Kya Aap Bhi Ishq-E-Rasool Ke naare Lagate hai?
Kya Aap log Bhi Kisi Se itni Mohabbat Karte hai ke Juban se apne Mahboob ka Nam aur Dil se kisi Aur Ke Farman ko mante hai?Ham Rasool to Mohammad Sallahu Alaihe Wasallam ko hi mante hai Magar Taqleed Kisi aur Ki karte hai aakhir kyu?
Kya Ham Quran-o-Hadees Se Sare faisle Nahi kar sakte?
Kya Islam me Taziya, Eid Miladunnabi (12 Rabiawwal) Manana Jayez hai?
Kya Allah ke Nabi Ya Kisi Sahabi Ne Eid Miladunnabi Manaya?
Koi Bhi Shakhs Apni Maa Behan Se Mohabbat Karta hai Ya Ishq?
ہم محمد ﷺ کو اپنا نبی تو مانتے ہیں مگر تقلید کسی اور کی کرتے ہے۔
ہم نے صرف زبان سے ہی تو آپّ کو رسول کہا ہے دل سے تو کسی اور کے فرمان کو مانتے ہیں۔
آج یہ سب ہوگا گذشتہ سال کی کرتوت کو دیکھتے ہوئے کہا جارہا ہے
آج کے دن محبت رسول لفظ کی جگہ عشق رسول کی
بات کی جائے گی جبکہ یہ گندا لفظ عشق بازاری ہے اور کوئ اپنی ماں بہن کے لئے استعمال نہیں کرتا وہ کائنات کے امام کے لئے استعمال ہوگا
آج کے دن بے نمازی یا جمعہ جمعہ پڑھنے والے لوگ
بلند بلند نعرے لگائینگے اور آج کے دن بھی نماز کو چھوڑ کرکے جلوس میں شریک رہینگے جبکہ نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرض بتائ ہے اور ان کے آنکھوں کی ٹھنڈک تھی
آج کے دن سڑکوں پر جم غفیر ہوگا اور عام چلنے
والوں کو مشکل میں ڈال دینگے جبکہ اسلام عام راہ (سڑک ) پر نماز پڑھنے سے روکتا ہے تاکہ راہ گیر کو کوئ تکلیف نہ ہو مگر مسلمان سڑک جام کرکے عشق رسول کا ثبوت دینے کی کوشش کرینگے
جس امت کو حرام کام سے روکا گیا آج کھل کر گورنمنٹ کی لائٹ چوری ہوگی ناچ گانا موسیقی کو اسلام میں حرام بتایا گیا خوب اس حرام پر عمل ہوگا
محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا نام لیا جائے گا مگر درود ساتھ میں نہیں پڑھا جائے گا ان کے نام کو نعلین کی تصویر پر لکھا جائے گا اس گستاخی کو عشق کا نام دیا جائے گا
آج کے دن بھی محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے اسم مبارک کے آگے صرف *حضرت* لکھا جائے گا
مگر احمد رضا خان بریلوی کے نام کے آگے *اعلی حضرت* لکھا جائے گا مگر پھر بھی ان کو گستاخی نظر نہیں آئے گی
آج کے دن شرکیہ کلمات کی بھرمار ہوگی
آج کے دن بھی عشق رسول کا دعوی کرنے والے مخالف کو نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت کو چھوڑ کر *ابو لہب کی سنت پر چلتے ہوئے برا بھلا* کہینگے
آخر میلاد بھی اسی جہنمی کی سنت کو مانتے ہوئے مناتے ہیں یہ لوگ
گود عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا میں پیغمبر صلی
اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے
شیطان کو جشن کی سوجھی صحابہ رضی اللہ عنھم
پر غم چھا گئے۔
یہی لوگ خود کو اسلام کے ٹھیکیدار سمجھتے ہیں، اپنے آپ کو مسلمانوں کا رہنما سمجھتے ہے، جبکہ انہیں دین سے کوئی لگاؤ نہیں، نبی کی تعلیمات سے انکا کوئی تعلّق نہیں ہے، اگر یہ لوگ قرآن و سنت کی بنیاد پے سارے فیصلے کرتے تو کیا عید میلاد، تجیہ کا جشن، شب برات کا حلوہ کی ضرورت پڑتی، اگر ان سے دلیل مانگ دی جائے تو صحیح باتوں سے ہٹکر لوگو کو اِدھر اُدھر کی بات سناتے ہیں، ان کا بس یہی دلیل ہوتا ہے کے ابو لہب نے نہیں منایا اسلئے ہم مناتے ہے، یعنی کے یہ لوگ اپنا محبوب ابو لہب کو بنا لیے ہیں تبھی تو ساری دلیلیں ابو لہب کے ہی نام سے دیا جاتا ہے، کبھی یہ لوگ آلہ حضرت احمد رضا خان بریلوی، اشرف علی تھانوی تو کبھی قاسم نانوتوی کے حوالے سے دلیل پیش کرتے ہے اور محبت رسول کا نعرہ بھی لگایا جاتا ہے، ان لوگو نے محمد ﷺ کو اپنا نبی مانا ہی کہا ہے، اگر مانا ہوتا تو سارے فیصلے قرآن و حدیث کی روشنی میں کرتے، سنت پے عمل کرتے۔ اللہ ایسے لوگو کو ہدایت دے اور شرک و بدعت کی سمجھ عطا کر کہ شرک کتنا بڑا گناہ ہے، اللہ تمام مسلمانوں کو شرک سے پاک رکھ اور اُن میں اتحاد قائم کر، اللہ مسلمانوں کے دلوں میں اپنے بھائی کے لیے محبت پیدا کر، اسے شیطان کے شر سے حفاظت کر۔ آمین ثمہ آمین
اپنے رب سے معافی مانگ لیں۔۔۔!
اب بھی وقت ہے توبہ کر لیں۔۔۔۔!
کتنا بڑا ظلم ہے کہ لوگ خود پر مسلمان کا بیج لگائے گھومتے ہیں.. مگر جب قرآن اور صحیح حدیث کا کوئی حکم انکے فرقے.. مولوی.. یا باپ دادا کے دین کے خلاف ملتا ہے تو بھی اپنی اصلاح نہیں کرتے.. بلکہ جو حق بتائے اسی کو اپنا دشمن سمجھ لیتے ہیں.
No comments:
Post a Comment