Deen Ka Dawat Ham Duniya walo ko Dikhane Ke liye de rahe hai ya Allah ko Khush Karne ke liye.
Kahi aeisa To nahi ke ham Yah sare Amal Logo ko dikhane ke liye, unse Apni Tarifen Sunne ke liye kar rahe ho agar Aeisa hai to Iska Ajar Hame Allah se nahi Balke Duniya walo se hi rakhni chahiye.
ریاکاری کیا ہے اور شیطان ہمیں ہماری نفس کا پیروکار کیسے بنا دیتا ہے؟
ہم دین کی دعوت کس لیے دیتے ہے لوگو میں اپنا نام روشن کرنے کے لئے، اُن کی تعریفیں سننے کے لیے یہ اللہ کے رضا کے لیے؟
*السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ*
اگر آپ دعوت کا کام کر رہے ہو اور اس درمیان آپ کی دعوت کی تعریف کی جائے آپ کے نہ چاہتے ہوئے تو اللہ کا شکر ادا کریں اور مزید اللہ سے توفیق مانگئیے اپنے علم کو کم سمجھیں اپنے آپ کو چھوٹا سمجھیں آپ نے موسی علیہ سلام کا واقعہ پڑھا ہوگا تو خضر کے ساتھ ان کی ملاقات آپ کو یاد ہوگی۔
لوگوں کی طرف سے آپ کی بات بات پر تعریف سے شیطان کو موقع ملتا ہے اور آپ کا نفس آپ کو مزید کام کرنے کے ابھارتا ہے, نیت بدل جاتی ہے آپ چاہو گے کہ میں اور کام کروں تاکہ آپ کی تعریف ہو
خبردار
یہ ریا کاری ہے
امید اللہ سے جزا اللہ سے چاہو
بندوں کو دکھانے کے لئے عمل کرنا تاکہ وہ آپ کی تعریف کرے
ان سے اس پر خود چاہتے ہوئے تعریف کی امید رکھنا آپ کے اس عمل کو برباد کر دینے کے لئے کافی ہے
ایسا عمل جس سے اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہو یا اس کا ذریعہ ہو اللہ کے سوا کسی اور کے لئے نہ کیا جائے
ریا کاری ہے
اللہ ہم سب کی حفاظت کرے
اللہ ہمیں شیطان سے نفس کی برائ سے بچائے
اللہ ہمیں مرنے سے پہلے مخلص مقرب بندوں میں شامل کرے
اللہ ہمیں ریا کاری سے بچائے
آمین
No comments:
Post a Comment