Ramzan Me Haiz Ka Byan, Haiz Se Motalliq Sawal O Jawab
Ramzan Me Haiz Ka Byan, Haiz Se Motalliq Sawal O Jawab
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سسٹر مجھے عام دنوں میں مہاواری پانچ سے چھ دن ریتی ہے لیکن اس بار رمضان میں مجھے ساتویں دن تک بھی وہ چیز ضاہر نہیں ہوئ جس کو دیکھ کے میں پاکی حاصل کرتی تھی اور آٹھویں دن صبح میں مجھے مٹیالا رنگ ضاہر ہوا میں کہیں پڑھی تھی کہ اگر ایسا ہو تو وہ پاکی کی علامت ہے۔ تو میں فوراً غسل کرکے اس دن کا روزہ رکھ لی جبکہ دن میں پھر کچھ شبہات پیدا ہوا لیکن میں تمیز نہیں کر سکی اور ایسے ہی نماز پڑھتی رہی اور روزہ بھی مکمل کی پھر نویں دن وہ چیز بلکل ضاہر ہو گئ جس کو میں دیکھ کے میں پاکی حاصل کرتی تھی
اب مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ اگر وہ ناپاک رہا ہوگا تو ہم گنہگار نہ ہونگے
یا وہ ناپاک نہیں تھا
سسٹر مجھے مطمئن کر دیں
جزاکم اللّہ خیرا واحسن الجزاء
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سسٹر مجھے عام دنوں میں مہاواری پانچ سے چھ دن ریتی ہے لیکن اس بار رمضان میں مجھے ساتویں دن تک بھی وہ چیز ضاہر نہیں ہوئ جس کو دیکھ کے میں پاکی حاصل کرتی تھی اور آٹھویں دن صبح میں مجھے مٹیالا رنگ ضاہر ہوا میں کہیں پڑھی تھی کہ اگر ایسا ہو تو وہ پاکی کی علامت ہے۔ تو میں فوراً غسل کرکے اس دن کا روزہ رکھ لی جبکہ دن میں پھر کچھ شبہات پیدا ہوا لیکن میں تمیز نہیں کر سکی اور ایسے ہی نماز پڑھتی رہی اور روزہ بھی مکمل کی پھر نویں دن وہ چیز بلکل ضاہر ہو گئ جس کو میں دیکھ کے میں پاکی حاصل کرتی تھی
اب مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ اگر وہ ناپاک رہا ہوگا تو ہم گنہگار نہ ہونگے
یا وہ ناپاک نہیں تھا
سسٹر مجھے مطمئن کر دیں
جزاکم اللّہ خیرا واحسن الجزاء
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
حیض کا خون سیاہ رنگ کا ہوتا ہے، خواتین اس کی امتیازی صفات جانتی ہیں، رنگت میں سیاہ، ماہیت میں گاڑھا،اور بد بو دار ہوتا ہے، اس کی بو عام خون کی بو سے الگ ہوتی ہے۔
چنانچہ جب مذکورہ صفات کا حامل خون دیکھیں تو یہ حیض کا خون ہے، چاہے یہ 7 دن آئے یا 8 دن، یا اس سے کم ہو یا زیادہ، تاہم یہ خون 15 دن سے زیادہ نہیں ہوتا۔
الشیخ محمد صالح المنجد حفظہ اللہ تعالیٰ اس بارے میں کہتے ہیں :
حیض کے وقت میں آپکو آنے والا خون یا رطوبت سب کا حکم حیض والا ہے، چاہے یہ حیض کے خون سے فوراً پہلے یا طہر کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے حیض کے آخری ایام میں آئے
اگر طہر کے دو ہفتے بعد خون آئے، اور اس میں حیض کے خون کی صفات نہ پائی جائیں تو اسکا حکم حیض کے خون والا نہیں ہے، لہذا یہ خون نماز روزے کیلئے ممانعت کا باعث نہیں بن سکتا، یہاں تک کہ حیض آنا شروع ہو جائے۔ ·
اگر ماہواری کی عادت بالکل غیر منظم ہو، اور آپ کو خونِ حیض کی امتیازی صفات کے بارے میں بھی علم نہیں ہے، اور نہ ہی کسی کو دکھا کر آپ حیض کے بارے میں معلومات لے سکتی ہیں، تو آپ حیض کے لئے سات دن مقرر کر لیں، کیونکہ یہ تعداد آپکی گزشتہ عادت کے قریب تر ہے، ان دنوں کو آپ اس وقت شمار کرنا شروع کریں جب آپکی ماہواری منظم انداز سے آتی تھی، جب یہ دن گزر جائیں تو غسل کر کے نمازیں ادا کرنا شروع کریں۔.
