Allah Subhanahu Tala Ko "Aap" ya "Too" Kahna Kaisa Hai?
اللہ کو آپ یا تُو کہنا
ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ اکیلا ہے ،اس کے ساتھ کوئی شریک نہیں ۔اگر ہم احتراماً تم کہتے ہیں تو عقیدہ کے خلاف ہے کیونکہ تم بہت سے لوگوں کے لئے مستعمل ہے ۔ اگر آپ کہتے ہیں تو یہ بھی جہاں ایک کے لئے استعمال ہوتا ہے وہیں جمع کے لئے بھی رائج ہے ۔ گویا اللہ کے لئے تم اور آپ کے استعمال سے عقیدے کے لخاظ سے عیب پیدا ہوتا ہے اور اللہ تعالی شرکت سے پاک ہےاور ہرعیب سے پاک وصاف ہے ۔ تو اللہ کے لئے کامل احترام لفظ تو کے استعمال میں ہی پایا جاتا ہے ۔ اس لئے متقدمین ومتاخرین علماء نے اللہ کے لئے "تو" کا استعمال کیا ہے اور یہی عوام میں رائج بھی ہے ۔ بعض لوگ اللہ سے شدید محبت واحترام میں آپ یااس کے مشابہ الفاظ استعمال کرتے ہیں جو اصل میں مذکورہ بالا حقیقت کا علم نہ ہونے کی وجہ سے ہے ۔ قرآن میں اللہ تعالی نے مختلف انبیاء علیہم الصلاۃ والتسلیم کا قول ذکرکیا ہے جس میں انہوں نے واحد کا ضیغہ استعمال کیا ہے ۔ مثلا ابراہیم علیہ السلام کی اپنے رب سے دعا:
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَٰذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ (ابراهيم :35)
ترجمہ: (ابراہیم کی یہ دعابھی یاد کرو) جب انہوں نے کہا کہ اے میرے پروردگار! اس شہر کو امن والا بنادے اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے پناہ دے ۔
نبی کریم ﷺ کا اپنے رب سے خطاب :
وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا (الفرقان:30)
ترجمہ: اور رسول کہے گا کہ اے میرے پروردگار! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا۔
( الشیخ مقبول احمدسلفی حفظہ اللہ)
Home »
Deeni Mashail
» Allah Ko Aap ya Tu Kah Kar Pukarna.
No comments:
Post a Comment