Kya Is Tarah ka Naat Padha Ja sakta hai?
Sabaj Gumbad Wale Manjur-E-Dua Karna.....
سوال. سبز گنبد والے منظور دعا کرنا جب وقت نزع آئے دیدار عطا کرنا؟
اس طرح کے الفاظ میں نعت پڑھی جاتی ہے کیا یہ درست ہے ؟
میں نے دلیل کے طور پر ایک پوسٹ سینڈ کی تو ایک بریلوی چاچا مجھ پر غصہ ہونا شروع ہو گئے بھڑک گئے
پہلی بات :-
دعا قبول اللہ کرتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتے ان کو تو یہ بھی خبر نہیں ہے آپ ان کو پکار رہے ہیں
دلیل 👇
46 : سورة الأحقاف 5 📙
وَ مَنۡ اَضَلُّ مِمَّنۡ یَّدۡعُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَنۡ لَّا یَسۡتَجِیۡبُ لَہٗۤ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ وَ ہُمۡ عَنۡ دُعَآئِہِمۡ غٰفِلُوۡنَ ﴿۵﴾
اور اس سے بڑھ کر گمراہ اور کون ہوگا؟ جو اللہ کے سوا ایسوں کو پکارتا ہے جو قیامت تک اس کی دعا قبول نہ کرسکیں بلکہ ان کے پکارنے سے محض بےخبر ہوں
دوسری بات :-
" دعا " عبادت ہے جب یہی لفظ غیر اللہ کے لیے بولا جائے گا تو وہ شرک اکبر کہلائے گا
دلیل 👇
10 : سورة يونس 106
وَ لَا تَدۡعُ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَا یَنۡفَعُکَ وَ لَا یَضُرُّکَ ۚ فَاِنۡ فَعَلۡتَ فَاِنَّکَ اِذًا مِّنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۱۰۶﴾
اور اللہ کو چھوڑ کر ایسی چیز کی عبادت مت کرنا جو تجھ کو نہ نفع پہنچا سکے اور نہ کوئی ضرر پہنچا سکے ، پھر اگر ایسا کیا تو تم اس حالت میں ظالموں میں سے ہو جاؤ گے ۔
👆👆اس آیت میں دعا کو عبادت سے تعبیر کیا گیا ہے
دلیل :- 👇🏻
📢📢 #کیا_پکارنا_عبادت_ہے_
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ (المؤمن: ٦٠)
تمہارا رب کہتا ہے ''مجھے پکارو میں تمہاری سنوں گا، جو لوگ میری عبادت سے خودسر ہوتے ہیں ضرور وہ ذلیل وخوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔
اِس آیت کی تفسیر رسول اللہ ﷺ اپنی زبان مبارک سے یوں فرماتے ہیں:
عن النعمان بن بشیر قال: سمعت النبیﷺ یقول: الدُّعَاءُ ھُوَ الۡعِبَادَۃُ ثم قرأ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ
(الترمذی، مسند احمد، ابن ماجة، وصححه الألبانی)📚
نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے سنا: ’’ دُعا ہی تو اصل عبادت ہے ‘‘ اور تب آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ
’’تمہارا رب کہتا ہے: مجھے پکارو۔ میں تمہاری سنوں گا، جو لوگ میری عبادت سے خودسر ہوتے ہیں ضرور وہ ذلیل وخوار ہو کرجہنم میں داخل ہوں گے‘'
📢 دُعاء جب عبادت ہے اور عبادت کی جان ہے تو پھر اس کو غیر اللہ کے لیے روا رکھنا غیر اللہ کی عبادت ہوئی اور غیراللہ کی عبادت کرنا شرکِ اکبر۔ 🔥
Sahih Bukhari Hadees # 3445 📖
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ سَمِعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: عَلَى الْمِنْبَرِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ""لَا تُطْرُونِي كَمَا أَطْرَتِ النَّصَارَى ابْنَ مَرْيَمَ فَإِنَّمَا أَنَا عَبْدُهُ، فَقُولُوا: عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ جیسے عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کو نصاریٰ نے ان کے رتبے سے زیادہ بڑھا دیا ہے۔ میں تو صرف اللہ کا بندہ ہوں، اس لیے یہی کہا کرو ( میرے متعلق ) کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔“
شرک اکبر کی سزا 🔥🔥
Sahih Bukhari Hadees # 4497 📚
