Shakhsiyat Parasti Kya Hai Mulana Jarjis Tahreer in Urdu
السَّـــــــلاَمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه
سلامتی ہو تمام لائق صد احترام احباب پر
لوگوں میں شخصیت پرستی نے وہ صورت اختیار کر لی ہے کہ عقل حیراں تو دل پریشاں ہے کہ غضب الہٰی نہ نازل ہوجائے ۔
پہلے بلّے باز اور اب سیاست باز عمران نیازی نے بالآخر ایسا کلو چھوڑ دیا ہے جو میرےعقل و فہم کے مطابق ان لوگوں کو منجانب اللہ ایک اشارہ ہے جو آنکھ بند کر کے ایک طاغوت پرست کو مملکتِ اسلامی کی باگ ڈور تھمانا چاہتے ہیں ۔ میں اس نکتہ سے قطع نظر اپنی دینی غیرت و حمیت سے معمور ہو کر پارٹی کے اس قائد کے اس عمل کی مذمت کرتا ہوں جسے یہ محترم سجدہ تعظیمی کا نام دے کر بری الذمہ ہو گئے ۔ حالانکہ سجدہ تعظیمی بھی حرام ہے ۔بابا فرید شکرگنج کی چوکھٹ پر سجدہ تعظیمی کیا جانا اور پھر اسے محض تعظیم خیال کیا جانا دین اسلام کے ساتھ نا انصافی ہے ۔
واضح ہو کہ سجدہ تعظیمی سجدہ ہی ہوتا ہے صرف اس میں سجدہ کرنے والا مسجود کی تعظیم وتکریم کو مقصود ومعمول بناتا ہے ۔ لہٰذا ہماری شریعت میں غیر اللہ کےلیے سجدہ تعظیمی بھی حرام ناجائز اور گناہ ہے ۔اور ہماری شریعت موصوف کی شریعت سے علیحدہ نہیں ۔
رسول اللہﷺ نے ایک مرتبہ بوجہ بیماری کے بیٹھ کر نماز پڑھائی جبکہ لوگ آپ کے پیچھے کھڑے تھے تو آپ نے فرمایا:
‘‘ایسا مت کیا کرو،جیسا کہ اہل فارس اپنے ‘‘بڑوں ’’ کےساتھ کرتے ہیں۔“
(ابوداؤد،الصلوٰۃ:۶۰۲)
ایک اور موقعہ پر رسول اللہﷺ بیماری کی وجہ سے سہارا لےکر تشریف لائے تو لوگ آپ کے سامنے دست بستہ کھڑے ہوگئے تو آپ نے فرمایا:‘‘تم عجمیوں کی طرح مت کھڑے ہوا کرووہ اس انداز سے ایک دوسرے کی تعظیم کرتے ہیں۔’’
(مسند امام احمد،ص:۲۵۳،ج ۵)
مذکورہ احادیث میں قیام کی ممانعت بیان ہوئی ہے۔ اسی طرح ایک آدمی نے آپ سے دریافت کیا کہ کیا ملاقات کے وقت مہمان کے سامنے جھکنا چاہیے؟آپ نے سختی کے ساتھ اس سےمنع فرمایا اور صرف مصافحہ کرنے کی اجازت دی۔
(مسند امام احمد،ص:۱۹۸،ج۳)
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ کسی دوسرے کےسامنے معمولی سا جھکنا بھی شریعت کوناگوار ہے،چہ جائیکہ اس کے سامنے رکوع کیا جائے۔ ہمارے سامنے بڑے واضح دلائل موجود ہیں جو سجدہ تعظیمی کا رد کرتے ہیں ۔ لیکن کیا کہیے اس تعظیم کے جو انبیاء کو تو میسر آئی نہیں ، لیکن آج کے بے جان مردے پر نچھاور ہوگئی ۔
یقین کیجیے امت اسلامیہ پر اب شام آچکی ہے ۔ اب دین کیا ہے ؟ مفلس کی ایک قبا ہے ٬٬٬ جس پر ہر لحظہ کھلواڑ جاری ہے ۔ ہرگھڑی شرک و بدعات کے پیوند لگائے جاتے ہیں ، جسے مست قلندر اپنے جسم پر ڈالکر دین کی بربادی کا تماشہ دکھاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ عقیدے کے مفلسوں کو دین سے مالا مال فرمائے ۔ ہر پوشیدہ و اعلانیہ شرک سے ہم سب توحیدیوں کو محفوظ رکھے ۔
آمین ثم آمین
