Aeise Khawateen to Jo Yah kahti hai ke Asal Parda To Dil ka parda hai.
Ager Dil ka hi Parda kafi hai to Kiske Dil me kya hai wah kisne dekha aur fir Nabi-E-Akram Sallahu Alaihe Wasallam Parde ka kyu Hukm dete?मर्द अपनी निगाहें नीची रखे या ना रखे औरत के लिए इसलाम पर्दे का हुक्म देता है
और औरत पर्दा करे या ना करे इसलाम मर्द को निगाहें नीचे रखने का हुक्म देता है
इस्लाम जो हुक्म देता है उसमे मै और वह का बहाना नहीं चलेगा, इसलाम में यह नहीं है के वह हुक्म की तामील नहीं करे तो तुम भी नहीं करो, वह ना फरमानी करे तो तुम भी उसी को देख कर ना फरमानी करने लग जाओ।
عورت کی عزت پردہ، حجاب اور سر پر چادر کرواتی ہے میں نے مردوں کو احتراما ایسی خواتین کیلئیے رستہ دیتے اور نظریں جھکاتے دیکھا ہے.
*ہم خواتین پوزیٹیو (Positive) رہیں ۔*.. سب گھر ہیں کام بڑھ گیا ہے سب گھر ہیں..... یہ سوچ کر
موڈ خراب نہ کریں*،جو بھی حالات آئیں اس میں سے مثبت چیزیں ہی سوچیں۔
اگر آپ ایسا سوچیں گی*
کہ گھر میں بند، کچن اور کاموں کا لوڈ، بازار کے کام نہیں ہو رہے، زندگی رک گئی ہے تو اس قسم کی سوچیں کہ نیگیٹیو (Nagative) ہیں۔
*آپ اس انداز سے دیکھیں* کہ کتنے رکے ہوئے کام ہو سکتے ہیں، بچوں کی تربیت ہو سکتی ہے۔ فائدوں پر فوکس رکھیں۔ ہم اکھٹے وقت گزار رہے ہیں.
مرد اپنے آنکھوں کی حفاظت کرے یا نہ کرے عورت کے لئے اسلام پردے کا حکم دیتا ہے
اور عورت پردہ کرے یا نہ کرے اسلام مرد کو اپنے نگاہیں نیچھے رکھنے کا حکم دیتا ہے.
اسلام جو حکم دیتا ہے اس میں ”میں“ اور ”وہ“ کا بہانہ نہیں چلتا.
آج کسی خاتون کو پردے کی ترغیب دی جائے تو کہنے لگتی ہیں کہ اصل پردہ تو دل کا ہوتا ہے دل صاف ہونا چاہیے. اپنا اندر اچھا ہوتو مردوں کی بدنظری اور ہوس کچھ نہیں بگاڑسکتی. اگر دل ہی کو صاف رکھنا کافی ہوتا تو پردے کے بارے میں الله اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم اتنے واضح احکام اور ان کی تشریح کیوں دیتے؟
تین ہی عورتیں ایسی بات کرسکتی ہیں ایک وہ جو بے پردگی میں لذّت پاتی ہو اور اسے چھپانے کے لئے اپنی نگاہ میں بڑے فلسفے پیش کر رہی ہو.
دوسری وہ جو دین کے بارے میں شدید لاعلمی کا شکار ہو.
تیسری وہ جو پردے کرتی ہو لیکن اپنے آپ کو دوسری جدیدیت کی ماری خواتین کے سامنے کم تر محسوس کرتی ہو. یہ تیسری خاتون تو قابل حیرت ہے کہ اپنے دین پر عمل کرکے بھی احساس کمتری کا شکار ہے، کیا اسکو علم معلوم نہیں کہ الله رب العزت نے پردہ کرنے کا حکم دیا ہے؟ کیا اسکو معلوم نہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ کرنے کی کتنی تاکید کی ہے؟ اسکو معلوم نہیں کہ اسکا مذہب اسلام کتنا بڑا اور سچا مذہب ہے. پھر وہ اپنے مذہب پر عمل کرنے سے کیوں کتراتی ہے؟
ایسی عورت کو جان لینا چاہیے کہ سچائی کو بولنے اور اس پر عمل کرنے میں ہی اصل عظمت ہے.
گناہ کی مثال
ﮔﻨﺎﮦ ﮐﺎ ﺁﻏﺎﺯ ﻣﮑﮍﯼ ﮐﮯ ﺟﺎﻟﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﻤﺰﻭﺭ ﮬﻮﺗﺎ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺠﺎﻡ ﺟﮩﺎﺯ ﮐﮯ ﻟﻨﮕﺮ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﮬﻮﺗﺎ ﮬﮯ...*
¤ ﺷﺮﻭﻉ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺳﻮﭼﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺩﻭ ﺑﺎﺭ ﮔﻨﺎﮦ ﮐﺮ ﮐﮯ ﭘﮭﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭﻧﮕﺎ ﻣﮕﺮ ﺁﺝ ﺍﻭﺭ ﮐﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﮐﺮﺗﮯ ﮔﻨﺎﮦ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﺍﺗﻨﯽ پختہ ﮬﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌﻧﺎ ﻣﺸﮑﻞ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ...
