find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Qudrati Balon Me Alag Se Bal Lga Sakte Hai?

وگ پہننے کا حکم قدرتی بالوں میں مصنوعی بال شامل کرنے والا ہی ہے، اور ایسے کرنے والے پر لعنت کی گئی ہے
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ المُسَيِّبِ، قَالَ: قَدِمَ مُعَاوِيَةُ المَدِينَةَ، آخِرَ قَدْمَةٍ قَدِمَهَا، فَخَطَبَنَا فَأَخْرَجَ كُبَّةً مِنْ شَعَرٍ، قَالَ: مَا كُنْتُ أَرَى أَحَدًا [ص:166] يَفْعَلُ هَذَا غَيْرَ اليَهُودِ «إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ الزُّورَ. يَعْنِي الوَاصِلَةَ فِي الشَّعَرِ»
ترجمہ : ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن مسیب سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ آخری مرتبہ مدینہ منورہ تشریف لائے اور ہمیں خطبہ دیا۔آ پ نے بالوں کا ایک گچھا نکال کے کہا کہ یہ یہودیوں کے سوا اور کوئی نہیں کرتا تھا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے” زور “یعنی فریبی فرمایا یعنی جو بالوں میں جوڑ لگائے تو ایسا آدمی مردہویا عورت وہ مکار ہے جو اپنے مکر وفریب پر اس طور پر پردہ ڈالتا ہے ۔
➖ كِتَابُ اللِّبَاسِ/ لباس کے بیان میں
➖ بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ/بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا
➖ صحیح البخاری / رقم الحدیث /5938
حدثنا آدم، ‏‏‏‏‏‏حدثنا شعبة، ‏‏‏‏‏‏عن عمرو بن مرة، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ سمعت الحسن بن مسلم بن يناق، ‏‏‏‏‏‏يحدث عن صفية بنت شيبة، ‏‏‏‏‏‏عن عائشة رضي الله عنها، ‏‏‏‏‏‏ان جارية من الانصار تزوجت، ‏‏‏‏‏‏وانها مرضت فتمعط شعرها، ‏‏‏‏‏‏فارادوا ان يصلوها، ‏‏‏‏‏‏فسالوا النبي صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ "لعن الله الواصلة والمستوصلة"، ‏‏‏‏‏‏تابعه ابن إسحاق، ‏‏‏‏‏‏عن ابان بن صالح، ‏‏‏‏‏‏عن الحسن، ‏‏‏‏‏‏عن صفية، ‏‏‏‏‏‏عن عائشة.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے حسن بن مسلم بن نیاق سے سنا، وہ صفیہ بنت شیبہ سے بیان کرتے تھے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ انصار کی ایک لڑکی نے شادی کی۔ اس کے بعد وہ بیمار ہو گئی اور اس کے سر کے بال جھڑ گئے، اس کے گھر والوں نے چاہا کہ اس کے بالوں میں مصنوعی بال لگا دیں۔ اس لیے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی دونوں پر لعنت بھیجی ہے۔ شعبہ کے ساتھ اس حدیث کو محمد بن اسحاق نے بھی ابان بن صالح سے، انہوں نے حسن بن مسلم سے، انہوں نے صفیہ سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے۔
➖ صحيح بخاري /رقم الحدیث : 5934
➖ كتاب اللباس/لباس کے بیان میں
➖ بَابُ الْوَصْلِ فِي الشَّعَرِ/بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اور دوسرے بال جوڑنا۔
⛔ کن حالات میں وگ کی اجازت ہے۔👇
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے سوال پوچھا گیا:
"ایک عورت نے ادویات استعمال کیں جس کی وجہ سے سر کے سارے یا اکثر بال گر گئے، لیکن اب وہ عورت وگ استعمال نہیں کرنا چاہتی اس کے نزدیک وگ کا استعمال جائز نہیں ہے"
تو انہوں نے جواب دیا:
"جو حالت آپ نے بیان کی ہے کہ دوبارہ بال آنے کی امید ہی نہیں ہے اس صورت میں وگ استعمال کرنے کے بارے میں ہم کہتے ہیں کہ وگ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ اس وقت وگ کا استعمال خوبصورتی بڑھانے کیلئے نہیں ہے بلکہ عیب چھپانے کیلئے ہے، چنانچہ وگ کا استعمال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت کے زمرے میں نہیں آئے گا ، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورت پر لعنت فرمائی ہے جو اپنے قدرتی بالوں میں کوئی اور چیز شامل کرتی ہے، لیکن سوال میں مذکور صورت میں یہ خاتون بالوں میں کوئی چیز شامل کرنے والی شمار نہیں ہوتی؛ کیونکہ وگ استعمال کر کے خوبصورتی بڑھانا نہیں چاہتی یا بالوں کی مقدار میں اضافہ نہیں کرنا چاہتی بلکہ ایک عیب کو چھپانا چاہتی ہے، اور عیب چھپانے میں کوئی حرج نہیں ہے، جبکہ عیب چھپانے اور خوبصورتی بڑھانے دونوں میں فرق ہے"

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS