Kya Mard Aurat Ka Taqreer Sun Sakta Hai?
السلام علیکم ورحمت الله وبرکاته
سر کیا مرد عورتوں کے بیان سن سکتے ہیں پلیز تھوڑی روشنی ڈالیں شکریہ.
الجواب بعون رب العباد:
كتبه:أبوزهير محمد.يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
الحمد للہ والصلاة والسلام على رسول الله وبعد:
مرد کی تقریر عورت کے لئے سننا جائز ہے اسی طرح عورت کا بیان یا تقریر مفید ہو اور اس میں علمی اور شرعی فائدہ ہو تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔
ائمہ اربعہ اور باقی علماء بھی اس چیز کے قائل ہیں کہ عورت کی آواز سے قرآن کی تلاوت یا درس وغیرہ سن سکتے ہیں جسمیں انسان کے لئے فائدہ ہو۔
دلیل: عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب عورتوں نے نبی علیہ السلام کے ساتھ بیعت کی اور جب عورتیں اقرار کرتیں تو نبی علیہ السلام ان عورتوں سے فرماتے تھے کہ جاو میں نے تم سے بیعت کرلی۔[رواه البخاري ، في صحيح البخاري ، عن عائشة أم المؤمنين ، 5288، یہ حدیث صحیح ہے]۔
امام نووی شارح مسلم رحمہ اللہ اس حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ حدیث دلالت کرتا ہے کہ عورت کی آواز بوقت ضرورت سن سکتے ہیں۔
علامہ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عورت کی آواز پردہ میں شامل نہیں ہے البتہ اگر عورت اپنے کلام میں نرمی اور مٹھاس وغیرہ پیدا کرے تو اس صورت میں اسکی آواز لذت اور شھوت سے سننا جائز نہیں ہے۔
لیکن اگر عورت کا کوئی فائدہ مند کلام ہو اور اس کے سننے سے کوئی فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو اس صورت میں کوئی حرج نہیں کہ اس کی آواز میں وہ مفید بات سنی جائے۔[مجموع فتاوى ابن باز رحمه الله تعالى].
خلاصہ کلام:مرد بھی کسی عالمہ عورت کے علمی دروس سن سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے خاص کر آج کل کے دور میں جبکہ زیادہ تر دروس وغیرہ سوشل میڈیا یوٹیوب وغیرہ پر دستیاب ہیں۔
لیکن یاد رہے جب عورت کی آواز سننے میں کسی فتبہ وغیرہ کا اندیشہ نہ ہو لیکن عورت کا گانا بجانا اسکا رقص کرنا اور اس دروران طرح طرح کی نکھری کرنا اور گانا یہ سب حرام اور باجائز ہے ایسا کرنا قطعا حرام ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
وصلى الله على النبي.
No comments:
Post a Comment