Namaj-E-Hajat Kaise Ada karni chahiye?
Asslam o alaikum.
Namaz Hajat kis tarah ada karte hai. aur kaun si Hajat ke liye ada karni Chahye..
جواب تحریری
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شریعت میں "نماز حاجت" نامی کوئی نماز مشروع نہیں، اس قسم کی عبادات کے لیے شرعی دلیل کا ہونا ضروری ہے جو ہمیں تلاش و بسیار کے باوجود نہیں مل سکی۔ البتہ ایک روایت میں حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: "جس شخص کو اللہ سے یا مخلوق میں سے کسی کے ساتھ کوئی حاجت وابستہ ہو تو اسے چاہئے کہ وضو کر کے دو رکعت پڑھے پھر ایک دعا پڑھے: آخر میں اللہ تعالٰی سے دنیا اور آخرت کی جو حاجت چاہے مانگ لے، اس کی قسمت میں وہ چیز ہو جائے گی۔ (ابن ماجہ،اقامۃ الصلوٰۃ:1374)
ہاں کسی پریشانی کے وقت نماز پڑھنا مشروع ہے، چنانچہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی غم یا پریشانی لاحق ہوتی تو آپ نماز پڑھنے لگتے۔ (ابوداؤد،قیام الیل،1319)
لیکن یہ نماز کسی خاص وقت نہیں بلکہ مکروہ اوقات کے علاوہ ہر وقت پڑھی جا سکتی ہے اور نہ ہی اس موقع پر کوئی مخصوص دعا منقول ہے۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب
No comments:
Post a Comment