find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Allah ke Nabi Ne Meraj Ke Safer Par Allah Tala Ko Dekha?

Kya Nabi-E-Akram Sallahu Alaihe Wasallam Ne Meraj Ke Safer Par Apne Rab Ko Apni Nazro Se Dekha

کیا نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےجس دن جنت اورجہنم کودیکھا اپنے رب کوبغیر کسی پردہ کےدیکھا ؟
اگرجواب ہاں میں ہوتومیں آپ سےگزارش ہےکہ آپ کتاب وسنت سےاس کی دلیل ارسال فرمائیں ۔
الحمدللہ
اکثرصحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم کایہ مسلک ہےنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات اللہ تعالی کوبعینہ نہیں دیکھا ۔
عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سےیہ ثابت ہےان کابیان ہے : آپ کواگرکوئی یہ حدیث بیان کرےکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےرب کودیکھاہےتووہ جھوٹاہےاوراللہ تعالی کاتویہ فرمان ہے
{ اسےآنکھیں نہیں پاسکتیں ۔۔۔۔۔}
صحیح بخاری ( التوحیدحدیث نمبر 6832)
اورابوذر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتےہیں کہ میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاکیاآپ نےاپنےرب کودیکھاہےتوانہوں نےفرمایا : نورکومیں کیسےدیکھ سکتاہوں ۔
صحیح مسلم کتاب الایمان حدیث نمبر (261)
اورابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتےہیں کہ { دل نےجھوٹ نہیں کہاجسے (پیغمبرنے) دیکھااسےتوایک مرتبہ اوربھی دیکھا } ابن عباس فرماتےہیں کہ اسےآپ نے دومرتبہ دل کےساتھ دیکھا ۔صحیح مسلم کتاب الایمان حدیث نمبر (258)
ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کہتےہیں کہ :
عثمان بن سعیدالدارمی نےاپنی کتاب الرؤیہ میں صحابہ اکرام کااجماع بیان کیاہےکہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےمعراج کی رات اپنےرب کونہیں دیکھا ، اوربعض نےابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماکواس سےمستثناکیا ہے ۔
ہمارےشیخ کاکہناہےکہ اس میں حقیقتاکوئی اختلاف نہیں کیونکہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہم نےیہ نہیں کہاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنی آنکھوں سےدیکھاہے ۔
امام احمدرحمہ اللہ تعالی نےایک روایت میں اسی پراعتمادکرتےہوئے کہا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاللہ عزوجل کودیکھاہےلیکن یہ نہیں کہاکہ آنکھوں سےدیکھاہے اورامام احمدرحمہ اللہ تعالی کےالفاظ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماکےہی الفاظ ہیں ۔
ہمارےشیخ کاقول صحیح ہونےکی دلیل ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کی دوسری حدیث کا مسنی ہےجس میں یہ ہےکہ اس کاحجاب نور ہےاوریہ نور اللہ ہی جانتا ہےکہ وہی نور ہےجو کہ ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث میں مذکورہےکہ میں نےنور دیکھا ۔
دیکھیں کتاب : اجتماع الجیوش الاسلامیۃ جلدنمبر۔(1۔صفحہ نمبر ۔12)
اورشیخ الاسلام رحمہ اللہ تعالی کاقول ہے :
فصل : اور رؤیت کےمسئلہ میں بخاری میں جوابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماسے ثابت ہےکہ انہوں نےکہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےرب کودومرتبہ دل سےدیکھاہے اورعائشہ رضی اللہ تعالی عنہمانےرؤیت کاانکارکیاہےتوکچھ لوگوں نےان دونوں کےدرمیان جمع کرتےہوئےکہاہےکہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہاآنکھوں کی رؤیت کاانکارکرتیں ہیں اورابن عباس رضی اللہ تعالی عنہمانےرؤیت قلبی کوثابت کیاہے ۔
تو ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سےثابت شدہ الفاظ مطلق ہیں اور یا پھر مقید ہیں کبھی تووہ یہ کہتےہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےرب کو دیکھا اور کبھی کہتےہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےدیکھا ۔
تو ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماسےصریح الفاظ ثابت نہیں جن میں یہ ملتا ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےرب کواپنی آنکھوں سےدیکھاہے ، اورایسےہی امام احمدرحمہ اللہ تعالی بھی کبھی مطلق رؤیت ذ کرکرتےہیں اورکبھی یہ کہتےہیں کہ اپنےدل کےساتھ دیکھااورکوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ اس نےامام احمدرحمہ اللہ تعالی سےیہ سناہوکہ انہوں نے یہ کہاہونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنی آنکھوں سےدیکھاہے ۔
لیکن کچھ لوگوں نےان سےیہ مطلق کلام سنی اوراس سےآنکھوں کی رؤیت سمجھ لی جس طرح کہ بعض لوگوں نےابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماکی مطلق کلام سن کرآنکھوں کی رؤ یت سمجھ لی ۔
تودلائل میں کوئی ایسی دلیل نہیں رؤیت عین کاتقاضا کرتی ہواورنہ ہی یہ ثابت ہےجیساکہ صحیح مسلم میں ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ سےحدیث مروی ہےوہ بیان کرتےہیں کہ میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سےپوچھاکیاآپ نےاپنےرب کودیکھاہےتوانہوں نےفرمایا : نورکومیں کیسےدیکھ سکتاہوں ۔
اوراللہ تبارک وتعالی نےتویہ فرمایاہے :
{ پاک ہےوہ اللہ تعالی جواپنےبندےکورات ہی رات میں مسجدحرام سےمسجداقصی تک لےگیاجس کےآس پاس ہم برکت دے رکھی ہےاس لئےکہ ہم اسےاپنی قدرت کےبعض نمونےدکھائیں }۔
تو اگراللہ تعالی نےبعینہ اپنےآپ کو دکھایا ہوتات واس کا ذکر بطریق اولی ہوتا اور اسی طرح اللہ تبارک وتعالی کایہ فرمان بھی ہے :
{ کیاتم جھگڑاکرتےہواس پرجو ( پیغمبر ) دیکھتےہیں اسےتوایک مرتبہ اوربھی دیکھاتھا سدرۃ المنتہی کےپاس اسی کےپاس جنتہ الماوی ہےجب کہ سدرہ کو چھپائےلیتی تھی وہ چیز جو اس پرچھارہی تھی نہ تونگاہ بہکی اورنہ حدسےبڑھی یقینا اس نےاپنےرب کی بڑی بڑی نشانیوں میں سےبعض نشانیاں دیکھ لیں }۔
تواگرنبی صلی اللہ علیہ وسلم نےبعینہ دیکھا ہوتا اس کاذ کر بطریقہ اولی ہوتا ۔
توشیخ الاسلام کہتےہیں کہ : اورصحیح نصوص اورسلف کےاتفاق سےبات ثابت ہے کہ دنیامیں اللہ تعالی کواپنی آنکھوں سےکو‏ئي بھی نہیں دیکھ سکتا مگریہ کہ جس میں ان کا جھگڑاہےکہ آیانبی صلی اللہ علیہ وسلم نےدیکھاہےکہ نہیں اس خاص مسئلہ میں اختلاف ہے۔
اوراس پراتفاق ہےکہ قیامت کےدن مومن اللہ تعالی کوواضح طورپردیکھیں گےجس طرح کہ وہ سورج اورچاندکودیکھتےہیں ۔
مجموع الفتاوی جلدنمبر ۔( 6 ۔صفحہ نمبر ۔51 ۔ 50)​
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS