find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Khilane Wale Bane Khane wale Nahi.

Jo Dusre se Chhin Kar khata ho wah Garibo ko Kya Khilayegi?
Majboor, Be Sahara Logo ko Khilana hi Hamari Asal Kamyabi hai warna Paise To Duniya me bahut sare logo ke pas hai.
ایک مرتبہ خلیفہ مامون رشید کو معلوم ہوا کہ اس کی حکومت میں کچھ لوگ ہیں جو بے دین ہو گئے ہیں ، اس نے حکم دیا کہ ان سب کو گرفتار کر لیا جائے ۔ حکم پر عمل ہوا اور ان کی گرفتاری کے لیے سپاہی بھیج دیے گئے ۔*

     *سپاہیوں نے فوراً ان کو گرفتار کر لیا اور خلیفہ کے دربار کی طرف لے جانے لگے ، اسی دوران ایک طفیلی (مفت کھانے والا) انھیں دیکھ رہا تھا ، وہ یہ سمجھا کہ ہو نہ ہو اتنے سارے لوگ یقیناً کہیں ولیمہ کھانے جا رہے ہیں ، کیوں نہ میں بھی ان میں شامل ہو جاؤں اور مفت کے مزے اڑاوں ، یہ سوچ کر وہ آہستہ آہستہ ان کے قریب ہوا اور خاموشی سے ان میں شامل ہوگیا ۔*

     *کچھ دیر بعد ان سب قیدیوں کو کشتی میں بٹھایا گیا ، یہ بھی خاموشی سے بیٹھ گیا ، تھوڑی ہی دیر بعد سب قیدیوں کو مضبوط باندھ دیا گیا ، ساتھ مفت کھانے والا بھی بندھا ، اب تو بہت پچھتایا اور پریشان ہوکر اِدھر اُدھر دیکھنے لگا ، لیکن اب کچھ نہیں ہو سکتا تھا ۔*

     *آخر کار ان سب قیدیوں کو خلیفہ مامون کے دربار میں پہنچا دیا گیا اور ایک ایک کر کے سب کا مقدمہ سنا جانے لگا ، جب سب لوگ فارغ ہو گئے اور اس مفت کھانے والے کی باری آئ تو خلیفہ مامون نے پوچھا : کیا یہ بھی ان ہی لوگوں میں سے ہے ؟*

     *سپہ سالار نے جواب دیا : امیرالمومنین! ہم نہیں جانتے یہ کون ہے ، لیکن جب ہم نے ان سب کو گرفتار کیا تو یہ بھی ساتھ تھا ، لہٰذا ہم نے اس کو بھی گرفتار کر لیا ، اب یہ آپ کے سامنے ہے ، جیسا چاہیں معاملہ فرمائیں ۔*

     *خلیفہ مامون نے اس سے پوچھا : تو کون ہے اور یہاں تک کیسے پہنچا ؟*

     *اس نے جواب دیا : امیرالمومنین! مجھے تو معلوم بھی نہیں کہ یہ لوگ کون ہیں ، میں نے تو یہ دیکھا کہ بہت سے لوگ کہیں جارہے ہیں تو سوچا یقیناً یہ لوگ کسی ولیمے میں شرکت کے لیے جا رہے ہوں گے ، لہذا میں ساتھ ہو لیا اور یہاں آپہنچا ۔*

     *اس کی کہانی سن کر مامون کو بے اختیار ہنسی آگئ ، اس نے بڑی مشکل سے اپنی ہنسی روکی اور اس مفت کھانے والے سے پوچھا : کیا تمھیں معلوم نہیں کہ مفت کھانے کا انجام کتنا بُرا ہوتا ہے ؟*

     *مفت کھانے والے نے کہا : جی !*

     *مامون نے کہا : یہ شخص بچ گیا ، لیکن اس کو ادب سکھانا چاہیے تاکہ یہ آئندہ ایسا نہ کرے ، لہذا اس کو تعلیمی ادارے میں رکھا جائے تاکہ زندگی گزارنے کے آداب سیکھے ۔*

     *پیارے بچو ! دوسروں کو کھلانے کی بہت فضیلت ہے ، کھلانے میں عزت ہے ، جب کہ دوسروں سے کھانے کی طلب کرنے میں ذلت اور رسوائی ہے ، اس لیے ہم کھلانے والے بنیں نہ کہ دوسروں سے کھانے والے اور مانگنے والے ۔
حکایتوں کا گلدستہ
عمدہ قسم کے معیاری واقعات و حکایات کے لئے اس بلاگ پے وزٹ کریں جسے ہمارے اندر اسلامی واقعات پڑھ کر نصیحت حاصل کرنے کا مادہ پیدا ہو لہٰذا ہمارا فریضہ بنتا ہیکہ ہم خود اور اپنے احباب کو اس گروپ میں شامل کریں تاکہ ہماری نجات کا ذریعہ بنے.

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS