Kafir Ko Salam Ka Jawab Dena Ya Cheenk Aane Pe Kya Kahna Chahiye
ذمی کافر کو چھینک کا جواب کیسے دیں ؟
سنن ابوداؤد: ادب کا بیان :
باب :ذمی کافر کو چھینک کا جواب کیسے دیا جائے۔
سیدناابو بردہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آکر چھینکتے اس امید پر کہ آپ انہیں يَرْحَمُکُمْ اللَّهُ کہیں گے لیکن آپ انہیں يَهْدِيکُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَکُمْ کہتے۔
فائدہ : غیر مسلم کو چھینک کے جواب میں یرحمک اللہ کی بجائے یھدیکم اللہ و یصلح بالکم کہنا چاہیئے جیسے کہ اسے السلام علیکم کہنے میں ابتدا نہیں کی جاسکتی اور وہ کہے تو جواباً صرف'' علیکم '' کہا جاتا ہے ۔ (ابو عمار عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ)
سنن ابوداؤد: ادب کا بیان :
باب :ذمی کافر کو چھینک کا جواب کیسے دیا جائے۔
سیدناابو بردہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آکر چھینکتے اس امید پر کہ آپ انہیں يَرْحَمُکُمْ اللَّهُ کہیں گے لیکن آپ انہیں يَهْدِيکُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَکُمْ کہتے۔
فائدہ : غیر مسلم کو چھینک کے جواب میں یرحمک اللہ کی بجائے یھدیکم اللہ و یصلح بالکم کہنا چاہیئے جیسے کہ اسے السلام علیکم کہنے میں ابتدا نہیں کی جاسکتی اور وہ کہے تو جواباً صرف'' علیکم '' کہا جاتا ہے ۔ (ابو عمار عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ)
No comments:
Post a Comment