اس میں کسی مخلوق کا کوئی عمل دخل یا اثر نہیں ہوتا۔
اس بارے میں کتاب وسنت کے چند اہم نصوص ملاحظہ فرمائیں:
[واعلم أن الأمة لو اجتمعت على أن ينفعوك بشئ لم ينفعوك إلا بشئ قد كتبه الله لك، وإن اجتمعوا على أن يضروك لم يضروك إلا بشئ قد كتبه الله عليك۔۔۔]
"اور جان لو کہ اگر لوگ اس بات پر جمع ہو جائیں کہ وہ تجھ کو کچھ نفع پہنچائیں تو وہ نفع نہیں پہنچا سکتے مگر اتنا ہی جتنا کہ اللہ نے تمہاری تقدیر میں لکھ دیا ہے، اور اگر وہ اس بات پر جمع ہو جائیں کہ تجھ کو کچھ نقصان پہنچائیں تو وہ نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر اتنا ہی جتنا کہ اللہ نے تیری تقدیر میں لکھ دیا ہے۔"(سنن الترمذي:2516 مسند احمد:2659)
{...قل كل من عند الله فما لهؤلاء القوم لا يكادون يفقهون حديثا}
"۔۔۔آپ کہ دیجئے کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ کوئی بات سمجھنے کے بھی قریب نہیں ہوتے"*(سوره نساء:78)
{ما أصاب من مصيبة في الأرض ولا في أنفسكم إلا في كتاب من قبل أن نبرأها...}
"اور نہیں پہنچتی ہے کوئی مصیبت زمین میں اور نہ تمہارے نفس میں مگر وہ (لکھی ہوئی) ہے کتاب میں اس سے پہلے کے ہم اس کو پیدا کرتے۔۔۔"*(سوره حديد:22)
[كتب الله مقادير الخلائق قبل أن يخلق السموات والأرض بخمسين ألف سنة...]
"اللہ تعالی نے تمام مخلوقات کی تقدیریں آسمانوں اور زمین کو بنانے سے پچاس ہزار سال پہلے ہی لکھ دی ہیں۔۔۔"(صحیح مسلم:2653)
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
یہ نظریہ"کہ نحوست اور بد شگونی نفع پہنچاتی ہے یا نقصان سے بچاتی ہے، اور یہ کہ چیزیں بذات خود نقصان دہ ہوتی ہیں یا مصیبتیں از خود نازل ہوتی ہیں" پورے طور سے اسلامی اصول کے منافی ہے۔
اسلامی اصول یہ ہے کہ خیر وشر اور نفع وضرر کا خالق ومالک بھی صرف اللہ سبحانہ وتعالی ہے، فائدہ ونقصان اور بھلائی وبرائی سب کچھ اسی کی طرف سے ہے، اور اچھا وبرا جو کچھ بھی ہوتا ہے سب اس کی مشیت وارادے اور قضا وقدر کے عین مطابق ہی ہوتا ہے، اس میں کسی مخلوق کا کوئی عمل دخل یا اثر نہیں ہوتا۔
اس بارے میں کتاب وسنت کے چند اہم نصوص ملاحظہ فرمائیں:
[واعلم أن الأمة لو اجتمعت على أن ينفعوك بشئ لم ينفعوك إلا بشئ قد كتبه الله لك، وإن اجتمعوا على أن يضروك لم يضروك إلا بشئ قد كتبه الله عليك۔۔۔]
"اور جان لو کہ اگر لوگ اس بات پر جمع ہو جائیں کہ وہ تجھ کو کچھ نفع پہنچائیں تو وہ نفع نہیں پہنچا سکتے مگر اتنا ہی جتنا کہ اللہ نے تمہاری تقدیر میں لکھ دیا ہے، اور اگر وہ اس بات پر جمع ہو جائیں کہ تجھ کو کچھ نقصان پہنچائیں تو وہ نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر اتنا ہی جتنا کہ اللہ نے تیری تقدیر میں لکھ دیا ہے۔"(سنن الترمذي:2516 مسند احمد:2659)
{...قل كل من عند الله فما لهؤلاء القوم لا يكادون يفقهون حديثا}
"۔۔۔آپ کہ دیجئے کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ کوئی بات سمجھنے کے بھی قریب نہیں ہوتے"*(سوره نساء:78)
{ما أصاب من مصيبة في الأرض ولا في أنفسكم إلا في كتاب من قبل أن نبرأها...}
"اور نہیں پہنچتی ہے کوئی مصیبت زمین میں اور نہ تمہارے نفس میں مگر وہ (لکھی ہوئی) ہے کتاب میں اس سے پہلے کے ہم اس کو پیدا کرتے۔۔۔"*(سوره حديد:22)
[كتب الله مقادير الخلائق قبل أن يخلق السموات والأرض بخمسين ألف سنة...]
"اللہ تعالی نے تمام مخلوقات کی تقدیریں آسمانوں اور زمین کو بنانے سے پچاس ہزار سال پہلے ہی لکھ دی ہیں۔۔۔"(صحیح مسلم:2653)
آپ کا بھائی: افتخار عالم مدنی
اسلامک گائڈینس سنٹر جبیل سعودی عرب
No comments:
Post a Comment