حیض کا خون سیاہ رنگ کا ہوتا ہے، خواتین اس کی امتیازی صفات جانتی ہیں، رنگت میں سیاہ، ماہیت میں گاڑھا،اور بد بو دار ہوتا ہے، اس کی بو عام خون کی بو سے الگ ہوتی ہے۔
چنانچہ جب مذکورہ صفات کا حامل خون دیکھیں تو یہ حیض کا خون ہے، چاہے یہ 7 دن آئے یا 8 دن، یا اس سے کم ہو یا زیادہ، تاہم یہ خون 15 دن سے زیادہ نہیں ہوتا۔
الشیخ محمد صالح المنجد حفظہ اللہ تعالیٰ اس بارے میں کہتے ہیں :
حیض کے وقت میں آپکو آنے والا خون یا رطوبت سب کا حکم حیض والا ہے، چاہے یہ حیض کے خون سے فوراً پہلے یا طہر کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے حیض کے آخری ایام میں آئے
اگر طہر کے دو ہفتے بعد خون آئے، اور اس میں حیض کے خون کی صفات نہ پائی جائیں تو اسکا حکم حیض کے خون والا نہیں ہے، لہذا یہ خون نماز روزے کیلئے ممانعت کا باعث نہیں بن سکتا، یہاں تک کہ حیض آنا شروع ہو جائے۔ ·
اگر ماہواری کی عادت بالکل غیر منظم ہو، اور آپ کو خونِ حیض کی امتیازی صفات کے بارے میں بھی علم نہیں ہے، اور نہ ہی کسی کو دکھا کر آپ حیض کے بارے میں معلومات لے سکتی ہیں، تو آپ حیض کے لئے سات دن مقرر کر لیں، کیونکہ یہ تعداد آپکی گزشتہ عادت کے قریب تر ہے، ان دنوں کو آپ اس وقت شمار کرنا شروع کریں جب آپکی ماہواری منظم انداز سے آتی تھی، جب یہ دن گزر جائیں تو غسل کر کے نمازیں ادا کرنا شروع کریں۔.
شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"حیض سے طہارت حاصل ہونے کے بعد خارج ہونے والی رطوبت وغیرہ کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا، اور نہ انکی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے؛ کیونکہ ایام طہارت میں مٹیالا اور پیلا پانی کچھ نہیں ہوتا، اور نہ ہی اسے حیض شمار کیا جاتا ہے، بلکہ یہ پیشاب کے حکم میں ہے، اگر کسی خاتون کو ایسا ہی معاملہ در پیش ہے تو استنجا کے بعد ہر نماز کیلئے وضو کرے، اور جب بھی نماز کا وقت داخل ہو تو ایسے پانی کو صاف کر لے۔
اور اگر یہ ایامِ حیض کے فوراً بعد آئے، یا حیض کی ابتدا میں ، یا پھر دوران حیض آئے تو اسے حیض ہی شمار کیا جائے گا، لہذا ایسی عورت کو چاہیے کہ پاک ہونے تک نماز، طواف وغیرہ سے رک جائے" انتہی
"مجموع فتاوى ابن باز" (29/116)
ابن عابدین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ابو یوسف نے حیض کی ابتدا میں مٹیالی رطوبت کو حیض میں شمار نہیں کیا، تاہم حیض کے آخری ایام میں اسے حیض میں شمار کیا ہے ۔
خلاصہ یہ ہے کہ: حیض کے وقت آنے والے خون اور رطوبت کا حکم حیض والا ہی ہے، چاہے یہ حیض کے خون سے فوراً پہلے آئے، یا حیض سے پاک ہونے کی علامات واضح ہونے سے پہلے آخری ایام میں۔
✍ درج بالا فقہاکرام کے اقوال کی روشنی میں آپ کو ظاہر ہونے والا مٹیالہ رنگ کا مائع حیض ہی میں شمار ہوگا ۔ یہ بات یاد رکھیں سسٹر اسلام کہ حض کی عادات وقت کے ساتھ بدل بھی جاتی ہیں ۔ کچھ خواتین کو چھ دن کی عادت کے بعد اکثر زائد تو کچھ خواتین کو کم دن تک حیض آتا ہے ۔ آپ اللہ تعالیٰ سے توبہ کیجیے ، بے شک آپکی نادانی اور بھول تھی ، اللہ تعالیٰ درگزر کرنے والی ذات ہے ، ان شاءاللہ اللہ تعالیٰ میری سسٹر کے تقوے کو قبول فرمائے گا اور مواخذہ نہیں فرمائے گا ، اور اس دن کے روزے کی قضا بھی آپکے ذمہ ہے ۔ اگر اس دوران آپ نے قرآن کو بلا حائل چھو لیا تھا تو اللہ تعالیٰ سے توبہ کیجیے ۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
No comments:
Post a Comment