find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kisi Hamla Aurat Ki Maut Ho Jaye To Kya Wah Jannat Me Jayegi?

Ager Kisi Muslim Hamla Aurat Ki Kisi Hadse Me Maut Ho Jaye To Kya Wah Jannat Me Jayegi?

سوال اگر کویی مسلمان    حاملہ عورت کیسی حادثے میی انتقال کر جایی گی کیا وہ عورت جنت میی جایی گی؟
الجواب بعون رب العباد:
************************************
كتبه:أبوزهير محمد.يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
خریج جامعہ ملک سعود ریاض سعودی عرب۔
تاریخ:20/1/2019۔
********************************
الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على رسول الله وبعد!
اگر کوئی عورت دوران حمل حمل کی وجہ سے فوت ہوجائے تو وہ عورت شہداء میں سے ہے۔
یعنی وہ عورت شھید کی موت مرے گی۔
دلیل: نبی علیہ السلام نے ان لوگوں کو شھید قرار دیا ہے:
نمبر ایک:جو اللہ کی راہ میں لڑتے لڑتے شھید ہوجائے۔ نمبردو:جو شخص طاعون کی بیماری سے فوت ہوجائے
نمبر تین:جس شخص کی موت غرق ہونے سے ہوجائے۔نمبر چار: جو شخص پیٹ درد سے مرجائے وہ بھی شھید ہے۔نمبر پانچ:وہ عورت جو اپنے بچے کی ولادت کے سبب فوت ہوجائے وہ بھی شہید ہے۔[والحديث أخرجه الإمام أحمد في مسنده بسند صحيح  المسند 489/3 ، وله شاهد عند مالك 233/1 ،  وأبي داود 482/3 ، حدیث راشد بن حبيش ،
رضی اللہ عنہ]۔
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جو عورت دوران فوت ہوجائے وہ شھید ہے اور شھید کا بدلہ جنت ہے۔
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ نبی علیہ السلام نے شھداء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:( ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ والمرأة تموت بجُمع شهيد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔[رواه الإمام أحمد315/5  ، وابن ماجه وابن حبان في صحيحه ، وقال : صحيح الإسناد ، ومعناه عند مسلم ، حدیث عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ]۔
یعنی وہ عورت جو حمل کے دوران ہی فوت ہوجائے اسے شھداء کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
اسے بھی ثابت ہوا کہ دوران حمل اگر عورت وفات ہوجائے وہ شھید ہے۔
علامہ ابن باز رحمہ اللہ نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا ہے کہ جو شخص گاڑی وغیرہ کے حادثہ میں فوت ہوگیا وہ ان شاء اللہ شھداء میں سے ہوگا لیکن اسے غسل دیاجائے اور کفن پہنایا جائے۔ ۔ ۔ [فتوی نور علی الدرب 1426/3، حكم من توفي في حادث مروري].
اور جو بھی کوئی شخص  چاھئے مسلمان موحد مرد ہو یا حاملہ عورت اگر وہ کسی بھی حادثہ میں وفات پائے وہ شھداء میں شمار ہوگا۔
إن شاء الله تعالى.
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو بھی شخص کسی حادثہ میں انتقال کرجائے وہ شھداء میں سے شمار کیا جائے گا۔ إن شاء الله تعالى.[فتاوى نور على الدرب].
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی حاملہ عورت دوران حمل فوت ہوجائے چاھئے اسکی موت کا سبب حمل ہو یا کسی اور وجہ سے دوران حمل فوت ہوجائے وہ شھید ہے۔[فتح الباري لابن حجر عسقلاني رحمه الله تعالى].
خلاصہ کلام:ان تمام ادلہ اور اہل علم کے اقوال سے معلوم ہوا کہ کوئی شخص چاھئے وہ مسلمان مرد ہو یا حاملہ عورت یا کوئی عام عورت وہ شھید ہے اور شھید کا بدلہ جنت ہے۔
هذا ماعندي والله تعالى أعلم بالصواب.
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS