Kitab-o-Sunnat ko Chhorne ka natija Kya hota hai?
Kya Allah ke Nabi Mohammad Sallahu Alaihe Wasallam Har Jagah Hazir Wa Najir hai?
Allah ke Nabi Noor hai ya Bahsar?
کتاب و سنت کو چھوڑو گے یہی حال ہوگا
آج بریلوی مکتب فکر کے لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا دن جشن منا کر کرتے ہیں
اسی کے ساتھ یہ کتاب و سنت سے عقائد لینے کا دعوی کرتے ہیں
مگر یہ بات ذہن میں رہے کہ کتاب و سنت سے لئے گئے عقائد کبھی بھی آپس میں نہیں ٹکراتے
آج ہم ان کا عقیدہ حاضر و ناضر پر مختصر بات کرتے ہیں
ان کا عقیدہ ہے کہ اللہ کے رسول حاضر و ناضر ہے
۱-اللہ کے رسول حاضر ہے تو ان کے مساجد میں ان کے اماموں کی ہمت کیسے ہوتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہوتے ہوئے امامت کروائے ؟؟
۲- یہ لوگ اس رات کو اپنی مرضی کے وقت چند منٹ کے لئے بڑے ادب سے کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ مجلس میں تشریف لا رہے ہیں
سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب اللہ کے رسول پہلے سے حاضر ناظر ہیں تو آنا کیسا ؟؟
اور تشریف لاتے ( آتے ) ہیں تو پہلے سے حاضر رہنے کا عقیدہ باطل ٹھہرا
افسوس کی بات ہے کہ اللہ کے رسول ان کی مرضی کے مطابق جب ان کا مولوی چاہے تب آتے ہیں اور دنیا میں الگ الگ وقت ہر جگہ ایک وقت پوہنچ جاتے ہیں پھر مدینہ منورہ میں ماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کے حجرہ مبارکہ میں کون مدفون ہے ؟؟
اگر وہ ہر جگہ موجود ہے تو ؟؟
دوسری طرف آپ کا عقیدہ بھی ہے کہ جو کوئ دنیا میں درود شریف پڑھتا ہے وہ پوہنچایا جاتا ہے
جب وہ ہر جگہ موجود ہے تو حاضر ہے تو پوہنچانے والی بات کا کیا ؟؟؟
ایسے بہت سے تضادات ہم ان کے عقائد کو لیکر دکھا سکتے ہیں
دراصل جو کوئ کتاب و سنت کو چھوڑ کر عقل و نقل سے عقیدہ کو لیتا ہے آپ ان میں ضرور تضاد دیکھوگے
اب ہم حدیث رسول صلی اللہ علیہ و سلم ذکر کرکے بتا دیتے ہیں کس کا عقیدہ صحیح ہے
سیدنا) عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: "میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر رہوں گا۔ کچھ لوگ میرے سامنے آئیں گے پھر انہیں مجھ سے دور ہٹا دیا جائے گا تو میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ میرے ساتھی (یعنی امتی) ہیں تو کہا جائے گا: آپ کو پتہ نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا بدعات گھڑی تھیں" (صحیح البخاری:۶۵۷۶)
سیدنا اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار میں سے ایک آدمی نے کہا کہ یا رسول اللہ! آپ مجھے حکومت نہیں دیتے جیسے فلاں شخص کو آپ نے حکومت دی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میرے بعد اپنے ساتھ حق تلفی دیکھو گے تو صبر کیے رہنا یہاں تک کہ تم (روز قیامت) مجھ سے حوض کوثر پر ملو۔“صحیح بخاری ۱۵۶۲
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی فرمایا: (میں قیامت کے دن اولادِ آدم کا سربراہ ہونگا، اور سب سے پہلے میری قبر کھولی جائے گی، اور میں سب سے پہلا شفاعت کرنے والا ہونگا، اور میری ہی شفاعت سب سے پہلے قبول ہوگی) مسلم: (2278)
ان احادیث پر غور کرنے سے پتا چلتا ہے کہ اللہ کے دنیا میں حاضر نہیں اب سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کھولی جائے گی اور وہ ہماری ملاقات ان سے ان شاء اللہ حوض کوثر پر ہوگی
پتا چلا کہ مکتب فکر بریلویہ کے عقائد منہج و اعمال کتاب و سنت کے مطابق نہیں بلکہ اکثر خلاف ہیں.
ابن علی
No comments:
Post a Comment