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلِمَةً، وَقُلْتُ أُخْرَى، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ""مَنْ مَاتَ وَهْوَ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ نِدًّا دَخَلَ النَّارَ""، وَقُلْتُ: أَنَا مَنْ مَاتَ وَهْوَ لَا يَدْعُو لِلَّهِ نِدًّا دَخَلَ الْجَنَّةَ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کلمہ ارشاد فرمایا اور میں نے ایک اور بات کہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اس حالت میں مر جائے کہ وہ اللہ کے سوا اوروں کو بھی اس کا شریک ٹھہراتا رہا ہو تو وہ جہنم میں جاتا ہے اور میں نے یوں کہا کہ جو شخص اس حالت میں مرے کہ اللہ کا کسی کو شریک نہ ٹھہراتا رہا تو وہ جنت میں جاتا ہے۔
تیسری بات :-
اس نعت میں ایک لفظ استعمال ہوا ہے اے نورِ خدا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کے نور میں سے نور سمجھنا گویا آنجناب کو اللہ تعالیٰ میں سمجھنا ہے اور اس کا ہم جنس قرار دینا ہے اور یہ نص قطعی*
( لم یلد ولم یولد ) ( اس کے اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے ) کے خلاف ہے۔
📢 اللہ تعالیٰ اپنی ذات وصفات میں ایک ہے ۔ اس نے صاف اور واضح الفاظ میں فرما دیا ہے۔
17 : سورة بنی اسراءیل 111 📖
*وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ لَمۡ یَتَّخِذۡ وَلَدًا وَّ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ شَرِیۡکٌ فِی الۡمُلۡکِ وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ کَبِّرۡہُ تَکۡبِیۡرًا ﴿۱۱۱﴾٪ *
*اور یہ کہہ دیجئے کہ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو نہ اولاد رکھتا ہے نہ اپنی بادشاہت میں کسی کو شریک ساجھی رکھتا ہے اور نہ وہ کمزور ہے کہ اسے کسی حمایتی کی ضرورت ہو اور تو اس کی پوری پوری بڑائی بیان کرتا رہ__ *
سورہ کہف پارہ نمبر ۱۵ شروع آیات میں اللہ تعالیٰ کیسے عجیب انداز میں فرماتا ہے
📖 وَّ یُنۡذِرَ الَّذِیۡنَ قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰہُ وَلَدًا ٭﴿۴﴾ مَا لَہُمۡ بِہٖ مِنۡ عِلۡمٍ وَّ لَا لِاٰبَآئِہِمۡ ؕ کَبُرَتۡ کَلِمَۃً تَخۡرُجُ مِنۡ اَفۡوَاہِہِمۡ ؕ اِنۡ یَّقُوۡلُوۡنَ اِلَّا کَذِبًا ﴿۵﴾
اور ان لوگوں کو بھی ڈرا دے جو کہتے ہیں کہ اللہ تعالٰی اولاد رکھتا ہے ۔ در حقیقت نہ تو خود انہیں اس کا علم ہے نہ ان کے باپ دادوں کو ۔ یہ تہمت بڑی بری ہے جو ان کے منہ سے نکل رہی ہے وہ نرا جھوٹ بک رہے ہیں__
اور یہ تو ایسا ہی ہے جیسا عیسائیوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں 🔥
*9 : سورة التوبة 30*📃
وَ قَالَتِ الۡیَہُوۡدُ عُزَیۡرُۨ ابۡنُ اللّٰہِ وَ قَالَتِ النَّصٰرَی الۡمَسِیۡحُ ابۡنُ اللّٰہِ ؕ ذٰلِکَ قَوۡلُہُمۡ بِاَفۡوَاہِہِمۡ ۚ یُضَاہِئُوۡنَ قَوۡلَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡ قَبۡلُ ؕ قٰتَلَہُمُ اللّٰہُ ۚ ۫ اَنّٰی یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿۳۰﴾
یہود کہتے ہیں عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور نصرانی کہتے ہیں مسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ قول صرف ان کے منہ کی بات ہے ۔ اگلے منکروں کی بات کی یہ بھی نقل کرنے لگے اللہ انہیں غارت کرے وہ کیسے پلٹائے جاتے ہیں ۔
🔥 لہذا اللہ نے اس عقیدے کو کفر کا عقیدہ کہا اس لیے یہ روایت وضع کرنے والوں کو علم تھا کہ ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا بیٹا تو نہیں کہہ سکتے لہذا انہوں نے کہا کہ محمد ﷺ کو اللہ نے اپنے نور میں سے پیدا کیا بات ایک ہی ہے کہ کوئی کہے یہ فلاں کا بیٹا ہے یا کوئی کہے کہ یہ فلاں میں سے ہے، یہ لوگ اللہ کا بیٹا تو نہ کہہ سکے کیونکہ اس عقیدہ کو کفر کا عقیدہ اللہ نے خود کہا اس لیے الفاظ کو پھیر کر استعمال کیا کہ محمد ﷺ کو اللہ نے اپنے نور میں سے پیدا کیا جبکہ اللہ نے اس کا بھی رَد کردیا ہوا ہے کہ:::نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا،:::یعنی کوئی بھی اس میں سے پیدا نہیں ہوا ہے اور جو یہ کہے کہ نہیں اللہ میں سے محمد رسول اللہ ﷺ پیدا ہوئے ہیں اس کو ہم ایک مسلم کا عقیدہ کیسے کہیں گے ؟؟؟؟؟🔥
No comments:
Post a Comment