آپ کا دینی برادر
جرجیس انصاری
سلامتی ہو تمام لائق صد احترام احباب پر
لوگوں میں شخصیت پرستی نے وہ صورت اختیار کر لی ہے کہ عقل حیراں تو دل پریشاں ہے کہ غضب الہٰی نہ نازل ہوجائے ۔
پہلے بلّے باز اور اب سیاست باز عمران نیازی نے بالآخر ایسا کلو چھوڑ دیا ہے جو میرےعقل و فہم کے مطابق ان لوگوں کو منجانب اللہ ایک اشارہ ہے جو آنکھ بند کر کے ایک طاغوت پرست کو مملکتِ اسلامی کی باگ ڈور تھمانا چاہتے ہیں ۔ میں اس نکتہ سے قطع نظر اپنی دینی غیرت و حمیت سے معمور ہو کر پارٹی کے اس قائد کے اس عمل کی مذمت کرتا ہوں جسے یہ محترم سجدہ تعظیمی کا نام دے کر بری الذمہ ہو گئے ۔ حالانکہ سجدہ تعظیمی بھی حرام ہے ۔بابا فرید شکرگنج کی چوکھٹ پر سجدہ تعظیمی کیا جانا اور پھر اسے محض تعظیم خیال کیا جانا دین اسلام کے ساتھ نا انصافی ہے ۔
Maulana Jarjis Anasri Islamic Posts in Urdu |
واضح ہو کہ سجدہ تعظیمی سجدہ ہی ہوتا ہے صرف اس میں سجدہ کرنے والا مسجود کی تعظیم وتکریم کو مقصود ومعمول بناتا ہے ۔ لہٰذا ہماری شریعت میں غیر اللہ کےلیے سجدہ تعظیمی بھی حرام ناجائز اور گناہ ہے ۔اور ہماری شریعت موصوف کی شریعت سے علیحدہ نہیں ۔
رسول اللہﷺ نے ایک مرتبہ بوجہ بیماری کے بیٹھ کر نماز پڑھائی جبکہ لوگ آپ کے پیچھے کھڑے تھے تو آپ نے فرمایا:
‘‘ایسا مت کیا کرو،جیسا کہ اہل فارس اپنے ‘‘بڑوں ’’ کےساتھ کرتے ہیں۔“
(ابوداؤد،الصلوٰۃ:۶۰۲)
ایک اور موقعہ پر رسول اللہﷺ بیماری کی وجہ سے سہارا لےکر تشریف لائے تو لوگ آپ کے سامنے دست بستہ کھڑے ہوگئے تو آپ نے فرمایا:‘‘تم عجمیوں کی طرح مت کھڑے ہوا کرووہ اس انداز سے ایک دوسرے کی تعظیم کرتے ہیں۔’’
(مسند امام احمد،ص:۲۵۳،ج ۵)
مذکورہ احادیث میں قیام کی ممانعت بیان ہوئی ہے۔ اسی طرح ایک آدمی نے آپ سے دریافت کیا کہ کیا ملاقات کے وقت مہمان کے سامنے جھکنا چاہیے؟آپ نے سختی کے ساتھ اس سےمنع فرمایا اور صرف مصافحہ کرنے کی اجازت دی۔
(مسند امام احمد،ص:۱۹۸،ج۳)
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ کسی دوسرے کےسامنے معمولی سا جھکنا بھی شریعت کوناگوار ہے،چہ جائیکہ اس کے سامنے رکوع کیا جائے۔ ہمارے سامنے بڑے واضح دلائل موجود ہیں جو سجدہ تعظیمی کا رد کرتے ہیں ۔ لیکن کیا کہیے اس تعظیم کے جو انبیاء کو تو میسر آئی نہیں ، لیکن آج کے بے جان مردے پر نچھاور ہوگئی ۔
یقین کیجیے امت اسلامیہ پر اب شام آچکی ہے ۔ اب دین کیا ہے ؟ مفلس کی ایک قبا ہے ٬٬٬ جس پر ہر لحظہ کھلواڑ جاری ہے ۔ ہرگھڑی شرک و بدعات کے پیوند لگائے جاتے ہیں ، جسے مست قلندر اپنے جسم پر ڈالکر دین کی بربادی کا تماشہ دکھاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ عقیدے کے مفلسوں کو دین سے مالا مال فرمائے ۔ ہر پوشیدہ و اعلانیہ شرک سے ہم سب توحیدیوں کو محفوظ رکھے ۔
آمین ثم آمین
آپ کا دینی برادر
جرجیس انصاری
No comments:
Post a Comment