¤ ﮔﻨﺎﮦ ﺁﮐﺎﺵ ﺑﯿﻞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮬﻮﺗﺎ ﮬﮯ ﺟﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﭙﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﻟﯿﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ، ﺑﻌﺾ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﭘﺮ ﭘﯿﻠﯽ ﺳﯽ ﺑﯿﻞ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﮬﻮﮔﯽ ﻭﮦ ﺍﺱ ﭘﻮﺭﮮ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﻮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺍﭘﻨﮯ ﻗﺎﺑﻮ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﻟﯿﺘﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﯽ ﻧﺸﻮﻭﻧﻤﺎ ﺭﮎ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ، ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﮔﻨﺎﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮐﺮﺗﮯ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﯽ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﻧﺸﻮﻭﻧﻤﺎ ﺭﮎ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ....
¤ ﮔﻨﺎﮦ ﮐﯽ ﻣﺜﺎﻝ ﻧﺎﺳﻮﺭ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﮨﮯ، ﻧﺎﺳﻮﺭ ﺍﮔﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﻮ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻋﻼﺝ ﻧﮧ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﮍﮬﺘﺎ ﭼﻼ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ...
¤ ﯾﮧ ﮔﻨﺎﮦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﻟﺒﺎﺱ ﭘﺮ ﺩﮬﺒﮯ ﮬﻮﺗﮯ ﮬﯿﮟ، ﺟﯿﺴﮯ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﮯ ﻟﺒﺎﺱ ﭘﺮ ﺩﮬﺒﮧ ﺍﭼﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟٰﯽ ﮐﻮ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﻟﺒﺎﺱ ﺩﺍﻏﺪﺍﺭ ﺍﭼﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ....
ﺯﻳﺎﺩﻩ ﺳﮯ ﺯﻳﺎﺩﻩ ﺍﺳﺘﻐﻔﺎﺭ ﻛﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﺋﻴﮟ ﺭﻭﺯ ﺭﺍﺕ ﻛﻮ ﺁﭘﻨﺎ ﺍﺣﺘﺴﺎﺏ ﻛﺮﻳﮟ ﮔﻨﺎﻩ ﭘﺮ ﺷﺮﻣﻨﺪﻩ ﮨﻮﮞ اور آئندہ نہ ﻛﺮﻧﮯ ﻛﺎ ﻋﮩﺪ ﻛﺮﻳﮟ.
*جس قوم کے بچے کبھی جنگ کے موقع پر پنجوں کے بل صرف اس لئے کھڑے ہو جایا کرتے تھے تاکہ ان کو بڑا سمجھ کر جنگ میں شامل ہونے کی اجازت مل جائے*
*اس قوم کے نوجوان آج ایک گھنٹے کی تراویح میں کھڑے نہیں ہو پاتے*
*اور ہم منتظر رہتے ہیں اللہ کی ویسی ہی مدد کے جیسی مدد صحابہ کرام کے ساتھ تھی*.
*_خواہشات تو سبھی کے دل میں ھوتی ھیــــں ۔ سب ان کی تکمیل چاھتے ھیــــں ۔*
*لیکن دیکھنا یہ پڑتا ھے کہ ان تک رسائی کے لیے کون سا راستہ اختیار کیا جاتا ھے ۔ اسی راستے کے انتخاب میں تو انسان کا پتہ چلتا ھے ۔*
*اسی انتخاب میں انسان کی بڑائی یا اس کا چھوٹا پن چھپا ھوتا ھے ۔ راستے کے انتخاب سے پتہ چلتا ھے کہ وہ سونے کا ھے یا پیتل کا ھے.!!!_
چالاکیاں دنیا میں رہنے کے لیے کافی ہیں لیکن یاد رکھیں کہ روز محشر عقلوں اور دلیلوں پر فیصلے نہيں ہونے۔
حقیقت پسند لڑکیاں کبھی "پیار ویار" نامی دھوکے کا شکار نہیں ہوتیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انہیں پتا ہوتا ہے کہ یہ سب وقتی باتیں سطحی خیالات ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہ کہ سنجیدہ آدمی ہمیشہ مذہبی انداز سے نکاح کا پیغام بھیجتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
ख्वाहिशात तो सबके दिल में होती है और सब उसकी तकमिल चाहते है ... लेकिन देखना यह परता है के उन तक रसाई के लिए कौन सा रास्ता इख्तियार किया जाता है, उसी रास्ते के इंतेखाब में तो इंसान का पता चलता है के वह सोना है या कोयला
चालाकियां दुनिया में रहने के लिए काफी है लेकिन याद रखे के रोज़ मेहशर अकलो और दलीलों पर फैसले नहीं होंगे, ना वाहा झूठे गवाहों की जरूरत पड़ेगी नहीं आपको झूठी कसम खाने की जरूरत होगी।
अल्लाह हम सब को बुराइयों से बचा और नेक रास्ते पे चला, हमे उन रास्तों पे चला जिसपे तुमने इनाम रखा है और शैतान के साजिश से हमें बचा, या अल्लाह हमे दुश्मनों के शर से महफूज़ रख। आमीन
No comments:
Post a Comment