Kya Sahab Raziyallahu Anhu Ne Machhali (Fish) Khaye they?
क्या सहाबा ने मछली पकड़ी थी और खाई थी?
क्या नबी अकरम सल्लाहू अलैहे वसल्लम ने भी मछली खाई थी?
एक ऐसा मछली जिसे तीन सौ (300) सहाबा ने अठारह (18) दिनों तक उसे खाया तब भी ख़तम नहीं हुआ।
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے مچھلی پکڑی تھی اور کھائی کیا نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے بھی کھائی تھی؟
جواب تحریری
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ : غَزَوْنَا جَيْشَ الْخَبَطِ، وَأُمِّرَ أَبُو عُبَيْدَةَ، فَجُعْنَا جُوعًا شَدِيدًا، فَأَلْقَى الْبَحْرُ حُوتًا مَيِّتًا لَمْ نَرَ مِثْلَهُ، يُقَالُ لَهُ : الْعَنْبَرُ، فَأَكَلْنَا مِنْهُ نِصْفَ شَهْرٍ، فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ عَظْمًا مِنْ عِظَامِهِ، فَمَرَّ الرَّاكِبُ تَحْتَهُ. فَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ : قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ : كُلُوا. فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : " كُلُوا رِزْقًا أَخْرَجَهُ اللَّهُ، أَطْعِمُونَا إِنْ كَانَ مَعَكُمْ ". فَأَتَاهُ بَعْضُهُمْ : فَأَكَلَهُ
-: ایک عجیب الخلقت مچھلی
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ ہم لوگوں کو اس سفر میں تقریباً ایک مہینہ رہنا پڑا اور جب بھوک کی شدت سے ہم لوگ درختوں کے پتے کھانے لگے تو اللہ تعالیٰ نے غیب سے ہمارے رزق کا یہ سامان پیدا فرما دیا کہ سمندر کی موجوں نے ایک اتنی بڑی مچھلی ساحل پر پھینک دی، جو ایک پہاڑی کے مانند تھی چنانچہ تین سو صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اٹھارہ دنوں تک اس مچھلی کا گوشت کھاتے رہے اور اس کی چربی اپنے بدن پر ملتے رہے اور جب وہاں سے روانہ ہونے لگے تو اس کا گوشت کاٹ کاٹ کر مدینہ تک لائے اور جب یہ لوگ بارگاہ نبوت میں پہنچے اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہارے لئے رزق کا سامان ہوا تھا پھر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس مچھلی کا گوشت طلب فرمایا اور اس میں سے کچھ تناول بھی فرمایا، یہ اتنی بڑی مچھلی تھی کہ امیر لشکر حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کی دو پسلیاں زمین میں گاڑ کر کھڑی کردیں تو کجاوہ بندھا ہوا اونٹ اس محراب کے اندر سے گزر گیا
صحیح البخاری 4362
No comments:
Post a Comment